آزاد کشمیر :بجٹ اجلاس مچھلی منڈی بنا رہا

اے آر سلطان 

مظفر آباد

AJK1-770x470

آزاد کشمیرکا مالی سال 16-2015 کا 68 ارب روپے کا ٹیکس فری بجٹ قانون سازاسمبلی میں پیش کردیا ہے۔

وزیرخزانہ لطیف اکبرکی پوری بجٹ تقریرکے دوران اپوزیشن اراکین کے احتجاج نےایوان کومچھلی منڈی بنائے رکھا

مظفرآباد قانون سازاسمبلی میں ڈپٹی اسپیکرشاہین کوثرڈارکی صدارت میں ہونے والا بجٹ اجلاس میں وزیرخزانہ چوہدری لطیف اکبر نےمالی سال 2015 اور16 کا 68 ارب روپے کا بجٹ قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا۔

وزیرخزانہ کی تقریرکے دوران اپوزیشن ممبران اسمبلی ڈسک بجا کرمسلسل احتجاج کرتے رہے۔ اپوزشن کے احتجاج کے باوجود وزیرخزانہ چوہدری لطیف اکبر نے بجٹ تقریرجاری رکھی۔

بجٹ اجلاس میں ایوان کو بتایا گیا کہ آزاد کشمیر حکومت کا انتظام چلانے کے لیے مالی سال 2015 اور16 میں بجٹ کا مجموعی حجم 68 ارب روہے رکھا گیا ہے،جو گزشتہ مالی سال کے 65 ارب روپے کے مقابلے میں 3 ارب زیادہ ہے۔

بجٹ میں 11 ارب 50 کروڑ ترقیاتی جبکہ 56 ارب 50 کروڑ غیر ترقیاتی اخراجات کی مد میں رکھے گئے ہیں۔

ترقیاتی اخراجات میں تعلیم کے لیے ایک ارب 10 کروڑ

صحت 34 کروڑ،

شاہرات و تعمیرات عامہ 4 ارب 70 کروڑ،

توانائی کے شعبے کے لیے 1 ارب 31 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

ترقیاتی بجٹ میں زراعت کے لیے 26 کروڑ 20 لاکھ ،

شہری دفاع 50 لاکھ،

تراقیاتی ادارہ جات کے لیے 15 کروڑ ،

ماحولیات 50 لاکھ

جنگلات ماہی پروری 40 کروڑ

محمکہ صنعت تجارت 17 کروڑ 90 لاکھ ،

ٹرانسپورٹ 2 کروڑ 50 لاکھ ،

انفارمیشن ٹیکنالوجی 12 کروڑ ،

لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی 80 کروڑ ،

سماجی بہبود و ترقی نسواں 04 کروڑروپے ،

تعلقات عامہ ایک کروڑ

جبکہ پبلک ہیلتھ کے لیے 20کروڑ روپے رکھے گئے ہیں ۔

مہاجرین کی آبادکاری کے لیے 11 کروڑ،

کھیل وثقافت اور سیاحت کے لئے 14 ، 14کروڑمختص کیے گئے ہیں۔

مالی سال16۔۔ 2015 میں آمدن کی مد میں منگلا ڈیم کی رائلٹی سے 80 کروڑ

کشمیر کونسل سے ٹیکسوں کی مد میں 13 ارب

جبکہ

وفاقی ٹیکسوں سے 16 ارب 75 کروڑ روپے حاصل کیے جائیں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے