سبزیوں سے بنا آئل صحت کے لیے نقصان دہ؟

ویجیٹیبل آئل میں پکنے والے کھانے دماغی تنزلی یا ڈیمینشیا جیسے مرض کا خطرہ بڑھا دیتے ہیں۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ویجیٹیبل آئل کا زیادہ استعمال دماغ میں ڈیمینشیا جیسے مرض کا باعث بننے والے اجزا کے اجتماع بڑھا دیتا ہے۔

تحقیق کے بقول سبزیوں سے بنا کھانے والا تیل آکسائیڈیٹو اسٹریس کا باعث بنتا ہے جس سے دماغی جھلی کو نقصان پہنچتا ہے اور دماغ میں نقصان دہ مواد جمع ہونے لگتا ہے۔

تحقیق کے دوران الزائمر کے شکار افراد کے دماغ کے حصوں کا دیکھ کر اس مواد کے اکھٹا ہونے کی وجہ جاننے کی کوشش کی گئی۔

محققین نے دعویٰ کیا کہ ویجیٹیبل آئل مریضوں کو دماغی طور پر دھندلاہٹ کا شکار اور تھکاوٹ بڑھا دیتا ہے جس سے آدھے سر کا درد سمیت دیگر امراض جیسے الزائمر یا ڈیمینیشا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

یہ تحقیق ماہر غذائیت ڈاکٹر کیتھرین شاناہان نے کی تھی اور ان کے بقول اس آئل کا استعمال بہت زیادہ ہے جس کی وجہ اس میں کھانا پکانا آسان اور اس کا اپنا ذائقہ نہ ہونا ہے۔

عام طور پر یہ تیل کنولا، پام، کورن، سویا، سن فلاور اور دیگر سے تیار کیا جاتا ہے جن کے بارے میں تحقیق میں کہا گیا کہ ان میں پکنے والے کھانوں کی قیمت جسم کو ادا کرنا پڑتی ہے۔

اس سے قبل 2015 میں بھی ایک برطانوی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ویجیٹیبل آئل میں کھانا پکانا کیمیکلز کا اخراج بڑھا دیتا ہے جس کے نتیجے میں کینسر، امراض قلب اور ڈیمینشیا جیسے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے