نواز شریف پنجاب میں آپریشن کے مخالف کیوں ہیں؟

کل کی تو بات ھے وفاقی وزیر دا خلہ چودھری نثار علی خان نے کالعدم تنظمیوں کے سربراھان احمد محمود لدھیانوی اور مولانا سمیع الحق سے ملاقات کی اور ان کے مطالبات تسلیم کئے.رات کوئٹہ میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر دھشتگردوں نے حملہ کیا اور 60 کے قریب جوانوں کو شہید کیا 100 سے زائد جوان ز خمی ھوئے.واقع کی ذمہ داری لشکر جھنگوی نے قبول کی ھے.جس نے بھیس بدل کر اھل سنت والجماعت کا روپ لے لیا ھے اور اس کے سربراہ مولانا لدھیانوی ھیں.

دھشتگردی کے خاتمے کے لئے ھم شروع سے مطالبہ کر رھے ھیں کہ پنجابی طالبان کو ختم کرنے سے ھی دھشت گردی کا خاتمہ ھو سکتا ھے.اس معاملے پر فوج ،سیکیورٹی اداروں اور حکومت میں شدید ا ختلافات تھے اور ابھی تک ھیں.میڈیا سمیت ھم سب لوگ فوج اور سیکیور ٹی اداروں پر الزامات لگاتے رھے ھیں کہ مذھبی شدت پسند گروپس کو خفیہ ایجنسیز کی سرپرستی حاصل ھے.کسی حد تک اس میں سچائی بھی ھے کیونکہ سرد جنگ کے دوران امریکہ اور پاکستان نے مل کر ان جہادی گروپس کی آبیاری کی.یہ ھماری تاریخ کا سیاہ باب ھے جس کا خمیازہ آج تک ھم بھگت رھے ھیں.

ھماری سول اور ملٹری لیڈر شپ نے سیاسی مصلحتوں کی وجہ سے مذھبی انتھاپسندوں کے منظم ھونے کو کبھی بھی سنجیدگی سے نہیں لیا. پیپلز پارٹی نے اپنی قائد شہید کروائی اس کے باوجود بھی ان دھشت گردون کے خلاف آپریشن نہیں کیا اور عوام و پار ٹی کارکنوں کوجمہوریت بہترین انتقام ھے کی گولی پلادی. نواز شریف جب حکومت میں آئے تو انہوں مذھبی انتہا پسند گروپس اور طالبان کے خلاف آپریشن کرنے کے بجائے ان سے مذاکرات شروع کئے لیکن دھشت گردوں نے آرمی پبلک اسکول پشاور میں معصوم بچوں کو قتل کیا.اس وقت ھی آرمی چیف جنرل راحیل شریف صاحب نے دھشت گردوں کے خلاف پورے ملک میں آپریشن کا فیصلہ کیا.اس وقت بھی حکومت اور دوسری سیاسی قیادت چونکہ چنانچہ اور ٹال مٹول کر رھی تھی.لیکں آرمی چیف کے فیصلے کے آگے سب بے بس ھوگئے.لیکن آج تک وفاقی.سندھ اور پنجاب حکومت آپریشن کو تیز کرنے کے بجائے اس میں رکاو ٹیں ڈال رھی ھیں.

سندھ میں رینجرس ا ختیارات میں توسیع نہ کرنا.اس کو محدود کرنا یا رینجرس کی طرف سے پکڑے جانے والے دھشتگردوں کو آزاد کردینا.پنجاب میں رینجرس کو آپریشن کے ا ختیارات نہ دینا،وفاقی حکومت کی طرف سے دھشگرد مذھبی تنظیموں کے لئے نرم گوشہ رکھنا یہ ایسے سوالات ھیں جو ھماری سویلین حکومت پر کئی شکوک پیدا کر رھے ھیں.آج ایک مرتبہ پھر کوئٹہ میں دل دھلانے والا واقعہ ھوا ھے تو پاکستان کا عوام یہ سوچنے پر مجبور ھے کہ آ خر کب تک یہ خون کی ھولی جاری رھے گی.مذھبی انتہا پسندی اور معصوم انسانوں کو قتل کرنا یہ سندھیوں.بلوچوں یا عام پختون کے بس کی بات نہیں اگر کوئی ملوث ھے بھی تو یہ بیج پنجاب سے آیا ھے.لال مسجداور جھنگ صوبہ پنجاب سے لیکر پورے ملک میں مذھبی انتہا پسندی کا بیج بویا گیا ھے.پنجابی طالبان یا ان کے حامی نہ صرف مدارس میں ھیں بلکہ وہ حکومت.سول و ملٹری بیوروکریسی.نچلی سطح کے ملازمین اور فورسز میں بھی موجود ھیں.جو ان دھشتگردون کو اندرونی اطلاعات،رسائی اور جدید ٹیکنالوجی کی تربیت اور رسائی دیتے ھیں.

پچھلی ڈیڑھ دھائی میں اس دھشتگردی کی دا خلی جنگ میں ھمارے 50 ھزار سے زائد معصوم شہری اور 5 ھزار سے زائد سیکیور ٹی جوان شہید ھوئے ھین یہ اتنا نقصان ھے کہ کسی بیرونی ملک کی جنگ مین بھی نہیں ھوتا.اس دھشتگردی کی جنگ میں ھماری معیشت بیٹھ گئی ھے.اب وقت آگیا ھے کہ تمام مذھبی انتھا پسند گروپس اور خاص طور پر پنجابی طالبان کے خلاف بے رحم فوجی آپریشن شروع کیا جائے.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے