ایم کیو ایم پاکستان کا لندن سے کوئی رابطہ نہیں، فاروق ستار کا عدالت میں جواب

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان پر پابندی سے متعلق درخواست میں پارٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے سندھ ہائی کورٹ جواب جمع کرادیا ۔جواب میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم قائد کے پاس جو ویٹو پاور تھی وہ ختم کردی گئی ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے تمام ممبران نے قائد ایم کیوایم کے 22 اگست کے بیان کی مذمت کی ہے۔

بیرسٹر فروغ نسیم نے فاروق ستار کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں جواب داخل کیا ۔ جواب میں ایم کیوایم پاکستان کے کنوینر فاروق ستار نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کا لندن سے کوئی رابطہ ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ اس بات کا کوئی جواز نہیں ایم کیو ایم صوبائی،قومی اور سینیٹ سے استعفیٰ دے۔اگر کوئی ممبر انفرادی طور پر پاکستان مخالف بیان دے تو وہ پارٹی کا منشور نہیں ہے۔ فاروق ستار کا کہنا تھاکہ متحدہ پر پابندی بلیک میلنگ اور ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔

22 اگست کی تقریر کے بعد ایم کیو ایم پاکستان اپنے آپ کو بانی سے الگ کرچکی ہے لہٰذا متحدہ پر پابندی سے متعلق درخواست مسترد کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ درخواست گزار قانون کو اپنے ذاتی فائدے کے لئے استعمال کر رہے ہیں اور انہی حرکتوں کی وجہ سے ان پر سپریم کورٹ میں داخلے پر بھی پابندی لگائی گئی تھی۔

متحدہ قومی موومنٹ سندھ کی ایک بڑی جماعت ہے۔ الیکشن کمیشن نے متحدہ کو انتخابات میں انتخابی نشان بھی الاٹ کیا ہے۔ سماعت کے موقع پر درخواست گزار نے مختلف اخبارات کے تراشے بھی پیش کئے ۔ بعد میں عدالت نے درخواست کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے