فلم مالک پر سے پابندی اٹھائے جانے کے بعد اس جمعے کو لگنے والی تین فلموں میں ایک اور فلم کا اضافہ ہوگیا ہے۔ فلم کے ڈائریکٹر اور پرڈیوسر عاشرعظیم کا کہنا ہے کہ مالک اس جمعے کو ہی ریلیز کردی جائے گی۔
مالک اس سال ۸اپریل کو ریلیز کی گئی اور تین ہفتوں تک سینماؤں میں لگے رہنے کے بعد وفاقی وازرت اطلاعات و نشریات کی جانب سے فلم کا سینسر سرٹیفیکیٹ منسوخ کردیا گیا اور پاکستان بھر میں اس کی نمائش پر پابندی لگادی گئی۔ جس کے بعد فلم کے پروڈیوسر عاشرعظیم اپنا مقدمہ لڑتے رہے اور بالآخر سندھ ہائی کورٹ نے ۶ ستمبر کو فلم کی نمائش پر سے پابندی اٹھانے کا فیصلہ دے دیا۔ خیال رہے کہ فلم کو بین الاقوامی ریلیز کی اجازت ۲۶ اگست کو ہی دے دی گئی تھی۔
سینما مالکان کے مطابق اپریل میں ریلیز کے بعد فلم ہاؤس فل جارہی تھی اور تین ہفتوں میں چار کروڑ کا بزنس کرچکی تھی۔
جب عاشر عظیم سے پوچھا گیا کہ کیا اس فلم کو اتنی جلدی دوبارہ نمائش کے لیے لگانا کوئی مجبوری تھی تو انہوں نے کہا کہ اگر وہ فلم کی ریلیز کو مزید آگے کرتے تو شاید یہ ہمارے لیے بہتر نہ ہی کیونکہ اٹارنی جنرل پہلے ہی اس کیس کو سپریم کورٹ میں لے جاکر کر اس کو التوا کا شکار بنانا چاہتے تھے۔ ’یہ اب ہماری مجبوری ہے کہ ہم فلم کو اس ہی جمعہ کو ریلیز کریں۔ لیکن اس میں پریشانی یہ ہے کہ ہمیں اپنی مارکیٹنگ کے لیے کوئی وقت نہیں ملا کہ لوگوں کو بتا سکیں کہ یہ فلم دوبارہ سینماؤں میں لگ رہی ہے۔ اور یقینا اس فلم کو اچانک سینما پروگرام میں شامل کرنے سے ہمیں شوزبھی کم ملیں گے۔ ہم نے سینما مالکان سے کہا ہے کہ فلم کی ایڈوانس بکنگ شروع کردیں ۔‘
اس سوال کی جواب میں کہ فلم کی ریلیز کے بعد اس پر پابندی لگ جانا اور چار ماہ بعد دوبارہ پابندی اٹھالینے میں آپ کی فلم کی کافی مارکیٹنگ ہوگئی، عاشر عظیم کا کہنا تھا کہ ’ہاں! بالکل ایسا ہی ہے۔ لوگوں کو کم از کم پتا تو چل گیا کہ مالک بھی ایک پاکستانی فلم ہے۔ لیکن کتنے لوگوں کو معلوم ہے کہ یہ فلم اس جمعہ کو دوبارہ سینماؤں میں لگ رہی ہے۔‘
جب عاشر عظیم سے سوال کیا گیا کہ کیا عید پر آنے والی تین نئی پاکستانی فلموں میں مالک بھی مقابلے کی دوڑ میں شریک ہوگی تو انہوں نے کہا کہ کیوں نہیں ہماری فلم بہت پاور فل ہے۔ اور جب ہم شاہ رخ خان کی فلم ’فین‘ کے سامنے کھڑے ہوسکتے ہیں تو پھر ہر فلم کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔
اب دیکھنا ہے کہ مالک اپنی دوبارہ ریلیز کے بعد ان فلموں کے ساتھ کتنا بزنس کرپاتی ہے۔