[pullquote]کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے مشتعل کارکن صدر کی زینب مارکیٹ کے قریب موجود عمارت میں قائم اے آروئی کے دفتر میں گھس کر توڑ پھوڑ کردی۔ مشتعل افراد کو روکنے کیلئے پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ کی گئی جس کے بعد ایم کیو ایم کے مشتعل کارکنوں نے گورنر ہاؤس کے قریب موجود ایک پولیس وین کو بھی آگ لگا دی۔[/pullquote]
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کے کارکن پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے میں شریک تھے اس دوران ایم کیو ایم رہنما الطاف حسین نے اپنی تقریر میں کارکنوں کو ٹی وی چینلز کے خلاف اشتعال دلایا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مظاہرین کو منتشر کرنے اور علاقے کو محفوظ بنانے کیلئے رینجرز کی بھاری نفری کو بھیج دیا گیا ہے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق مشتعل افراد کی جانب سے تشدد کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق، میڈیا کارکنان سمیت متعدد افراد زخمی… پولیس کی جانب سے کریک ڈان شروع…
ترجمان سندھ ہولیس کے مطابق میڈیا دفاتر پر مشتعل افراد کےحملے پتھراوُ ،فائرنگ کے واقعات کا آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نےانتہائی سخت نوٹس لیتے ہںوئے ڈی آئی جی ساوُتھ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ انہوں نے پولیس کو ہدایات جاری کیں کہ فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں نکلیں اور جائے وقوعہ سے مشتعل افراد کو منتشر کرنے اور ان کے خلاف سخت قانونی کاروائی جیسے اقدامات کو یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے ضلعی پولیس کو ہدایات جاری کیں کہ میڈیا دفاتر پر سیکورٹی مذید بڑھائی جائے اور شہر بھر میں پولیس گشت پیٹرولنگ مذید سخت کرتے ہںوئے شرپسند و قانون شکن عناصر کے ساتھ انتہائی سختی سے نمٹا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں پر پولیس کنٹرول کے ضمن میں فوری طور پر ریزرو پلاٹونز تعینات کی جائیں اور تاکہ شہر کا امن تباہ کرنے اور میڈیا دفاتر پر حملے میں ملوث عناصر کے خلاف منظم کاروائیاں یقینی بنائی جاسکیں ۔