ہلاک ہونے والے افراد کی میتوں کو روات کے قریب سرد خانے منتقل کر دیا گیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے مسافر طیارے کے حادثے میں ہلاک ہونے والے 47 افراد میں اب تک 9 کی لاشیں ورثا کے حوالے کر دی گئی ہیں جبکہ باقی میتوں کی ڈی این اے کی مدد سے تصدیق کا عمل جاری ہے اور آئندہ ہفتے اس کے نتائج آ جائیں گے۔
اسلام آباد میں پمز ہسپتال کے ترجمان ڈاکٹر الطاف حسین نے بتایا کہ حادثے میں ہلاک ہونے والے 44 پاکستانیوں کے ورثا کے ڈی این اے کے نمونے لے لیے گئے ہیں جبکہ تین غیر ملکیوں میں سے ایک چینی مسافر کے بھائی نے اپنا نمونہ دیا ہے۔ پاکستان کی قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کا مسافر طیارہ چترال سے اسلام آباد آتے ہوئے حادثے کا شکار ہو گیا تھا۔ جہاز ایبٹ آباد کے قریب حویلیاں کے علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ جہاز میں عملے سمیت سوار 47 افراد میں سے کوئی زندہ نہیں بچا تھا۔
پمز کے ترجمان ڈاکٹر الطاف حسین نے بتایا کہ اب تک ورثا کے حوالے کی گئی نو لاشوں کی شناخت بائیو میٹرکس اور کپٹروں یا دیگر چیزوں کی مدد سے اُن کے ورثا نے کی۔ڈاکٹر الطاف کے مطابق ڈی این اے کے نتائج آنے میں کم سے کم سات دن درکار ہیں۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ ہفتے میں میتوں کی ڈی این اے رپورٹ آ جائے گی جس سے ان کی شناخت ہو جائے گی۔
پمز کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کے خاندان نے اپنے خاندان میں سے ایک شخص کو نامزد کیا ہے جو ڈی این اے کی رپورٹ ملنے کے بعد میت وصول کرے گا۔ یاد رہے کہ مسافر طیارے کے حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد کی میتیوں کو روات کے قریب سرد خانے منتقل کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب پی آئی اے کا کہنا کہ سی ای او برنڈ ہلڈن برانڈ نے حویلیاں کے قریب اے ٹی آر جہاز کے حادثے کے مقام کا دورہ کیا اور حادثے کی جگہ پر پھول رکھے۔ترجمان پی آئی اے کے مطابق گذشتہ روز سی ای او نے حادثے میں ہلاک ہونے والے پی آئی اے کے عملے کے اراکین کے خاندانوں سے تغزیت کی اور انھیں پانچ لاکھ روپے کا چیک بھی دیا تھا۔