‘فیصل رضا عابدی کو انٹیلی جنس رپورٹ پر گرفتار کیا گیا’

اسلام آباد: سینئر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر مملکت نبیل گبول نے کہا ہے کہ پولیس کے پاس ضرور کوئی ایسی انٹیلی جنس رپورٹس ہوں گی جن کی بنا پر سابق سینیٹر سید فیصل رضا عابدی کو گرفتار کیا گیا۔ ڈان نیوز کے پروگرام ‘دوسرا رُخ’ میں کراچی کی موجودہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے نبیل گبول کا کہنا تھا کہ ‘پولیس نے کسی اور کو کیوں گرفتار نہیں کیا، لہذا وہ بہتر جانتے ہیں کہ آیا ایسے کون سے ثبوت ہیں جن پر فیصل رضا عابدی کی گرفتاری عمل میں آئی’۔ انھوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی شہر میں گذشتہ تین سالوں میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے بہت کام کیا ہے، لیکن ہوسکتا ہے کہ اب وہ جرائم پیشہ عناصر ایک مرتبہ پھر سے سرگرم ہوں جوکہ کہیں چھپے ہوئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہر کے حالات پر وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایک ہم اجلاس ہوا ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ ان عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوجائے گا۔نبیل گبول کا کہنا تھا کہ بہت سے عناصر ایران اور بھارت کی سرحدوں سے اس کوشش میں مصروف ہیں کہ کسی طرح بلوچستان اور کراچی میں اس قسم کے فرقہ وارانہ واقعات کو پھیلایا جائے۔

حال ہی میں ہونے والے فائرنگ کے مختلف واقعات میں اہل سنت والجماعت کے 4 کارکنان سمیت 6 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ ان واقعات کے بعد پولیس نے پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو باضابطہ طور پر گرفتار کرکے پٹیل پاڑہ میں ہونے والی فائرنگ کے واقعے میں شامل تفتیش کرلیا۔

واضح رہے کہ فیصل رضا عابدی نے پیپلز پارٹی سے اختلافات کی وجہ سے 2014 میں سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ایک دور میں فیصل رضا عابدی کو سابق صدر سید آصف علی زرداری کا معتمد خاص سمجھا جاتا تھا تاہم بار بار مارشل لاء کی حمایت اور عدلیہ مخالف میں بیانات دینے پر انہیں پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کا مرتکب ٹھہرایا گیا تھا۔اس کے علاوہ وہ عدلیہ کے خلاف بھی بیان دیتے رہے ہیں اور سینیٹ کے اجلاس کے دوران انہوں نے سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے استعفے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ سمجھا جا رہا تھا کہ وہ کسی اور کے اشارے پر یہ سب کچھ کر رہے ہیں . سپریم کورٹ نے ان کے عدلیہ مخالف بیانات کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا تھا جبکہ عدلیہ کے خلاف پریس کانفرنس کرنے پر فیصل رضا عابدی کو 2012 میں پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی سے فارغ کردیا گیا تھا۔

تحقیقاتی اداروں کے ذرائع کے مطابق فیصل رضا عابدی کو فرقہ وارانہ سر گرمیوں اور دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہیں . فیصل رضا عابدی نے گلگت بلتستان کے حالیہ انتخابی سر گرمیوں کے دوران فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے والی تقریریں کیں .

[pullquote]کراچی میں پھر ’فرقہ وارانہ‘ ٹارگٹ کلنگ[/pullquote]

کراچی: شہر قائد میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں 2 افراد ہلاک اور ایک شخص زخمی ہوگیا۔پولیس حکام کے مطابق 35 سالہ سید کامران عباس اور 50 سالہ انور علی کاظمی نیو رضویہ سوسائٹی میں مجلس میں شرکت کے بعد واپس گھر جارہے تھے کہ اسی دوران راستے میں نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان نے یونیورسٹی روڈ پر ان کی کار پر حملہ کردیا۔فائرنگ کے بعد دونوں کو قریبی ڈاؤ یونیورسٹی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹرز نے کامران عباس کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔سینئر سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) گلشن پولیس ڈاکٹر فہد احمد کا کہنا تھا کہ بظاہر واقعہ فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کا لگتا ہے۔

پولیس ترجمان کے مطابق اورنگی ٹاؤن کی مسقط کالونی میں بھی فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، جس کے نتیجے میں 19 سالہ اسرار احمد ہلاک ہوگیا۔ خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں کراچی میں فرقہ وارانہ طور پر مسلح حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ جمعہ کے روز ملک کے سب سے بڑے شہر میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں کالعدم اہل سنت والجماعت (اے ایس ڈبلیو جے) کے 5 کارکنان سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اہل سنت والجماعت کے کارکنان پر پٹیل پاڑہ اور شفیق موڑ پر فائرنگ کے واقعات پیش آئے۔

جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سابق سینیٹر سید فیصل رضا عابدی کے گھر پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چھاپہ مارا اور انہیں حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔بعد ازاں پولیس نے انہیں باضابطہ طور پر گرفتار کرکے پٹیل پاڑہ میں ہونے والی فائرنگ کے واقعے میں شامل تفتیش کرلیا۔29 اکتوبر کو کراچی کے علاقے ناظم آباد نمبر 4 پر واقع تھانے کی پچھلی گلی میں واقع گلی میں مجلس عزا پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک ہی گھرانے کے 5 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔اس سے قبل 18 اکتوبر کو لیاقت آباد کے علاقے ایف سی ایریا میں مجلس پر دستی بم حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک بچہ جاں بحق اور 8 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے