نریندر مودی کے غیر ذمہ دارانہ بیانات!!

موجودہ بھارتی حکمراں وزیر اعظم نریندر مودی جن کا بھارت کی انتہا پسند جماعت بی جے پی سے تعلق ہے ،اُن کی غیر ذمہ دارانہ بیانات اور حرکات اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ بھارت میں سیکولرازم نام کی کوئی شے نہیں ،نریندر مودی جب بھارت کے صوبےراجستان کے وزیراعلیٰ تھے اُس وقت بھی انھوں نے جس طرح اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر ظلم و بربریت اور تشدد کا بازار گرم کیا تھا وہ تاریخ کا ایک بدنما داغ آج بھی بھارت کے مکروہ چہرے کو عیاں کرتا ہے ۔۔!!

بھارت جو جھوٹ، منافقت اور عیاری کا ماہر ہے اُس نے اپنی میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے ایک بار پھر دنیا کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کی لیکن حقائق اور ثبوت نہ ہونے کے سبب ہر بار کی طرح اس بار بھی دنیا بھر میں ناکام و نامراد ٹھہرا۔۔!!

بھارت کی خفیہ ایجنسی را کی پاکستان مخالف سازشیں بھی پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں نے بڑی مہارت کیساتھ نہ صرف ناکام بنایا بلکہ ان کی سازشوں کے ثبوت بھی پیش کردیئے۔۔!!

بھارت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے اندرورنی حالات کو بگاڑنے کیلئے جن سہولت کاروں سے مدد حاصل کرتا رہا پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں نے وہ روابط ہی ختم کرڈالے، مسلسل بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی ناکامی سے نہ صرف را پاگل پن کا شکار ہوئی بلکہ ناکامی کے اثرات بھارتی حکمراں جماعت پر براہ راست پڑے اسی بابت بھارتی وزیراعظم سمیت تمام وزرا کی غیر ذمہ دارانہ بیانات اور حرکات نے خود انہیں ذلیل و رسوا کرڈالا۔۔!!

دنیا جانتی ہے کہ پاکستان کئی دہائیوں سے دہشت گردی کی جنگ میں مبتلا ہے اور دہشتگردوں کے خلاف کامیاب آپریشن ضرب عضب جاری رکھے ہوئے ہے ، دنیا بھر کےتمام ممالک پاکستان کی اس کاوش کو سہرارہے ہیں اور امن و امان کیلئے پاکستانی فوج کو خراج تحسین پیش کررہے ہیں ، پاکستان کی دنیا بھر میں عزت و مقام بھارت کو ہضم نہیں ہوا ، بھارت نے مسلسل پاکستان کی امن و امان کو تباہ کرنے کی ہر طرح کوششیں کیں مگر ناکامی کا سامنا دیکھنا پڑا۔!!پٹھان کوٹ کی خودساختہ ڈرامے اور اب اڑی حملے کا ڈارمہ بھی بے نقاب ہوا لیکن بھارت کے انتہا پسند وزیر اعظم کی غیر ذمہ دارانہ بیانات اور حرکات خود ظاہر کررہی ہیں کہ بھارت کو پاکستان فوبیا ہوگیا ہے اور خاص کر پاکستانی افواج کا اس قدر خوف چڑ گیا کہ بھارتی حکمراں گیڈر بھبھپکیاں دیتے تھکتے نہیں ۔۔!!

اپنی ناکامی کا غصہ نہتے معصوم مقبوضہ کشمیریوں پر ظلم و بربریت کا بازار گرم کیئے ہوئے ہیں۔۔!! ابتک تقریباً ایک سو دس کے لگ بھگ مقبوضہ کشمیری نوجوان شہید کرچکے ہیں اور دو سو سے زائد زخمی جبکہ قریب قریب اسی دنوں سے کرفیو نافذبھی ہے۔ اس طرح کے عمل سے بھارتی حکومت بین الاقومی قوائد کی مسلسل خلاف ورزی کیئے جارہی ہے۔ بھارت کے اس بزدلانہ عمل پر پاکستان سمیت دنیا بھرتمام ممالک میں مذمت پیش کی گئیں ہیں لیکن بھارتی حکمرانوں کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی۔۔۔ ۔!!

گویا بے حیائی اور بے شرمی کی کمر باندھ لی ہو اور انسانی خون کی ہولی کھیلنے کا یہ عمل عالمی دنیا میں بھی ناپسند کیا جارہا ہے اور اگر یہی حال رہا تو بھارت سیاسی و معاشی بد حالی کی جانب بڑھتا چلا جائیگا ، گھر کو جلا دیا گھر کے چراغ نے اس محاورے کے تحت بھارت اپنے پاگل پن کی وجہ سے دنیا بھر میں تن رہ جائیگا۔۔۔!!ب

ھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے قوام متحدہ کے قانون کی دھجیاں بکھیر دیں ،سشما سوراج نے اپنے خطاب میں پاکستان دشمنی میں اس قدر اندھی ہوگئیں کہ انہیں اس بات کا خیال ہی نہ رہا کہ وہ کیا کہہ رہی ہیں اور ان کا انداز بیاں بھی خود اس بات کی عکاسی کررہا تھا کہ وہ کوئی ذمہ دارانہ عہدے پر نہیں بلکہ انتہا پسند جماعت بی جے پی کے کسی جلسے میںاپنے مذہبی پیروکاروں سے خطاب کررہی ہوں،اسی لیئے انھوں نے بڑے جذبات سے کہا کہ کشمیر بھارت کا حصہ ہے اور کشمیر میں امن و امان قائم ہےان کے مسلسل خطاب میں جھوٹ و افلاس کی بارش کے سوا کچھ نہ تھااور پوری کوشش تھی کہ پاکستان کو کسی نہ کسی طور بدنام کیا جاسکے وہ کہتے ہیں نا جھوٹ کے پیر نہیں ہوتے، اسی لیئے دنیانے بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کو انتہائی غیر سنجیدہ قرار دیا،صرف یہی نہیں بھارتی وزیر اعظم کے بیان بھی انتہائی غیر سنجیدہ اور غیر معقول رہے ہیں ، بین الاقومی قوانین کی دھجیاں بکھیرنا اب بھارت کا مشغلہ بن گیا ہے ۔۔!!

پیر 26ستمبر کو بھارت کے تمام اخبارات نے نریندر مودی کے اس غیر ذمہ دارانہ بیان کو اپنے صفحہ میں جگہ دی اور حیرت و تعجب کا اظہار بھی کیا۔روزنامہ صحافت دہلی،روزنامہ اردو ٹائمز ممبئی،روزنامہ سیاست حیدرآباد دکن، روزنامہ سہارا دہلی، روزنامہ ہندوستان ایکسپریس،روزنامہ انقلاب دہلی،روزنامہ ہماراسماج دہلی، روزنامہ ہند نیوز دہلی،روزنامہ انوار قوم کانپور، روزنامہ جدید مرکز لکھنو اور دیگر اخبارات نے نرنیدر موودی کے اس بیان کو بہت ہوا دی جو انھوں نے پاکستان سندھ آبی معاہدے پر نظر ثانی کیلئے حکام کیساتھ میٹنگ کی ،بھارت کے اخبارات نے لکھا کہ اڑی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے جواب میں ہندوستان اب پاکستان کو پانی کے محاذ پر سبق سکھائے گا،

وزیر اعظم نریندر مودی نے سندھ ندی کے پانی کی تقسیم کے تعلق سے پاکستان کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر نظر ثانی کی اور معاملے پر غور و خوض کیلئے ایک اعلیٰ سطحی کمیتی کے قیام کا اعلان کیا۔ میٹنگ کے دوران وزیراعظم نریندر مودی نے دو ٹوک لہجے میں کہا کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتا۔ چھپن سال قبل پاکستان کے ساتھ سندھ آبی تقسیم معاہدے کے بعد اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے پالیمنٹ میں کہا تھاکہ ہم نے قیمت دے کر امن خریدا ہے۔حکومت نے معاہدے کا جائزہ لینے کیلئے ایک بین وزارتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے اس میں بجلی، خارجہ،پانی کے وسائل اور زراعت کی وزراتوں کے نمائندے شامل ہوں گے۔ کمیٹی یہ مشورہ دے گی کہ معاہدے کے تحت پاکستان کو جن تین ندیوں چناب، سندھ اور جہلم کا کنٹرول دیا گیا ہے ان میں ہندوستان اپنے حق کا کہاں تک استعمال کرسکتاہے ۔ ذرائع کے مطابق آب پاشی ، نقل و حمل یا بجلی بنانے کیلئے ہندوستان ان تینوں ندیوں کے جتنے پانی کا استعمال کرسکتا ہے ابھی وہ اس سے کافی کم استعمال کررہا ہے۔

یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ چناب ندی مجوزہ پگل ڈول، ساول کوٹ اور بورسر میں بندھ بنانے کا کام تیزی سے کیا جائیگا اس میں پگل ڈول منصوبے کا کام چل رہا ہے جس کی رفتار تیز کردی جائے گی جبکہ دیگر دو بندھوںپر اسی سال دسمبر تک منظوری دیدی جائے گی۔سندھو بیسن کی تمام ندیوں کے ذرائع ہندوستان میں ہیں جبکہ سندھو اور ستلج چین سے نکلتی ہیں۔معاہدے کے تحت ہندوستان کو آبپاشی ،نقل و حمل اور بجلی پیدا کرنے کیلئے ان ندیوں کو استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ ہندوستان کو ان ندیوں پر منصوبوں کی تعمیر کیلئے کافی باریکی سے شرائط طے کی گئیں کہ ہندوستان کیا کرسکتا ہے اور کیا نہیں کرسکتا ہے۔لہٰذا اس سلسلے میں ایک مستقل سندھو کمیشن تشکیل دیا گیا بعد میں دونوں ممالک کے درمیان تین جنگیں ہوئیں لیکن ایک دو طرفہ نظام ہونے سے سندھو آبی معاہدہ پر کسی تنازعہ کی نوبت نہیں آئی ،اس کے تحت دونوں ممالک کے افسر اعداد و شمار کا تبادلہ کرتے ہیں ، ان ندیوں کا ایک دوسرے کے یہاں جاکر معائنہ کرتے ہیں اور کسی چھوٹے موٹے تنازعات کو آپس میں ہی سلجھالیتے ہیں۔۔!!

بھارت کی انتہا پسند جماعت بی جے پی کی حکومت اپنی انتہا پسندی میں بھول جاتی ہے کہ بین الاقومی قوانین کی پاسداری جہاں پاکستان کو پابند رکھتی ہے وہیں بھارت بھی اسی قدر پابندکرتی ہے ،بھارت کی بین الاقومی قوانین کی خلاف ورزیاں خود اسی کیلئے وبال جال ثابت ہورہی ہیں۔۔!! مقبوضہ کشمیر میں مسلسل بین الاقومی خلاف ورزی سے کشمیری حریت پسند اپنی بقا اور مستقبل کیلئے خود کش حملوں پر اتر آئی تو پھر بھارت کو اس عمل کو روکنا بہت مشکل ہوجائیگا، بھارت لائن آف کنٹرول کی بار بار خلاف ورزی کرتا رہا ہے اب وہ ہندو ازم کی انتہا پسندی کے سبب مقبوضہ کشمیر میں فوجی بربریت قائم رکھے ہوئے ہے اور جموں کشمیر کی خود مختاری کو کچلنے کیلئے نہتے مقبوضہ کشمیریوں کو شہید کیا جارہا ہے یہ عمل بہت جلد بھارت پر منفی اثرات پیش کریگا،

بھارتی عوام اپنے پاگل اورجنونی حکمرانوں کے اس عمل کو ناپسند کررہی ہے اور انہیں غیر زمہ دارانہ بیانات اور حرکات سے باز رکھنے کیلئے تنبہ کرتی چلی آرہی ہے ، بھارت کے اسی عمل کے سبب روس نے پاکستان کی جانب اپنی توجہ بڑھادی ہے، برطانیہ نے بھی پاکستان کو ہر ممکن ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے جبکہ چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ ہے ، بھارت امریکہ پر تکیہ لگائے بیٹھا ہے امریکہ نے بھی بھارت کی ان حرکات کو ناپسندگی کا اظہار کیا ہے ، بھارت کی حکومت نے تمام واویلہ کرکے دیکھ لیا کہ اب اس کی چال نہیں چل سکتی اسی لیئے انتہا پسند حکمراں جماعت اپنے غلط فیصلوں کو سمیٹنے کی کوشش کررہی ہے اورمقبوضہ کشمیر میں ڈھائے گئے ظلم کو چھپانے کیلئے آئیں بائیں شائیں کرتی نظر آرہی ہے ۔۔۔!!

یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کی وزرات خارجہ ہمیشہ کی طرح اب بھی اپنا موقف بیان کرنے میں نا کافی رہی ہے، یہ جنرل راحیل شریف کا کمال رہا ہے کہ انھوں نے دنیا کے بڑے بڑے جنریلوں کو بھارت کا اصل چہرہ دکھا دیا اور بھارت کو اپنے منہ کی کھانی پڑی ، دوسری جانب ایسے حالات میں پاکستانی وزیر اعظم میاں نواز شریف کو فی الفور پاکستان میں موجود ہونا چاہیئے تھا وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اختتام کے بعد لندن میں سیر سپاٹے کرنے سے فرصت ہی نہیں مل رہی ہے انھوں عمران خان کے احتجاج سے اس قدر خوف ہے کہ ممکن ہے تیس سمبر کے بعد ہی پاکستان یاد آجائے ، ایسے وزیر اعظم سے کیا امید کی جاسکتی ہے کہ وہ جنگ کی صورت میں پاکستانی عوام کو تنہا ہی چھوڑ کر راہ فرار اختیار کر بیٹھیں کیونکہ میاں نواز شریف اور ان کی فیملی کو پاناما لیکس کا سامنا کرتے خوف ہے ،خوف اسی کو ہوتا ہے جو مجرم ہوتا ہے۔بحرحال نریندر مودی اپنے وطن کیلئے اس قدر مخلص ہے کہ پاگل پن تک اتر آیا اور ہمارے حکمراں اس قدر غیر سنجیدہ ہیں اور اپنے جرم سے خائف ہیں کہ بھاگنے کی فکرمیں رہتے ہیں، پاکستان کو ایک مضبوط ، جرات مند، بہادر ،نڈر، قابل اور مخلص سچے پاکستانی حکمراں کی ضرورت ہے کسی گیڈرکی نہیں ۔۔!! پاکستان زندہ باد، پاکستان پائندہ باد۔۔۔!!

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے