قندیل بلوچ ۔۔۔غیرت کے نام پر قتل

[pullquote]قندیل بلوچ کو ”غیرت کے نام پر قتل” کردیا گیا، ایک ”غیرت مند بھائی ”نے اپنی بہن کا گلہ گھونٹ دیا، والدین دیکھتے رہے ،وہ مدد کے لئے پکارتی رہی اور پھر اس نے جان دے دی، پہلے بہت سارے ”غیرت مند بھائیوں” نے مل کرقندیل کو مشہور کیا ، پھر ایک ”غیرت مند بھائی ”نے اسے مار دیا۔[/pullquote]

معذرت کے ساتھ، اس ملک میں ہمیشہ عورت کو ہی غیرت کے نام پر کیوں قتل کیا جاتاہے؟ شائد اسلئے کہ اگر مردوں کو غیرت کے نام پر قتل کیا جانے لگے تو پھر مردوں کی نسلیں ہی ختم ہو جائیں۔ قندیل کو اس کے بھائی نے قتل نہیں کیا بلکہ اس کے قتل میں وہ تمام غیرت مند بھائی اور ہمارا میڈیا بھی شریک ہے جنہوں نے قندیل کو اس نہج پر پہنچایا، قندیل کو چھینک بھی آتی تھی تو سب اس طرح باولے ہو جاتے تھے کہ کہیں بریکنگ کی دوڑ میں پیچھے نہ رہ جائیں،کبھی اس کے انٹرویوز چلائے جاتے تو کبھی اس کی وہ تصاویر آن ائیر کی جاتیں جنہیں گھر کی خواتین کے ساتھ بیٹھ کر نہیں دیکھا جاسکتا۔تب کہاں جاتی تھی آپ کی غیرت؟ تب کہاں جاتے تھے میڈیا ایتھکس؟ تب تو سب کچھ پس پشت ڈال کر ہر جگہ، سب سے پہلے ، سب سے بڑی خبر ، قندیل بلوچ کی ہر خبر پر نظر رکھی جاتی تھی۔

ٹوئٹر پر اپنے پیغامات میں قندیل نے کہا کہ عورتوں کو اپنے حقوق کے لئے آواز اٹھانی چاہیئے، اس نے کہا کہ خودمختاری حاصل کرنے کے لئے اس نے بہت جدو جہد کی، قندیل کو کبھی کسی نے سنجیدگی سے نہیں لیا،اسے ہمیشہ سیکس سمبل سمجھا گیا، ایک عرصے سے وہ اخبارات، میڈیا اور سوشل میڈیا کی زینت تھی، لیکن تب کبھی کسی کی غیرت نہیں جاگی، لیکن ایک بات تو طے ہے کہ اس ملک میں سب سے آسان قتل غیرت کے نام پر ہی کیے جاسکتے ہیں، ورنہ دہشت گردوں کو پھانسی کی سزا بھی” شکریہ” کے ساتھ دی جاتی ہے—

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے