اے آر سلطان
آئی بی سی اردو، اسلام آباد
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اگر اُنھیں دیوار سے لگانے کی روش ترک نہ کی گی تو وہ جرنیلوں کے بارے میں وہ کچھ بتائیں گے کہ جرنیل وضاحتیں دیتے پھریں گے۔ انھوں نے کہا کہ اگر ہماری کردار کشی کا سلسلہ نہ روکا تو پھر یہ سلسلہ دور تلک جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ سیاست دانوں کے راستے میں رکاوٹیں نہ کھڑی کی جائیں ورنہ اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ ملک کی فوج ہماری فوج ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی اداروں کو کمزور نہیں کرنا چاہتی۔
منگل کے روز اسلام آباد میں پیپلز پارٹی فاٹا کے عہدے داروں سے حلف برداری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فوجی قیادت کا نام لیے بغیر کہا کہ وہ تو تین سال کے کیے آئے ہیں اور پھر چلے جائیں گے جبکہ اُنھوں نے ساری عمر پاکستان میں رہنا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ جب پیپلز پارٹی نے ہڑتال کی کال دی تو خیبر سے لیکر کراچی تک جام ہو جائے گا۔ آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ اگر اُن کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے سال گذشتہ سال استعفے دے دیتی تو ملک میں گذشتہ سال ہی انتخابات ہو جاتے لیکن اُنھوں نے جمہوریت کے فروغ کے لیے ایسا نہیں کیا۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ مشرقی سرحد پر بھارت دباؤ بڑھا رہا ہے جبکہ کالعدم تنظیموں میں بھی بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ہاتھ ہے۔ سابق صدر کا کہنا تھا کہ جب بےنظیر بھٹو کو قتل کیا گیا تو اس وقت بھی اُنھوں نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا تھا۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ وہ پانچ سال تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہے جبکہ کمانڈو (مشرف) تین ماہ بھی جیل میں رہنے کو تیار نہیں ہے۔ اُنھوں نے سابق فوجی صدر پرویز مشرف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اُنھیں پاکستان کو درپیش خطرات کے بارے میں علم نہیں ہے۔