پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع جھل مگسی میں پولیس نے چار افراد کو ہم جنس پرستی کی بنیاد پر شادی اور اس سلسلے میں معاونت فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔
ضلع کے ہیڈ کوارٹر گنداوہ میں ایک پولیس اہلکارنے ان گرفتاریوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان افراد کو گذشتہ روز گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس اہلکار نے بتایا کہ گرفتار ہونے والوں میں دو وہ افراد شامل ہیں جو کہ مبینہ طور پر ہم جنس پرست تھے جبکہ دیگر دو افراد کو ہم جنس پرستوں کو شادی میں مدد فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
اہلکار نے کہا کہ دونوں افراد نے حقیقتاً ہم جنس پرستی کی بنیاد پر شادی نہیں کی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان افراد نے دراصل مذاق کیا تھا مگر یہ مذاق اب ان کے گلے میں پڑھ گیا۔
پولیس اہلکار کا کہنا تھا کہ چاروں افراد کے خلاف تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 377 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
اس دفعہ کے تحت وہ مقدمات درج ہوتے ہیں جو کہ غیر فطری جنس پرستی کے زمرے میں آتے ہیں۔
ہم جنس پرستی کی بنیاد پر بلوچستان کے کسی علاقے سے میڈیا میں رپورٹ ہونے والا یہ پہلا واقعہ ہے۔
بی بی سی اردو