میرے خلاف جھوٹ پر مبنی مہم چلائی جا رہی ہے: عاصمہ جہانگیر

لاہور: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس بی اے) کی سابق صدر اور معروف سماجی رہنما عاصمہ جہانگیر نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی شخصیت کو داغدار کرنے کے لیے غلیظ، اشتعال انگیز اور جھوٹ پر مبنی مہم چلائی جا رہی ہے۔

اپنے بیان میں معروف وکیل اور سماجی رہنما نے کہا کہ ان کے خلاف چلائی جانے والی مہم کو طاقتور لابی کی پشت پناہی حاصل ہے، تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ اس مہم کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے اور کون ان کے خلاف لوگوں کو بھڑکا رہا ہے۔

عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ ان کی جانب سے ایک سینئر وکیل پر حملہ کرنے کا الزام صریحاً جھوٹا ہے اور مخصوص میڈیا کی جانب سے اس کی یک طرفہ رپورٹنگ بدنیتی پر مبنی ہے، کیوں کہ 2007 میں شائع ہونے والی ایک تصویر کو دوبارہ شائع کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ میں کسی پر چیخ چلا رہی ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ درحقیقت یہ 2007 میں وکلاء کے مارچ کی تصویر ہے، جس میں پولیس کی جانب سے وکلاء کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ یہ ‘خود ساختہ متقی مردوں’ کی جانب سے دوسروں کو تشدد پر ابھارنے کی ایک کوشش ہے، مگر وہ اس طرح ڈرا دھما کر ان پر حکم نہیں چلاسکتے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ان کے بیان کو بھی جان بوجھ کر توڑ مروڑ کر پیش کرکے کچھ مذموم مقاصد کو فروغ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

عاصمہ جہانگیر کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ حکومت کو ان کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری منفی مہم کا نوٹس لینا چاہیئے اور کسی کے بھی خلاف نفرت انگیز اور تشدد پر اُکسانے والے مواد کو پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہئیے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے