آزادکشمیرانتخابات: کون بنے گا 12واں وزیراعظم ؟

[pullquote]انتخابی دنگل کے اشارے
[/pullquote]

1۔آذاد جموں کشمیر کے عام انتحابات کا شیڈول جاری ،گھر گھر وعدوں کی تکرار شروع

…2 ن لیگ ،پی پی پی ،پی ٹی آئی،مسلم کانفرنس،جموں کشمیر پی پی ،جماعت اسلامی
جمیعت العلماء السلام ،پی ار پی اور آذاد امیدواروں نے میدان سجا لیا

…3بلاول بھٹو زرداری اور عمران خان نے انتخابی مہم کا آغاز کر دیا،میاں نواز شریف بھی میدان میں اتریں

…4کشمیر کونسل کے انتخابات کے نتائج سے محمد یونس میر،پرویز اختر اعوان ،پرویز اعوان اور سردار مختار عباسی نے میدان مار لیا

…5انتخابی شیڈول کے جاری ہونے سے چار ایام قبل پی پی کے تین وزراء چوہدری ارشد ،غلام حسین سر گالہ اور عبدالماجد خان نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کر کے انتخابی مہم کو نیا رخ دے دیا

…6گرینڈ الائینس کا امکان ،راجہ فاروق حیدر خان اور بیرسٹر سلطان محمود کے سر کے قریب ہما گھوم رہا ہے

…7لکشمی کس کے چرن چومتی ہے؟اس کا فیصلہ کشمیر کے جنتا ہی نے کرنا ہے

….8پردھان منتری کا تاج کس کے سر سجتا ہے ؟اب چال اور مال کی فنکاری چلے گی

تاج کے حصول کی خاطر ان نیتاؤں نے جنتا کی آشیر باد کے لئے شب و روز ایک کر رکھے ہیں،

….9عوام کے روبرو سوگندکھا ئے جارہے ہیں
وفا کا پرچار بھی سنگ سنگ چل رہا ہے ۔

…10پی پی کے تین وزراء نے بلے کو تھام لیا ہے
کئی اور وکٹیں بھی گرنے کی لہر گردش میں ہے

23مئی 2016 ء کوکشمیر کونسل کی چار نشتو ں پر انتخاب ہوا ۔ آزاد جمو ں وکشمیر قانون سازاسمبلی کے 48ممبران میں سے 47ممبرا ن نے حق رائے دہی استعمال کیا ۔نتا ئج کے مطابق حکمران جما عت پاکستا ن پیپلز پا رٹی آزاد کشمیر کے دو امیداران یونس میر ،پر ویز اختر اعوان نے گیارہ گیارہ ووٹ لئے ۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے پر ویز اعوان گیارہ ووٹ جبکہ مسلم کانفرنس ،تحریک انصاف کے جما عتی اتحاد کے امیدوارسردار مختار عباسی نے سب سے زیادہ 14ووٹ لیکر کامیابی حا صل کی ۔نتا ئج جماعتی حیثیت کے اعتبار سے انتہا ئی مختلف سامنے آئے ۔حکمران جماعت کے چند وزراء و ممبران سمیت ایم کیو ایم نے مخالف امیدوار کو ووٹ دیئے ۔جس سے وزیر اعظم چو ہدری عبدالمجید کو خفت اُٹھانا پڑی اور پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کر نے والے ممبران کو وزارتی عہدوں سے بر طرف کر نے کا فیصلہ کیا سابق وزیر اعظم بیر سٹر سلطان محمود چو ہدری اور سردار عتیق احمد خان کا مشترکہ امیدوار بھاری اکثریت سے کامیاب ہونا آزاد کشمیر کے آمدہ عام انتخابات پر اثر انداز ہو گا ؟

سیاسی پنڈتو ں نے عندیہ دیا کہ مسلم کانفرنس اور تحریک انصاف نے آمدہ انتخابات میں گرینڈ آلائنس بنا کے کشمیر کونسل کے انتخابی انداز سے مہم کو مو ثر بنا نے کی کوشش کی تو عام انتخابات کے نتائج انتہا ئی حیران کن اور غیر متوقع ہو نے کے امکانا ت ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ ن لیگ کے صدر واپو زیشن لیڈر راجہ فارو ق حیدر خان نے کشمیر کونسل کے انتخابات میں ہارس ٹرٹینگ کا الزام لگاتے ہو ئے نتا ئج پر عدم اطمینا ن کا اظہار کیا ۔

منتخب ممبر سردار مختار عباسی کی کامیابی پر آزاد کشمیر میں جشن کا سما ں اور حکومت واپوزیشن رہنما ؤ ں کی پر یشانی سے عام انتخابات کی سرگر میوں میں مسلم کانفرنس اور تحریک انصاف اپنے گھوڑے کی تیز تر چالیں اور بلا کے چھکے لگا کر تیر اور شیر کے تصادم سے حیران کن نتا ئج دینے کی حکمت عملی مرتب کر رہے ہیں ۔ 7ووٹوں والوں نے دوگنا ووٹ لیکر سیاسی منظر بدل ڈالا ہے ۔

ذرائع کے مطابق مسلم کانفرنس اور تحریک انصاف تما م نشتوں پر مشتر کہ امیدواران لا نے کیلئے 30سے زائد امیدواران پر متفق ہو چکے ہیں ۔آئندہ ہفتہ تک مشتر کہ اتحاد کے 41میدواران میدان سیا ست میں اُتر یں گے۔ بتا یا جاتا ہے کہ مذکورہ دو جماعتی اتحاد کی پہلی حکمت عملی کے مطابق وزیر اعظم چو ہدری عبدالمجید ،اپو زیشن لیڈر راجہ فاروق حید ر خان ،چو ہدری لطیف اکبر ،شاہ غلام قادر ،مشتاق منہا س ،نجیب نقی ،طارق فاروق ،فاروق سکندر ،چوہدری محمد یٰسین ، سردار خالد ابراہیم ،عبد الرشید ترابی کی نشتو ں پر مو ثر دبا ؤ بڑھا نے کیلئے امیدوار ان کو نامزد کیا جا رہا ہے جبکہ سیا سی حالا ت کو اپنے حق میں موثر بنانے کیلئے پانامہ لیکس سمیت دیگر ایشوز ،حالیہ بجٹ سے مہنگائی کے اثرات اور ممتاز قادری کو پھانسی دینے سے پیدا شدہ ردعمل کو سامنے لا کر عوامی طا قت کا مظاہر ہ کر کے حکو مت سازی کی راہ ہموار کر یں گے ۔

بیر سٹر سلطان محمود چو ہدری اور سردار عتیق احمد خان کے مشتر کہ انتخابی عمل کے خطرات سے پی پی پی اور ن لیگ کی قیادت میں غور وفکر شروع ہو چکا ہے ۔ذرائع کے مطابق کشمیر کونسل کے حا لیہ انتخابی نتا ئج کے بعد پی پی پی ،ن لیگ کے درمیان انتخابی اتحاد کی با ز گشت ہو رہی ہے ۔امکانی صورت حال کے مطابق آمدہ انتخابا ت جس کا شیڈول اور ضابطہ اخلاق جاری ہو چکا ہے ،جس کے مطابق انتخابات ۲۱ جولائی کو ہونگے ،کاغذات نامزدگی ۱۶ جون کو جمع کرائے جائینگے ۲۸ جون کو حتمی امیدواران کی فہرست جاری کی جائے گی۔ انتخابی شیڈول کے جاری ہونے سے چار ایام قبل پی پی کے تین وزراء چوہدری ارشد ،غلام حسین سر گالہ اور عبدالماجد خان نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کر کے آمدہ انتخابی نتائج کو نیا رخ دے دیا ہے درپردہ سیاسی جوڑ توڑ جاری ہے اور دو سیا سی اتحاد آمنے سامنے آنے سے حیران کن نتا ئج بر آمد ہو سکتے ہیں ۔

آزاد کشمیر کی سیاسی تاریخ میں آمدہ انتخا بات منفرد طرز عمل سے غیر متوقع نتا ئج دیں گے ۔ پس دیوار سیا سی جوڑ تو ڑ کا عمل جاری ہے ۔ امکا نی صور ت حال کے مطابق آمدہ ا نتخا بات عمل کے دوران متوقع وزیر اعظم کے دو امیدوار سامنے ہیں ۔جن میں راجہ فا روق حیدر خان اور بیر سٹر سلطان محمود چوہدر ی نما یاں حیثیت رکھتے ہیں جبکہ انہونا فیصلہ بھی سامنے آ سکتا ہے ،سابق وزیر اعظم سردار سکندر حیات خان نے روان ہفتہ اپنے انتخابی حلقہ میں دورہ کے دوران کھڈ گجراں کے مقام پر منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی وزیراعظم بن سکتے ہیں جبکہ ممتاز صحافی مشتاق منہاس ،چوہدری طارق فاروق ،شاہ غلام قادر اور سردار نجیب نقی بھی وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف کی گڈ بک میں شامل بتائے جاتے ہیں تا ہم ن لیگ آزاد کشمیر کی سیاست پر کافی حد تک اثر انداز ہے ۔ چند انتخابی حلقوں میں آزاد امیدواران کی کامیابی سے بھی پلڑابد ل سکتا ہے ۔

پی ،آر ،پی جمعیت علماء اسلام ،جمو ں کشمیر پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے امیدواران بھی جادوئی کردار ادا کر سکتے ہیں ۔سیاسی حالات سے امکان ہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے خلاف گرینڈ آلائینس بنانے کیلئے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری مسلسل دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطے میں ہیں تاہم پس ِ دیوار سیاسی کھلاڑی کیا چال چلتے ہیں اس کا واضح خدو خال انتخابی مہم کی شروعات میں سامنے آجائے گا۔دولت کی ریل پیل کسی حد تک حالیہ کشمیر کونسل کے انتحابات میں سنے گے ہیں اگر لقشمی دیوی حرکت میں آ ئی تو انہونے نتائج سامنے آ سکتے ہیں اور پردھان منتری کا تاج اسی کے سر سجے گا جس نے چال اور مال کا درست استعمال کیا ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے