"11جولائی تاریخ کے آئینہ میں”

[pullquote]پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہرسال 11جولائی کو "عالمی یوم آبادی” منایا جاتا ہے،جس میں سیمنار، سمپوزیم، تقاریر اور مختلف نمائشوں و ٹیلی ویزن مباحث کے ذریعہ یہ بتانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ بڑھتی آبادی کے باعث اس وقت پوری دنیا کن مسائل سے دوچار ہے۔[/pullquote]

11 جولائی 1989 سے یونائٹیڈ نیشن ڈیویلپمنٹ پروگرام نے ہر سال عالمی سطح پر یوم آبادی کے انعقاد کئے جانے کا فیصلہ کیا ۔ تاکہ عام لوگوں کو بہت تیزی سے بڑھتی آبادی سے پیدا ہونے والے مسائل سے لوگوں نہ صرف آگاہ کیا جائے بلکہ ان مسائل کے تدارک کی عملی طور پر بھی سنجیدہ کوششیں کی جائیں ۔اس لئے کہ ایک اندازے کے مطابق عالمی سطح پرعہد حاضر میں انسانی آبادی ہر دن ڈھائی لاکھ سے بھی تجاوز کر رہی ہے، جس سے وسائل کی کمی بہت تیزی سے واقع ہو رہی ہے اور انسانی مسائل شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ جو بہر حال انسانی زندگی کے لئے باعث تشویش ہے۔


دنیا میں انسان بڑھ رہے ہیں ، لیکن مشکل حالات کی وجہ کر انسانیت دم توڑ رہی ہے ۔ لوگوں کے درمیان سے رواداری، خلوص و محبت ، یکجہتی ، تہذیبی قدریں اور روایات کا فقدان ہو رہا ہے ۔ خوراک کی کمی بہت سارے ممالک میں عام ہے ۔اس وقت کئی ممالک میں بچوں کی بڑی تعداد تغزیہ کی شکار ہے۔ عورتیں خوراک کی کمی کی وجہ سے انیمیا سے جوجھ رہی ہیں ۔ ملازمت میں کمی سے غربت و افلاس میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ لوگ دانے دانے کو محتاج ہو رہے ہیں ۔ پینے کا صاف پانی لوگوں کو میسر نہیں ہونے سے لوگ گندہ اور آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں ، جس سے ایسے لوگ طرح طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔ غریبوں کے لئے علاج و معالجہ کا نظام بھی دردت نہیں ہونے سے ایسے لوگ بے بسی اور بے چارگی کی زندگی گزارنے پر خود کو مجبور پا رہے ہیں ۔ تعلیم سے بہت سارے مسائل کا تدارک ممکن ہے۔

[pullquote]
چین میں ہر سال 11 جولائی کو نیشنل میری ٹائم ڈے منایا جاتاہے، اس دن کو چین میں تمام سمندری، فشریز، جہاز سازی کی صنعت، سمندری صنعت اور اس کے پریکٹیشنرز کے بارے میں تحقیق اور تعلیم کے لئے عام تہوار گردانا جاتا ہے، جس سے آبی علم کی مقبولیت،، ساحلی دفاع کے بارے میں شعور کو بڑھانے کے سماجی ہم آہنگی اور پوری قوم اور ثقافتی سرگرمیوں کی وحدت کو فروغ ملتا ہے۔[/pullquote]

11جولائی سن 2006 میں بھارت کے شہر ممبئی میں متعدد بم حملوں میں 209 افراد مارے گئے، ب
سن 1991 میں نائجیریا ائیر ویز کی فلائیٹ سعودی عرب کے شہر جدہ میں گرکر تباہ ہوئی ، جہاز میں سوار 261 افراد ابدی نیند سوگئے
اور سن 1950 میں پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور عالمی بنک میں شامل ہوا، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ یا آئی ایم ایف (انٹرنیشنل مونیٹری فنڈ) ایک عالمی مالیاتی ادارہ ہے جو ملکی معیشتوں اور انکی باہمی کارکردگی بالخصوص زر مبادلہ، بیرونی قرضہ جات پر نظررکھتا ہے اور انکی معاشی فلاح اور مالی خسارے سے نبٹنے کے لیے قرضے اور تیکنیکی معاونت فراہم کرتا ہے۔ دوسری جنگ عظیم کی وجہ سے بہت سے یورپی ممالک کا توازن ادائیگی کا خسارہ پیدا ہو گیا تھا۔ ایسے ممالک کی مدد کرنے کے لیے یہ ادارہ وجود میں آیا۔ یہ ادارہ 1945 میں قائم ہوا۔ اس کا مرکزی دفتر امریکاکے دارالحکومت واشنگٹن میں ہے۔ دنیا کے 185 ممالک اسکے رکن ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے