مدینہ دھماکے میں شہید اہلکاروں کی تعداد4 ، حملہ آور کی شناخت ہوگئی .

مدینہ منورہ میں دھماکے میں شہید سعودی سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد 4 ہوگئی،مبینہ خودکش حملہ آور نے اذان اور اقامت کے درمیانی وقفے میں مسجد نبوی کی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی۔

مدینہ منورہ میں مسجد نبویﷺ کی پارکنگ میں خودکش حملے میں4 سیکورٹی اہل کارشہید جب کہ 5 افرادزخمی ہوگئے۔سکیورٹی اہل کاروں نے خودکش حملہ آورکی حرم نبوی کی حدود میں داخل ہونےکی کوشش ناکام بنا دی،حملہ اٹھارہ سالہ مطلوب دہشتگرد عمر الہادی نے کیا۔

انسانیت کے دشمنوں کی محسن انسانیت کے در پر دہشتگردی کی کوشش ناکام بنا دی گئی ۔دہشتگرد کو پارکنگ ایریا کے قریب قابو کرنے کی کوشش کی گئی تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا ۔دھماکے کے نتیجے میں چار اہلکارشہید اور پانچ شدید زخمی ہوگئے ۔

دہشتگردی کی دوسری کارروائی سعودی شہر قطیف کی مسجد عمران کے باہر کی گئی ۔سعودی حکام کے مطابق جائے وقوع سے تین افراد کے اعضا ملے ہیں جن کی شناخت کاعمل جاری ہے۔

دہشتگردی کی تیسری کارروائی جدہ میں امریکی قونصل خانے کی پرانی عمارت کے قریب کی گئی ۔خودکش دھماکے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے ۔ امریکی حکام کے مطابق قونصل خانے کی عمارت کے بیشتر آفس نئی عمارت میں منتقل ہوچکے تھے ۔

عرب ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ مدینہ میں خود کش حملہ کرنے والادہشت گرد سعودی شہری تھا،عرب ٹی وی کے مطابق 18سال کا عمر عبدالہادی عمر جعد العتیبی سیکیورٹی اداروں کو مطلوب تھا۔

مدینہ منورہ اور جدہ میں خود کش حملہ کرنے والے دونوں بمباروں کی شناخت ہوگئی ۔ ایک سعودی جبکہ دوسرا پاکستانی شہری ہے ۔ عرب میڈیا کے مطابق مسجد نبوی کے پاس خود کو اڑانے والا بمبار سعودی شہر تھا ۔ 18سالہ عمر عبدالہادی عمر جعید العتیبی سعودی سیکیورٹی اداروں کو مطلوب تھا ۔

پیر کی صبح جدہ میں امریکی قونصلیٹ کے قریب دھماکا ہوا ۔ خود کش حملہ آور کی شناخت عبداللہ گلزار خان کے نام سے ہوئی ہے جو پاکستانی شہری ہے ۔ 35برس کا گلزار خان 12سال سے سعودی عرب میں مقیم تھا ، اور ڈرائیور کی حیثیت سے کام کررہا تھا، پاکستانی سفیر منظور الحق کا کہناہے گلزار خان کے بارے میں معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں ۔

سعودی حکام کےمطابق خودکش حملہ آور کی خودکش جیکٹ مکمل طورپرنہیں پھٹ سکی تھی۔دہشتگردکےقبضےسےچھ ہینڈگرینیڈبھی برآمدکیےگئے ۔یہ واضح نہیں کہ خودکش حملہ آورکاہدف کیاتھا۔

سعودی حکام کےمطابق ساتھ ہی ایک مسجدواقع ہےاورمقامی میڈیاکےمطابق دھماکامسجدکے دروازے کےپاس ہی کیاگیاتھا۔

[pullquote]جدہ میں امریکی قونصل خانے کےقریب حملہ کرنیوالا شخص پاکستانی شہری تھا۔ جو12 سال سےسعودی عرب میں مقیم تھا، اس بات کی سرکاری ذرائع سے تصدیق کردی گئی ہے۔[/pullquote]

جدہ میں امریکی قونصل خانےکےقریب خودکش حملےمیں پاکستانی شہری کے ملوث ہونے سے کئی سوال کھڑےہوگئےہیں۔ سعودی حکام کے مطابق 35برس کےپاکستانی عبداللہ گلزارخان نےکیا۔

12 برس سےسعودی عرب میں مقیم گلزارخان جدہ میں ڈرائیور کی حیثیت سےکام کررہاتھااوربیوی، بچوں اورسسرالیوں کےساتھ آبادتھا۔

ادھر سعودی عرب میں سفیرپاکستان منظورالحق کاکہناتھاکہ وہ ابھی معلومات جمع کررہے ہیں۔ سعودی حکام کےمطابق خودکش حملہ آورنےکسی اہلکارسےبات نہیں کی تھی اوریہ بھی واضح کیاگیاہےکہ خودکش جیکٹ مکمل طورپرنہیں پھٹ سکی تھی۔جس کےسبب جسم سےجڑےدیگربم فوری طورپرناکارہ بنالیے گئے۔

دہشتگردکےقبضےسے6 ہینڈگرینیڈبھی برآمدکیےگئے۔ یہ واضح نہیں کہ خودکش حملہ آورکاہدف کیاتھا۔سعودی حکام کےمطابق ساتھ ہی ایک مسجدواقع ہےاورمقامی میڈیاکےمطابق دھماکامسجدکے دروازے کےپاس ہی کیاگیاتھا۔ تاہم کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔

سفیرپاکستان نے کہا کہ پاکستان ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتاہے۔سعودی عرب میں ایک ہی روزمساجدپرحملوں نےملک کو درپیش سیکیورٹی چیلنجزدنیاکےسامنےواضح کردیے ہیں۔ لیکن ان حملوں میں سے ایک میں پاکستانی کاملوث ہوناپاکستانیوں کےلیےتشویش میں اضافےکاباعث بن گیاہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے