کشمیر پر ثالثی، اقوام متحدہ کی پیشکش کا خیرمقدم—

[pullquote] پاکستان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کی جانب سے ہندوستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد کشیدہ صورتحال کے تناظر میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کیا ہے۔[/pullquote]

دفتر خارجہ میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان نفیس ذکریا نے کہا، ‘یہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرکے اسے حل کروائے۔’ انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اقوام متحدہ کو اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروانے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بان کی مون نے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی تھی۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجاریک نے ایک بیان میں کہا تھا کہ یہ کام اُسی وقت ہوسکتا ہے جب دونوں فریقین مصالحت کے لیے آمادہ ہوں۔

[pullquote]
‘جموں وکشمیر ہندوستان کا اندرونی معاملہ نہیں’ دفتر خارجہ میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان نفیس ذکریا نے ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بے گناہ کشمیریوں کے حالیہ قتل عام کی شدید مذمت کی۔[/pullquote]

نفیس ذکریا نے کہا کہ ‘جموں و کمشیر ہندوستان کا اندرونی معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ اقوام متحدہ کی جانب سے تسلیم شدہ مسئلہ ہے’۔ نفیس ذکریا کا مزید کہنا تھا کہ ‘اس مسئلے کا واحد حل صرف مذاکرات ہیں۔’

انھوں نے کہا کہ پاکستان جموں و کمیشر کے عوام کے خلاف دہشت گردی کے الزامات کو مسترد کرتا ہے، ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے حق خود ارادیت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ واضح رہے کہ جمعہ 8 جولائی کو ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے کشمیر کے مختلف علاقوں میں کشیدگی پائی جاتی ہے اور مشتعل افراد ہندوستان کے خلاف مظاہرے کررہے ہیں۔

ہندوستان کے زیرِانتظام کشمیر میں سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین میں ہونے والی حالیہ جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد اب تک 34 ہوچکی ہے، جبکہ درجنوں زخمی ہسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔ پاکستان نے ان واقعات پر ہندوستانی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کرکے کشمیر میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکتوں پر احتجاج اور سخت تشویش کا اظہار کیا تھا۔ دوسری جانب ہندوستان نے پاکستان کی جانب سے کشمیر کی موجودہ صورتحال پر بیانات کو اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان، ہندوستان کے معاملات میں دخل اندازی سے باز رہے۔

ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوارپ نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ ہم ہندوستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے حوالے سے پاکستانی بیانات سے آگاہ ہیں، جن سے پاکستان کے دہشت گردی سے جڑے رہنے اور اسے ریاستی پالیسی کے آلے کے طور پر استعمال کرنے کی عکاسی ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پڑوسی ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے باز رہے۔

[pullquote]
دوسری جانب اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے بھی ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہندوستانی فوج کے مظالم پر سخت مذمت کی اور سلامتی کونسل سے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کا مطالبہ کردیا۔[/pullquote]

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندوستان نے اب تک کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم نہیں کیا جس کی وجہ سے ہندوستانی فورسز نے نہتے کشمیریوں پر ظلم و ستم کا بازار سرگرم رکھا ہے، جس میں خواتین کے ساتھ زیادتیوں، تشدد اور حبس بے جا میں رکھنے کے واقعات عام شامل ہیں۔

[pullquote]ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کشمیر میں علیحدگی پسند رہنما برہان وانی کی ہلاکت کو ’کشمیری رہنما کا ماورائے عدالت قتل‘ قرار دیا۔[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے