مولانا الیاس گھمن کی شخصیت اور مسلک

اصل حل کیا ہے ؟

مجھے سمجھ نہیں آ رہی میں اپنی بات کو کہاں سے شروع کروں خاتون کے مؤقف سے لیکر تمام مضامین جو اس پس منظر میں سامنے آئے پڑھنے کے بعد آخر اس نتیجے پر پہنچا ہوں دال میں کچھ کالا ہے۔

اپنی تحریر کو مختصر کرتے ہوئے بس چند گزارشات آپکے روبرو پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں۔

جس معزز خاندان کو سوشل میڈیا کی زینت بنا کر بدنام کیا جا رہا ہے وہ کوئی عام خاندان نہیں ہے۔

مفتی زین العابدین رحمۃ اللہ علیہ اور جن معزز علماء کرام کو بطور حوالہ پیش کیا جا رہا ہے۔
کبھی اہلسنت والجماعت کے سربراہ مولانا محمد احمد لدھیانوی اور کبھی مولانا پیر عزیز الرحمن ہزاروی تو کبھی صدر وفاق المدارس شیخ مولانا سلیم اللہ خان کے نام کے حوالے دیئے جاتی ہیں۔
جو کہ سراسر بدنامی کے نقطہ نظر سے لیے گیے۔
مفتی ریحان نامی کردار اسوقت انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس کو اسکی کُھڈ سے نکالا جائے۔
اور جو بات گھروں تک محدود تھی اسکو میڈیا پر لانے میں اصل کردار کون سرگرم ہے اسکو بے نقاب کیا جائے۔

پاکیزہ گھروں کی خواتین ہوں اور شرم و حیاء کی درسگاہ سے جنہوں نے تربیت حاصل کی ہو وہ کبھی یوں عوام الناس کے سامنے اپنے گھریلو معاملات نہیں لایا کرتیں۔

لازما اسکے پس منظر میں کچھ کردار ایسے ہوں گے جنہوں نے معروف شخصیات کے ناموں کے ساتھ ساتھ مفتی زین العابدین رحمۃ اللہ علیہ کی فیملی کو بھی بدنام کرنے کی ناپاک جسارت کی ہے۔

مفتی ریحان صرف ایک مہرے کے طور پر ڈمی نام کے ساتھ پیش کیا گیا ہے۔علمائے دیوبند اہلسنت والجماعت پر کیچڑ اچھالنا ہمیشہ سے دشمنوں کا وطیرہ رہا ہے۔

لہذا اس صورتحال کو بے نقاب کرنے کے لیے
علمائے کرام کو باقاعدہ ایک کمیٹی تشکیل دینے کے بعد مفتی ریحان نامی کردار تک رسائی حاصل کرنا ہو گی۔ اور جس خاتون کی بابت یہ تحریر سوشل میڈیا پر وائرل کی گئی ہے اس خاتون تک بھی اس کمیٹی کو جا کر اصل حقائق سے پردہ فاش کرنا چاہیے باقی مولانا الیاس گھمن تیسرے نمبر پر آتے ہیں ۔

اسکے بعد کمیٹی ایک جامع تحریر کو سوشل میڈیا یا آئی بی سی اردو پر نشر کروا کر اس معاملے کو جد از جلد نمٹائے۔

مولانا الیاس گھمن کی سابقہ بیوی کے خط کے حوالے سے تحریر پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے