میں لالو کھیت ہوں ۔ جس کا ذکر ’ اشرافیہ ‘ کے لبوں پر آتا ہے تو بھنوئیں ناگواری کے ساتھ چڑھ جاتی ہیں۔ جو یہاں کے باسیوں کو کسی دوسرے جہاں کی ’مخلوق ‘ سمجھتے ہیں۔ بلکہ کچھ تو ’ لالو کھیتی اسٹائل ‘ کہہ کر ایک دوسرے کو طنز کا نشانہ بھی بناتے ہیں۔ مگر مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ مجھے کوئی احساس کمتری نہیں ہوتی ۔ یہاں کے رہنے والے میرے اپنے ہیں۔ جن کی محبت اور پیار میں کبھی کوئی کمی نہیں آئی ۔ جو یہاں کی گلیوں سے یہاں کے مکانوں سے اور یہاں کے مکینوں سے الفت کی ڈوری سے بندھے ہیں۔ ۔ذرا سا کھڑکی سے یا پھر دروازے سے آواز لگاتے ہیں کہ پورا محلہ ، خاندان بن جاتا ہے ۔ جو اس بات کا پیغام دیتا ہے کہ علاقے نہیں لوگوں کی محنت، خلوص ، ان کا فن اور کام انہیں بڑا بناتا ہے ۔ میں نے کئی مشکل حالات بھی دیکھے ۔میرے یہاں سے کئی ’انقلابی مذہبی اور سیاسی ‘ تحریکیں چلیں ۔ کرفیو ، جلاؤ گھیراؤ ، پتھراؤ ، قتل و غارت گیری اور نجانے کیا کیا ۔۔ مگر مکینوں کاپھر سے جی اٹھنے کی امنگ کا جذبہ دیکھ کر رشک آتا ہے۔ یہاں کبھی راتیں دن لگتی ہیں تو کبھی ایسا بھی ہوا ہے کہ دن ، سونا سونا اداسی بھرا اور ویران ۔۔ کئی نسلوں کو جواں ہوتادیکھا ۔ ان میں کوئی دانش ور بنا ، کوئی عالم بنا ، کوئی سیاست دان تو کوئی فن کار ۔سب سے میرا عجب سا رشتہ بنا ہے ۔ کچھ تو ایسے ہیں جو مجھے ’ الوداع‘ کہہ کر ہجرت کر گئے لیکن اب بھی کئی ایسے ہیں جن کی جڑیں کمزور نہ ہوئیں۔ جنہوں نے مجھ سے ناطہ نہیں توڑا ۔ اور توڑے بھی کیسے اتنی محبت ، اتنی چاہ ، اتنی اپنائیت بھلا کسی کو کہیں اور کہاں ملنی والی ہے ۔ مجھے کسی سے کوئی شکوہ نہیں۔ کوئی گلہ نہیں۔ جو ہیں ان سے اور جو یہاں نہیں رہے ان سے بھی نہیں۔ آخر وہ کہیں نہ کہیں میرا ذکر کرتے ہیں تو مجھے اپنی پہچان بتاتے ہیں تو انجانا سا فخر ہوتا ہے ۔میرے لیے تو یہی بہت ہے ۔ میں بھلا کیسے بھول سکتا ہوں گوہر نایاب امجد صابری کو ۔۔۔ والد کو دیکھا وہ بھی بس میرے ہی گن گاتے ۔ اور پھر بیٹے بھی نقش قدم پر چلا ۔۔ہنستا مسکراتا آتا ۔کبھی پیدل تو کبھی سواری پر ۔ کبھی پان والے سے چھیڑ خانیاں۔ تو کبھی کسی چھٹکو کا بلا پکڑ کر پھر سے مجھے اپنے بچپن کی یاد دلاتا ۔ کبھی چائے کی بیٹھکیں لگاتا ۔ تو کبھی ڈبو کی محفلیں۔ گھر سے قوالی کی آواز آتی تو سکون کا احساس ہوتا ۔ وجد آفرین کلام گونجتا تو بڑا ہی بھلا لگتا ۔ مگر اب وہ نہیں رہا ۔اداس کر گیا مجھے ، اس محلے کو ، یہاں رہنے والے کو ۔ تنگ گلیوں میں اب ان لمبی لمبی عالی شان گاڑیوں کے قافلوں کا آنا جانا لگا ہے ۔ وہ چہرے نظر آرہے ہیں جنہوں نے زندگی میں بس میرا تصور کیا تھا ۔ دیدار کرنا اپنی شان کے خلاف سمجھتے تھے ۔ جو یہاں کے مکینوں کودوسرے جہاں کی ’ مخلوق ‘ سمجھتے تھے آج انہی کے سنگ کھڑے ہیں۔ یہاں کے ٹوٹے پھوٹے ‘ کچے پکے مکانوں کی چوکھٹوں سے پیدل گزر رہے ہیں تو حیرت مجھے بھی ہورہی ہے ۔یہ تو وہی لوگ ہیں جو مجھ سے برسوں سے انجان بنے بیٹھے تھے ۔ تنگ گلیوں میں رہنے والے کشادہ ذہن باکمال لوگوں کو قریب سے دیکھنے کی جسارت نہیں کرتے تھے ۔ آج وہی محلوں اور وسیع و عریض بنگلوں میں رہنے والے میرے مہمان بنے ہیں۔ ایک’ فن کار‘ نے کیسے فاصلوں کو سمیٹ دیا ۔ کیسے لا کھڑا کیا کلف لگے ، ولایتی پرفیوم کی مہک والے ، مہنگے مہنگے لباسوں والے ، پروٹوکول کے عادی ’صاحب اقتدار‘ کو میرے در پر ۔ جو میرے اپنے ہوتے ہوئے بھی مجھ سے بے گانے تھے ۔ مجھے بھی تو ان کا دیدار کرنے کا ایک موقع دے ہی دیا امجد تم نے ۔۔ شکریہ امجد صابری ۔۔۔!!!
شکریہ امجد صابری
on: In: تجزیے و تبصرے
سفیان خان
کالم نگار آئی بی سی اردو

About the author
Related Articles
آئی بی سی کا یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں
آئی بی سی کا فیس بک پیج لائک کریں
تجزیے و تبصرے
-
شہباز حکومت کو بھی کسی ”سائفر کہانی“ کی ضرورت ہے؟نصرت جاوید
-
نفرت کے بیوپاریجاوید چوہدری
-
اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کا اصل مطلبوسعت اللہ خان
-
جنرل باجوہ نے چھ “خلاف آئین” کاموں کا اعتراف کر لیا .شاہد میتلا
-
لڑکیوں کو دوسری شادی کی اجازت کیوں نہیںرابعہ سید
-
اپنے آپ کو مت جلاؤحامد میر
-
ایک حقیت ایک افسانہ۔۔۔۔فضا مسلم
-
خیبر پختونخوا میں گھریلو بچہ مشقت کے حوالے سے قوانین !فاطمہ نازش
-
اب بھگتو اپنی سزاحامد میر
-
منکہ مسمّی ایک عالم فاضلعطا ء الحق قاسمی
-
پرسکون زندگی کے لیے ذہنی صحت کی اہمیتڈاکٹر عابدہ خالق
-
اسلامو فوبیا ! تعارف ، اسباب، تدارک محمد اسرار مدنی
-
ملنگ کی موتحامد میر
-
میں ایک اچھا مرد ہوتا اگر وہ تربیت کرتیںرابعہ سید
-
ہم تم اک کمرے میں بند ہوں وسعت اللہ خان
-
بھکاری سیٹھعطا ء الحق قاسمی
-
75 برس کا آڈٹ کیسے کیا جائےیاسر پیر زادہ
-
عدم توجہی کا شکار دہی علاقے اور بڑھتی ہوئی مہنگائیفریحہ رحمان
-
اتفاقی حکومت ناکام کیوں؟سلیم صافی
-
خبریں اور کالم پڑھنے کا صحیح طریقہعطا ء الحق قاسمی
-
طاہر نجمی : اردو صحافت میں استاد کا درجہ رکھنے والے صحافیمبشر زیدی
-
خواتین کا عالمی دن اور عورت مارچڈاکٹر عابدہ خالق
-
موجودہ معاشی بحران اور ہمارے نوجوانوں کا مستقبل فریحہ رحمان
-
کیا یہ عورت مارچ پسماندہ خواتین لیئے بھی ہے؟رابعہ سید
-
اگلی حکومت کس کی ہوگی؟حامد میر
-
اپنے حصے کی کوئی شمع جلاتے جائیں!عطا ء الحق قاسمی
-
عمران اور ثاقب نثار کی ’’صداقت وامانت‘‘سلیم صافی
-
عورت مارچ….مرد اپنی حدود میں رہیںیاسر پیر زادہ
-
قائدِ منطق حضرت مولانا کے دلائل مبارکوسعت اللہ خان
-
کورٹ مارشل بہت ضروری ہےحامد میر