ایس آئی یو ٹی کراچی میں مریضہ کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی

کراچی میں گردوں کی مریضہ کو ڈئیلیسسز کے لئیے ہسپتال میں لایا گیا جہاں اُس کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا.

مریضہ کا تعلق حیدر آباد سے ہے ، پولیس نے مقدمہ درج کر دیا ہے.

کراچی کے معروف سرکاری ہسپتال سندھ انسٹی ٹیو آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) میں حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی ایک مریضہ کو ڈاکٹروں اور عملے نے مبینہ طور پر گینگ ریپ کا نشانہ بنایا۔

ذرائع کے مطابق گردوں کے معروف اسپتال میں حیدر آباد قاسم آباد سے ڈائلسس کے لیے آئی مریضہ نے عیدگاہ تھانے میں مقدمہ درج کرایا ہے کہ رات گئے اسے ڈایلسس کے لیے بلایا اور اہلخانہ کو کمرے سے باہر بھیجنے کے بعد ڈاکٹروں اور عملے سمیت پانچ سے چھ افراد نے اسے گینگ ریپ کا نشانہ بنایا۔

پولیس نے متاثرہ خاتون کا طبی معائنے کرایا جس میں ڈاکٹروں نے نمونے اور کپڑے محفوظ کر کے لیبارٹری روانہ کردیئے ہیں۔ پولیس نے طبی معائنے کے بعد مقدمہ درج کر لیا ہے۔

متاثرہ خاتون نے مقدمے میں تحریر کرایا ہے کہ ریپ کرنے والوں کے سامنے آنے پر وہ ان کی شناخت کرسکتی ہیں۔

دوسری جانب ایس آئی یو ٹی کے ترجمان نے ڈاکٹروں اور عملے کی جانب سے مریضہ کے ساتھ ریپ کے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایسا واقعہ رونما ہوتا تو انکے علم میں ہوتا۔

ترجمان کے مطابق اسپتال کے سی سی ٹی وی فوٹیج کا پولیس افسران کی موجودگی میں جائزہ لیا گیا جس میں خاتون کو دیکھا جاسکتا ہے۔ انہوں نے واقعے کو ہسپتال کی ساکھ متاثر کرنے کی کوشش قرار دیا۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے مطابق 2015 میں 939 خواتین کو جنسی تشدد، 279 کو گھریلو تشدد جبکہ 143 خواتین کو تیزاب کے حملے کا نشانہ بنایا گیا۔

کمیشن کے مطابق 833 خواتین کو اغوا کیا گیا جبکہ 777 نے خودکشی کی یا اس کی کوشش کی۔ جنوری اور مئی 2015 کے درمیان 9 افراد کو ریپ کے الزام میں پھانسی دی گئی۔

اس سے قبل سوات سے تعلق رکھنے والی ذہنی مریضہ کے ساتھ اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں ایک میل نرس نے زیادتی کی کوشش کی تھی.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے