گول میز کانفرنس میں شرکت کیلئے عمران خان کی شرط

قومی ٹیم کے سابق کپتان اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی جانب سے پاکستان کرکٹ کی بہتری کیلئے بلائی گئی گول میز کانفرنس میں شرکت نجم سیٹھی کی برطرفی سے مشروط کردی۔

چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی اور درپیش مسائل کے حل کیلئے سابق کرکٹرز اور ماہرین کی مدد طلب کرتے ہوئے چھ اور سات مارچ کو لاہور میں گول میز کانفرنس طلب کر لی ہے۔

ان کھلاڑیوں میں عظیم کپتان عمران خان، جاوید میانداد، ظہیر عباس، وسیم باری، وقار یونس، وسیم اکرم، شعیب اختر، عامر سہیل، راشد لطیف، رمیز راجہ، معین خان، عبدالقادر، انضمام الحق، اقبال قاسم، بازید خان، عاقب جاوید، سعید اجمل اور دیگر شامل ہیں جو دنیائے کرکٹ میں پاکستان کی کارکردگی میں ابتری اور بتدریج زوال کا حل تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔

[pullquote]35 پنکچروں کی داستان
[/pullquote]

اس تقریب میں نجم سیٹھی سمیت پی سی بی کی گورننگ باڈی کے تمام اراکین بھی شرکت کریں گے۔

تاہم پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اس اجلاس میں شرکت نجم سیٹھی کو بورڈ سے فارغ کرنے سے مشروط کردی ہے۔

نجم سیٹھی کو 2013 کے عام انتخابات سے قبل پنجاب کا نگراں وزیر اعلیٰ مقرر کیا گیا تھا اور الیکشن کے بعد عمران خان نے ان پر 35 پنکچر لگانے کا الزام عائد کیا تھا۔

ٹوئٹر پر پیغام میں عمران خان نے نجم سیٹھی کا نام لیے بغیر کہا کہ شہریار خان انہیں بلانے سے قبل الیکشن فکسر اور سفارشی شخص کو بورڈ سے باہر اور کرکٹ ماہرین کو بورڈ میں شامل کریں۔

[pullquote] سیٹھی کو ‘پنکچر لگانے’ کا صلہ ملا، عمران خان
[/pullquote]

نجم سیٹھی کو جب 2014 میں پی سی بی کا چیئرمین بنایا گیا تھا تو تحریک انصاف کے سربراہ نے الزام عائد کیا تھا کہ انہیں یہ عہدہ 2013 انتخابات میں پنکچر لگانے پر دیا گیا۔

ان تمام الزامات کی نجم سیٹھی نے سختی سے تردید بھی کی تھی جبکہ بعدازاں عمران خان نے کہا تھا پنکچر لگانے والی بات محض سیاسی تھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے