مسئلہ کشمیر کے حوالے سے چند باتیں بہت اہم ہیں.
1. اس وقت بین الاقوامی سفارت کاری اور پروپیگنڈا میں بھارت کا پلڑا بھاری ہے.
2. ہمیں محض مقامی سطح پر اصولی موقف کا اعادہ نہیں کرتے رہنا چاہیے بلکہ ہمارا بنیادی فوکس اس پر ہونا چاہیے کہ مغربی حکومتوں اور مغربی معاشرے تک کشمیر کا مقدمہ کیسے پیش کیا جائے.
3. یہ کام مذہبی طبقے کے بس کی بات نہیں. مذہبی طبقے کے اخلاص اور قربانیوں میں کوئی شک نہیں لیکن اس وقت جو ماحول ہے اس میں مذہبی طبقہ کشمیر کا مقدمہ پیش کرے گا تو مغربی سماج میں ہمیں فائدہ کی بجائے نقصان ہو گا. یہ کام اگر عاصمہ جہانگیر صاحبہ یا اس طرح کے کسی آدمی کو سونپا جائے تو ہمیں خاصی کامیابی حاصل ہو سکتی ہے.
4 .اس کے لیے ہمیں کشمیر کے مسئلے کو مذہبی مسئلہ یا محض مسلمانوں کا مسئلہ بناکر دنیا کے سامنے رکھنے کی بجائے اسے انسانی مسئلہ بنا کر پیش کرنا ہو گا تا کہ اس کی ممکنہ حد تک پزیرائی میں اضافہ ہو سکے.
5 اس کا مقامی کیریکٹر نمایاں کیا جائے. محترم حافظ سعید صاحب جیسی پاکستانی شخصیات کی اس معاملے میں حساسیت وادی میں جتنی بھی مفید ہو بین الاقوامی سطح پر یہ مسئلہ کشمیر کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے.