دہشت گردی کے مکمل خاتمےتک آرام سے نہیں بیٹھیں گے. نواز شریف

[pullquote]قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے باعث شدت پسندی اور سنگین نوعیت کے واقعات میں 70 سے75 فیصد کمی آئی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات بھی کم ہوئے
[/pullquote]

پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ملک کو مکمل پرامن بنانے کیلئے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کوعبرت کا نشان بنا دینگے.دہشت گردی کے خاتمے کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گا.
قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے باعث شدت پسندی اور سنگین نوعیت کے واقعات میں 70 سے75 فیصد کمی آئی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات بھی کم ہوئے. انسداد دہشت گردی کے قانون فورتھ شیڈول کے تحت 2000 سے زائد افراد کے بینک اکاونٹس منجمند کیے گئے ۔اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شہبازشریف ، پرویز خٹک ،مراد علی شاہ ،ثناء اللہ زہری ، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کے ساتھ ساتھ وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر اطلاعات پرویز رشید، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی، سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، ڈائریکٹر جنرل آئی بی آفتاب سلطان، ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز میجر جنرل ساحر شمشاد مرزا، ڈائریکٹر جنرل ایم آئی میجر جنرل ندیم ذکی منج ، ڈائریکٹر جنرل سی ٹی میجر جنرل طارق قدوس اور وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدرشریک ہوئے۔

[pullquote]انسداد دہشت گردی کے قانون فورتھ شیڈول کے تحت 2000 سے زائد افراد کے بینک اکاونٹس منجمند کیے گئے
[/pullquote]

اجلاس کے دوران عسکری قیادت نے لائن آف کنٹرول کی صورت حال اور بھارتی جارحیت کے جواب میں کئے گئے اقدامات پر بریفنگ دی، اس کے علاوہ وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی امور اور نیشنل ایکشن پلان کی ٹاسک فورس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ نے20 نکاتی نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد سے متعلق صوبوں کے مسائل پر بھی رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ میں انسداد دہشت گردی کے قانون فورتھ شیڈول کے تحت 2000 سے زائد افراد کے بینک اکاونٹس منجمند کرنے کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ ناصر جنجوعہ نے شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے 20میں سے سات نکات پر تاحال عملدرآمد شروع نہیں ہو سکا. بعض کالعدم تنظیمیں اب بھی ملک میں کام کررہی ہے ، بریفنگ کے دوران اجلاس کے شرکاء کو بتایاگیا کہ کالعدم تنظیموں اور دہشت گردوں کو فنڈنگ روکنے کے لئے قوانین تیارکیے گئے ہیں جس سے ملٹری و سول انٹیلی جنس اداروں میں ہم آہنگی میں بہتری آئے گی ،انٹیلی جنس معلومات کے نظام بہتر ہونے سے دہشت گردی کے بڑے واقعات روکنے میں مدد ملی اور زیر حراست دہشت گردوں سے تفتیش کے بعد دہشت گردی کے چار بڑے منصوبے ناکام بنائے گئے اور مردان میں حملے میں ملوث پانچ دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔اجلاس میں اس پلان کے تحت شدت پسندوں کے خلاف کی گئی ٹارگٹیڈ کارروائیوں سے متعلق بھی بتایا گیا،اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ فورتھ شیڈول کے تحت 8000 سے زائد افراد کو قانون کے دائرے میں لانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں جبکہ اس کے علاوہ جتنے اکاؤنٹس مجنمد کیے گئے ہیں اگر اْن میں سے کوئی رقم نکلوانے کے کوشش کرے تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے اپنے اپنے صوبوں میں امن و امان کی صورت حال کے متعلق آگاہ گیا اور ہائی پروفائل مقدمات کی تفتیش میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بھی آگاہ کیاگیا۔

[pullquote]
پاکستان میں امن کی مکمل بحالی حکومت اور تمام ریاستی اداروں کی اولین ترجیح ہے[/pullquote]

وزیراعظم کے سیکرٹری فہدحسن فہد نے اجلاس کے شرکاء کو فوجداری نظام انصاف میں اصلاحات پر بھی بریفنگ دی ۔ملک کے چاروں صوبوں کے حکام کا کہنا تھا کہ ملک میں شدت پسندی کے خلاف قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے باعث شدت پسندی اور سنگین نوعیت کے واقعات میں 70 سے75 فیصد کمی آئی ہے جبکہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات بھی کم ہوئے ہیں۔وزرائے اعلیٰ نے اپنے علاقوں میں مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق کیے گئے اقدامات کے بارے میں بھی آگاہ کیا جبکہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اس ضمن میں مختلف فرقوں سے تعلق رکھنے والے علمائے دین کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں کے بارے میں بھی شرکا کو آگاہ کیا۔

اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ پاکستان میں امن کی مکمل بحالی حکومت اور تمام ریاستی اداروں کی اولین ترجیح برقرار رہے گی اور ملک کے ہر کونے سے دہشت گردی اور شدت پسندی کو جڑ سے ختم کرکے دم لیا جائے گا۔

[pullquote]دہشت گرد معاشرے کے شیطان ہیں، جن سے چھٹکارا حاصل کرنا ضروری ہے
[/pullquote]

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے اور وفاق صوبوں کیساتھ رابطے میں ہے،نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لئے صوبوں سے مکمل تعاون کرے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے صوبائی حکومتوں کا اہم کردار ہے اس حوالے سے تمام صوبے اپنے کردار کو مزید بہتر بنائیں اور دہشت گردی میں ملوث ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے کوششیں مزید تیز کریں، وفاق صوبوں کو دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے تمام وسائل فراہم کرے گا ۔وزیراعظم نے کہاکہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے سول و عسکری قیادت اور عوام پرعزم ہیں اور دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو بھی قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ انتہا پسندوں کیخلاف جنگ قومی پالیسی کے طور پر لڑ رہے ہیں ، ہماری سکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں جس کی بدولت امن وامان کی صورتحال کافی بہتر ہوئی ہے ، نیشنل ایکشن پلان سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے تیار کیا گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ قوم نے ہم سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کی توقع کی ہے اور ہم ہر حال میں قوم کی خواہشات پر پورا اتریں گے اور معاشرے کے شیطانوں سے چھٹکارہ حاصل کریں گے،کسی بھی صورت اور حالات میں دہشت گردوں کو پنپنے نہیں دینگے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے کے لئے آخری حد تک جائے گی اور آپریشن ضرب عضب سمیت دیگر آپریشنز کو آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہیں گے ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے