"میرے آنگن میں تارے”

2016، دسبمر کی تئیسویں سہ پہر کو میرے آنگن میں چند تارے اتر آئے.

یہ دیکھیے سر نعمان ہیں اور یہ ان کے ہمراہ شاہزیب وقدیم و قمر میرے آنگن تک آپہنچے ہیں. ذیشان، سرعاقب و ثقلین کو وصولنے لفٹ تک جا پہنچا ہے. چند لمحوں کا انتظار چھٹا اور یہ تینوں بھی آپہنچے. حبیب من یاسرکی آمد نے بھی من میں خوشی بھر دی. مجهے افسوس رہے گا کہ سررضوان، خرم و جنید و فیضان و ارسلان اور بہت سے دیگر احباب بس نہ آ سکے. سلام، دعا اور محبت آمیز مسکراہٹوں کا تبادلہ، آہ کیا خوش کن لمحات تھے میرے لیے کہ جن کا سرور روح پر اب تک بهی طاری ہے. یہ چند باذوق دلوں اور باصلاحیت دماغوں کا یکجا میرے دورافتادہ میں گھررونق افروز ہوجانا سچ یہ ہے کہ کبھی بهلائے بهی نہ بھول پائے گا. احباب، تمہیں خبر کی جاتی ہے کہ،

سرنعمان کو قدرت نے دماغ عمدہ اور ذوق ستھرا بخشا ہے. ان کا دل علم کی جانب لپکتا دیکھ کر ہمیشہ خوشی کی لہرتو بس گویا روح و وجدان کوشادماں کرتی ہوئی تن و من کا احاطہ کر گزری. اس عمر کی جوان امنگوں میں ان کی جوان تر امنگ "علم” کا ہونا، میرے لیے لائق رشک ہے. فرط جذبات میں یہ بات بتانی بھول چلا کہ یہ سبهی ستارے ” صفہ ماڈل سکول” کے آسماں سے اتر کر میرے گھر کی زمیں تک آ پہنچے تھے. سر نعمان اسی ادارے میں معلمی کا فریضہ چند برسوں سے ادا کیے جا رہے ہیں. میری ان سے رفاقت کی مدت اب برسوں میں ماپی جانے کہ قابل ہو چلی. مجھے نہیں یاد کہ ان سے کبھی کوئی ملاقات ایسی بھی ہوئی ہو جس میں کسی نہ کسی علمی پہلو پر تبادلہ خیال نہ ہوا ہو. ان کی انہی دلچسپیوں نے ہماری دلچسپیوں کا رخ ان کی طرف موڑے رکھا ہے. اپنے پہلو میں دهڑکتا دل ناداں کچھ اسی منش کا پایا ہے کہ علم اور اس کے متعلقین کے محبت سے ہمیشہ لبریز رہتا ہے. خدا جناب نعمان کے جذبوں کی حرارت کو سلامت رکھے کہ نئی نسل کے مستقبل کی روشنی اسی حرارت سے پھوٹے گی.

مجھے اب ذکر کرنا ہو گا جناب عاقب کا. یہ اسی ادارے میں سر نعمان کے ہم منصب ہیں. میری خوش بختی ہے کہ چند ہفتوں سے ان کی رفاقت میرا نصیب بن کر رہی. اپنے حلقہ احباب میں ان ایسے خوش ذوق انسان کو موجود پا کر روح قرار پاتی ہے. خدا نے انہیں جس ذوق و صلاحیت سے نوازا ہے جی چاہتا ہے سبھی نوجوانوں کو اس ذوق کی ہم طرحی نصیب ہو. معلمی کے منصب پر فائز ہوتے ہوئے بھی طالب علمانہ ادائیں سچ یہ ہے کہ مجھے حیرت میں ڈالے رکهتی ہیں.
یاسرمیرا رفیق خاص بهی ہے اور سلیقہ شعار بھائی بھی. اس نے مجھ سے چند لفظ کیا پڑھ ڈالے کہ ہمیشہ ادب و احترام کا پاس رکھے رکھتا ہے. میرا مزاج شناس ہو کر بھی بے تکلفی سے گریزاں رہتا ہے. اس کی طبیعت کا اجلا پن آپ کے دل میں کرید کرید کر اپنی جگہ بنا کر رہے گا. مزاج کی نفاست کے ساتھ خوش آوازی کا باکمال جوہر بھی قدرت نے اسے بخشہ ہے. کیف میں آ کر کلام نصیر جب چهیڑتا ہے دل لذت و سرور میں ڈوب جاتا ہے. میں احسان مند ہوں اس کا کہ میری درخوست کو پذیرائی بخشنے سے اکتاتا نہیں. جب بهی انجمن احباب سجهانے کا من کرتا ہے یاسر کو شریک محفل رکهنے کو دل مچل جاتا ہے. خدا میرے اس بهائی کا اقبال بلند کرے، اور مجھے اس کی قدر دانی کی توفیق بخشے.

برادرم ثقلین سے شناسائی کو یہی چند مہینے ہوپائے ہوں گے. صفہ ماڈل سکول میں مجهے جن طلبہ کی خدمت گزاری کا موقع مل پایا ان میں ایک برادرم ثقلین بهی ہیں. میرا یہ بھائی اجلے دماغ اور ستھرے ذوق کا حامل ہے. ایک اچھے انسان کی خوصوصیات کی جھلک اس میں صاف دکهتی ہے. وقار، ذہانت، متانت، مسکنت، اخلاق و مروت الغرض کسی اعلی انسانی خوبی کا نام لیجیے اس کا نمونہ اس کی شخصیت میں مل جائے گا. مجهے اس نوجوان میں اعلی انسانی خوبیاں یکجا دیکھ کرروحانی سکون ملتا ہے. جن طلبہ کے لیے دل سے بہت دعائیں نکلتی ہیں ان میں ثقلین شامل رہتے ہیں. سکول میں میری حقیر سی خدمت گزاری کا صلہ، ثقلین خان بے حد احترام و محبت سے دیتا ہے. میں اس کا منت گزار و احسان مند رہوں گا.میری خوش بختی ہے کہ ایک ذی صلاحیت طالب علم کی خدمت کا موقع مجھے مل پایا. میری کئی تمنائیں ہیں اس نوجوان سے. خدا اس کو سلامتی بخشے.

برادرم شاہزیب کے اخلاص و انہماک کا ذکر بھی لازم ہے. وہ کلاس میں جس دلجمعی سے اسباق سمجھنے کا انداز اپناتے ہیں طبیعت کھلتی چلی جاتی ہے. سبق بھلے طول پکڑ لے ان کی سماعت تھکتی ہے نہ اکتاتی ہے. ان کو قدرت سے ملی بے پناہ صلاحتیں دیکھتا ہوں تو بہت مسرورہو جاتا ہوں. اس طرح کی جوان آرزوئیں علم میں منہمک دیکھ کر روح کو تسکین ملتی ہے. مجھے اس کا خلوص و احترام عمر بھر یاد رہے گا. سچ یہ ہے کہ اس کی محبتوں نے مجهےمقروض کر دیا. میری بہت دعائیں ہیں شاہزیب خان کے لیے کہ رب تعالی اس کی صلاحتوں کا ثمر ہم سب کا نصیب کرے.

قمرخان ہمارا شاہزادہ بھی کمال کا بندہ ہے. چست مزاجی اسے کچھ نہ کچھ کرتے رہنے پر مجبور رکھتی ہے. کلاس میں بھی صرف لیکچر سننے کی مصروفیت کافی نہ جان کر اسے ساتھ بیٹھے دوست سے چھیڑ چھاڑ کا مشغلہ اختیار کر جانا پڑتا ہے. مجھے اس کی یہ چہل پہل بھلی لگتی ہے. اس کی طبیعت کا تحرک مثبت راہ پر چل پڑا تو خلق خدا کا بھلا ہو گا. ایسی طبیعت کے لوگ یکسوئی سے اکتا جاتے ہیں. حالات اچھے ہوں یا برے انہیں اس سے کوئی غرض نہیں ہوتی. ان کی دلچسپی بس اتنی ہے کہ جو بھی ہو حالات ایک سے نہیں ہونے چاہیں. ایسے مزاج ملازمت کی بجائے تجارت یا سیاست کی وادیوں میں سکون محسوس کرتے ہیں. کہیں بے احتیاطی سے اس کی شخصیت پر خراشیں ڈال دی گئیں تو مجھے دکھ ہو گا. میری خواہش ہے کہ اس کی طبیعت کو اپنی ہنگامہ سازی کے ساتھ ہی آگے بڑهنے کی مناسب جگہ دی جاتی رہا کرے. اس کی طبیعت کا شعلہ بجھا لیا گیا تو اس کی شخصت کی چہل پہل بجھ کر رہ جائے گی. افراد سازی کا کام ہی اتنا نازک ہے کہ یاں سانس بهی آہستہ لیے بنا بات بن نہیں پاتی. تعلیم گاہیں جس ڈھب پر کارتدریس نبھانے چلی ہیں الامان و الحفیظ.

ذیشان خورشید کا ذکر ابھی باقی ہے. اسے دیکھ کر مجھے ابوالکلام کا قلندر چڑا یاد آجاتا ہے. بے باک مزاج اور ہنگامہ جو طبیعت کا مالک یہ جوان بڑی دلچسپ شخصیت کا مالک ہے. دل بہلائے رکھنے کو شرارت اس کا روزمرہ ہے. شرارت کرتے سمے اس کا اپنی عمر سے مکمل بے نیازہوجانا خاصہ دل چسپ ہوتا ہے. خوش آوازی اور ظریفانہ طبیعت خوب پائی ہے اس نے. آج اس کا میرے ہاں ہونا میرے لیے خوشی کا باعث تھا. خدا اس کو جیتا رکھے. آفرین ہے اس پر کہ تمام کلاس ایکٹیویٹیز میں اس نے خود کو ڈالےرکھا.

اس نشست میں ہمارے دوست جناب قدیم کا شریک ہونا بہت خوش کن تھا. بیماری کی دبوچ سے ابھی چھوٹے تھے کہ طویل سفر طے کر کے رونق محفل بننے تشریف فرما ہوئے. اس زحمت آمیز عنایت پر میرے دل میں ان کے لیے بہت شکرگزاری کے احساسات ہیں. شرافت و نجابت کا مجسم کر لیا جائے تو قریب قریب وہی صورت بن پائے گی جسے میں اور آپ قدیم کے نام سے جانتے ہیں. صوفیاء سے لگاو نے اس کا باطن پرسوز کر رکھا ہے. وہی سوز و گداز اس کی مترنم آواز میں ڈھل کر سننے والے کو وجد پر مجبور کر دیتا ہے. قدیم خان ہمارے نوجوانوں کی آبرو ہیں. رب تعالی ان کی نجابت کا فیض جاری رکھے.

اس قسم کے احباب جمع ہوں تو مجلس کو جو رنگ پکڑنا چاہیے افسوس کہ وہ نہ پکڑ سکی. وقت کی کمی نے مہلت ہی نہ دی کہ مہ خانہ خوب طرح جما لیا جاتا. بہرحال چند لمحوں کی رونق نے جو سماں باندھا اس کی حلاوت چند لفظوں میں بیاں نہ ہو پائے. خدا نے زندگی اور توفیق بخشی تو ان شاء اللہ پھر کبھی انجمن خوب خیالاں اک شان سے جما پائیں گے. تب سے ٹھان رکھی تھی اس روز کے خوش گوار لمحات کو قلم کی قید میں دے دیا جائے، پر بس طبیعت و فرصت کی آمادگی ان دنوں اپنا نصیب نہ بن سکی تھی. کل رات سے قلم کو پھر حرکت دی تو خیال بندها ان خوش گوار لمحات کو پھر سے دل میں حاظر کر کے قلم کی تحویل میں دے دیا جائے.

احباب کہیے جب دهرتی کا نمک اور قوم کی بالائی میرے آنگن میں اتر آئی ہو تو کیوں خوشگواری میرا مقدر نہ بنتی؟

نئی نسل جس خلفشار سے دوچار ہے اور آئیندہ جس خلفشار سے دوچار ہونے کو ہے اس کا تصور مجھے بے چین کر دیتا ہے. میرے ان خوش ذوق اور عمدہ صلاحیت کے مالک نوجوان دماغوں نے اس جہت پر سوچنا شروع کر لیا تو امید بندھتی ہے نئی نسل راہ پر پڑسکے گی.

انہی رفقاء اور ان کے ہمراہ صفہ ماڈل سکول کے دیگر اساتذہ و طلبہ کے تعاون سے چند روز سے ایک فکری نشست بھی جاری کر دی گئی ہے. اس نشست میں ان سب کے سوا کئی اور باکمال دماغوں کی شرکت بہت حوصلہ افزا ہے. میری نیک امنگوں کا وافرحصہ اب ان شرکاء کے اعلی فہم اور نفیس ذوق سے اٹک بیٹھا. میں امید سے ہوں کہ ان دماغوں سے ابھرنے والا خیرنسلوں کی بهلائی کا ذریعہ بن پائے گا. میری شدید خواہش ہے کہ یہ اور اس قسم کے اور قابل دماغ کہیں یکجا بیٹھ جایا کریں. ان کی دل کے فانوس خوب روشن ہوں اور ان کی روشنی جہاں تاب ٹهیرے. خدا وہ دن دکھائے کہ جب نوجوان نسل میں برتر مقاصد کا عشق دیکھا جاسکے. خدایا جوانوں کو وہ دماغ بخش جو کمالات کی دهن میں کهپتے رہیں. وہ دل عطا فرما جن سے حیات کی گرمی پھوٹے. یہ جو میرے آنگن میں تارے اترے ان کی چمک میں اضافہ فرما. میں ان کی روشنی عالم میں پھیلتی دیکھوں.

خدایا او خدیا…!

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے