کشمیر ،دہشت گردی. غربت کے خاتمے اور امن کے قیام کیلئے آو مذاکرات کریں .

نیو یارک: وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان پڑوسی ملک ہندوستان کے ساتھ امن اور اچھے تعلقات کا خواہاں ہے لیکن دونوں ممالک کے درمیان امن مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ممکن نہیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ دنیا کی بڑی طاقتوں کے درمیان عالمی مسابقت کا ماحول قائم ہے، جس کے باعث مسائل میں اضافہ ہوا ہے، ترقی کے باوجود دنیا میں غربت موجود ہے جس کے باعث مسائل بڑھ رہے ہیں۔

وزیر اعطم کا کہنا تھا کہ پاکستان پڑوسی ملک ہندوستان کے ساتھ امن اور اچھے تعلقات کا خواہاں ہے، پاکستان مذاکرات سے کبھی پیچھے نہیں ہٹا اور مذاکرات دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، لیکن دونوں ممالک کے درمیان امن مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ممکن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستانی بربریت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے، کشمیر میں ہندوستانی فوج کی جارحیت جاری ہے، گزشتہ 2 ماہ میں ہندوستانی فوج کی فائرنگ سے 6 ہزار سے زائد کشمیری زخمی ہوئے، کشمیریوں کی نئی نسل ہندوستان سے آزادی چاہتی ہے اور ہندوستان کی اسی بربریت کی وجہ سے حریت پسند کمانڈر برہان وانی نئی تحریک آزادی کی علامت بن گیا ہے اور سری نگر سے سوپور تک کرفیو کے باوجود آزادی کے لیے احتجاج کیا جاتا ہے۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کشمیریوں کی حق خودارادیت کی بھرپور حمایت کرتا ہے، ہم کشمیر میں ماورائے عدالت قتل عام کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اقوام متحدہ، کشمیر کو غیر فوجی علاقہ بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے، سلامتی کونسل اپنی فیصلوں پر عملدرآمد یقینی بنائے، بے گناہ کشمیریوں کو رہا کیا جائے اور کرفیو اٹھایا جائے۔‘

انہوں نے ہندوستان کو ایک مرتبہ پھر تمام متنازع ایشوز پر بامعنی مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان غیر مشروط طور پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔

واضح رہے کہ 8 جولائی کو برہان مظفر وانی کی ہلاکت کے بعد سے کشمیر میں حالات کشیدہ ہیں اور ہندوستانی فورسز کی فائرنگ سے 100 سے زائد کشمیری ہلاک اور 10 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

وادی بھر میں 73 روز سے کرفیو بھی نافذ ہے جبکہ ہندوستانی فورسز کی جانب سے استعمال کیے جانے والی پیلیٹ گنز کی وجہ سے سیکڑوں کشمیری نوجوان بینائی سے محروم ہوچکے ہیں۔

[pullquote]’دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عالمی برادری کو متحد ہونا ہوگا‘[/pullquote]

دہشت گردی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بڑی قربانیاں دی ہے، پاکستان میں دہشتگردی کو بیرونی مدد حاصل ہے، آپریشن ’ضرب عضب‘ دہشت گردوں کے خلاف کامیاب ترین آپریشن ہے جبکہ داعش کو روکنے کے لیے بھی اقدامات بھی بڑھائے جارہے ہیں لیکن انصاف کی عدم موجودگی میں عالمی سطح پر امن قائم نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی عالمی مسئلہ بن چکی ہے جس سے لازماً نمٹنا ہوگا اور اس کے لیے عالمی برادری کو متحد ہونا ہوگا، دہشت گردی اور شدت پسندی کی اصل وجوہات کو جانچنے کی ضرورت ہے، پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف ’نیشنل ایکشن پلان‘ کو عوام کی پوری حمایت حاصل ہے جبکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اس کی بنیاد کو ختم کیے بغیر نہیں جیتی جاسکتی

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے