اہم عالمی خبریں | 25.03.2017

[pullquote]یورپی رہنماؤں نے ’اعلان روم‘ پر دستخط کر دیے[/pullquote]

یورپی یونین کے سربراہانِ مملکت و حکومت نے اس اتحاد کی ساٹھویں سالگرہ کے موقع پر ایک دستاویز پر دستخط کر دیے ہیں۔ ’اعلان روم‘ نامی اس اعلامیے میں ایک مشترکہ مستقبل، یورپی یونین میں امن، آزادی اور خوشحالی کے وعدوں کو ایک مرتبہ پھر دہرایا گیا ہے۔ سالگرہ کی مناسبت سے روم میں ہونے والے ایک خصوصی سربراہی اجلاس کے دوران شرکاء نے یورپی یونین پر بوجھ بننے والے تمام تر بحرانوں کے باوجود اس اتحاد کو مضبوط کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ آج ہفتے کے روز اُس ’روم سمجھوتے’ پر دستخط کی ساٹھویں سالگرہ منائی جا رہی ہے، جو موجودہ یورپی یونین کی بنیاد بنا تھا۔

[pullquote]برطانیہ کا یورپی یونین سے نکالنا ایک ’المیہ‘ ہے، ینکر[/pullquote]

یورپی کمیشن کے سربراہ ژان کلود ینکر نے برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کو ایک ’المیے‘ سے تعبیر کیا ہے۔ روم میں انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ برطانیہ کا یورپی یونین سے انخلا افسوس ناک لمحہ ہے۔ اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین کو بریگزٹ کی تفصیلات میں کھونے کی بجائے اب واضح طور پر دیگر بڑے مسائل پر توجہ دینی ہو گی۔ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین کو اس کی ساٹھویں سالگرہ پر مبارکباد دی ہے۔ ٹرمپ اس سے قبل یورپی یونین کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئےاسے جرمنی کا ایک آلہٴ کار قرار دے چکے ہیں۔

[pullquote]لندن حملہ، زیادہ تر مشتبہ افراد کو رہا کر دیا گیا[/pullquote]

برطانوی پارلیمان پر حملے میں ملوث ہونے کے شبے میں گرفتار کیے گئے زیادہ تر افراد کو رہا کر دیا گیا ہے۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق اس دوران کل گیارہ افراد کو حراست میں لیا گیا تھا، جن میں سے نو کو آزاد کر دیا گیا ہے۔ برمنگھم سے تعلق رکھنے والے اٹھاون اور ستائیس سالہ دو افراد بدستور پولیس کی تحویل میں ہیں۔ ان پر کسی دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کے علاوہ یہ شک بھی کیا گیا ہے کہ یہ دونوں مبینہ طور پر بدھ کو ہونے والے حملے میں ملوث تھے۔ حکام نے عوام سے تحقیقات میں مکمل تعاون کی درخواست کی ہے۔ لندن حملے میں کل چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

[pullquote]اوباما کیئر کا متبادل نہ مل سکا، ٹرمپ کے لیے داخلی سطح پر ایک بڑی شکست[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پیش رو باراک اوباما کے وضع کردہ نظامِ صحت کو ہٹانے اور اُس کی جگہ کوئی نیا نظام لانے کی کوششوں میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ ایوانِ نمائندگان میں رائے شماری سے کچھ ہی پہلے ٹرمپ نے اپنا مجوزہ مسودہٴ قانون واپس لے لیا ہے۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ اُن کی اپنی جماعت ری پبلکن پارٹی کے بھی بہت سے ارکان اس مسودے کے خلاف تھے اور یوں رائے شماری میں اس مسودہٴ قانون کے لیے اکثریت حاصل ہوتی نظر نہیں آ رہی تھی۔ بعد ازاں ایوان نمائندگان کے چیئرمین پال رائن نے کہا کہ ’اوباما کیئر‘نامی نظام ایک غیر معینہ مدت تک کے لیے برقرار رہے گا۔ اب ٹرمپ نے اس مسودے کے لیے اپوزیشن ڈیموکریٹک پارٹی کے ارکان کو اعتماد میں لینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

[pullquote]شام: مبینہ روسی فضائی حملے میں سولہ ہلاک[/pullquote]

شمال مغربی شام میں ایک مبینہ روسی فضائی حملے میں سولہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ سیریئن آبزرویٹری کے مطابق گزشتہ رات یہ حملہ ادلب کے ایک ایسے علاقے میں کیا گیا، جہاں ایک جیل موجود ہے۔ ہلاک ہونے والے قیدی اور جیل کے حکام ہیں۔ ادلب اسی نام کے صوبے کا صدر مقام ہے۔ اس شہر کا زیادہ تر حصہ شامی صدر بشار الاسد کے مخالفین کے قبضے میں ہے، جن میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والی جبہہ فتح الشام نامی تنظیم بھی شامل ہے۔

[pullquote]چیچنیا میں روسی چھاؤنی پر حملے کی ذمہ داری آئی ایس نے قبول کر لی[/pullquote]

دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ نے چیچنیا میں روسی فوج کی ایک چھاؤنی پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ آئی ایس سے منسوب ٹوئٹر اکاؤنٹس میں کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والے حملہ آور ’شہید‘ ہیں۔ گزشتہ روز چھ افراد نے چیچنیا کے دارالحکومت گروزنی کے شمال مغرب میں واقع ایک چھاؤنی میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔ اس دوران کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں روسی نیشنل گارڈ دستوں کے چھ اہلکار بھی مارے گئے۔ نیشنل گارڈز کا قیام گزشتہ برس عمل میں آیا تھا اور اسے روسی صدر ولادی میر پوٹن کی جانب سے براہ راست احکامات دیے جاتے ہیں۔

[pullquote]’رومی سمجھوتوں‘ کے ساٹھ سال پورے ہونے کے موقع پر روم میں یورپی یونین سمٹ[/pullquote]

آج ہفتے کے روز یورپی یونین کے ستائیس رکن ممالک اٹلی کے دارالحکومت میں اُن ’رومی سمجھوتوں’ پر دستخط ہونے کی ساٹھویں سالگرہ منا رہے ہیں، جو موجودہ یورپی یونین کی بنیاد بنے تھے۔ اس موقع پر اطالوی میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے مہاجرین کے بحران پر قابو پانے کے سلسلے میں تمام رکن ممالک کی جانب سے کوششیں کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ یورپ کو کوئی مشترکہ حل تلاش کرنا ہو گا۔ اس سے پہلے پاپائے روم فرانسس نے، جنہوں نے ویٹی کن میں یونین کے ستائیس رکن ممالک کے سربراہانِ مملکت و حکومت کا استقبال کیا تھا، یونین کے ارکان پر آپس میں زیادہ یک جہتی اور اتحاد کے لیے زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یک جہتی عوامیت پسندی کی جدید صورتوں کے خلاف ایک مؤثر ہتھیار ہے۔

[pullquote]چین کی سونے کی دوکانوں میں حادثے، دس کان کن ہلاک[/pullquote]

چین میں سونے کی کانوں میں ہونے والے دو مختلف حادثوں میں کم از کم دس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ سرکاری نیوز ایجنسی شنہوا کے مطابق وسطی چین میں واقع ایک کان میں جان لیوا کاربن مونو آکسائیڈ گیس بہت بڑی مقدار میں بھر جانے کی وجہ سے امدادی کام معطل کر دیا گیا ہے۔ یہ واقعہ جمعے کو پیش آیا تھا، جس میں ابتدائی طور ر آٹھ افراد کی ہلاکت ہوئی تھی تاہم اسی دوران ایک قریبی کان میں بھی اسی زہریلی گیس کے بھر جانے کی وجہ سے دو کان کن ہلاک ہوگئے۔ زخمیوں کی تعداد نو بتائی جا رہی ہے۔

[pullquote]تیونسی شہری کی جرمنی بدری آحری لمحات میں مؤخر[/pullquote]

جرمنی سے تیونس کے ایک شہری ’ہیکل ایس‘ کی بے دخلی آخری لمحات میں منسوخ کر دی گئی۔ ایچ آر نامی ریڈیو کے مطابق چھتیس سالہ ’ہیکل ایس‘ کے وکیل نے فرینکفرٹ کی ایک انتظامی عدالت سے رجوع کرتے ہوئے اپنے مؤکل کے لیے سیاسی پناہ کی درخواست کر دی۔ اس کے فوری بعد اس بے دخلی کو روکنے کے احکامات جاری کر دیے گئے۔ وکیل کے بقول تیونس میں اس کے مؤکل کو غیر انسانی سلوک کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور اُسے سزائے موت بھی دی جا سکتی ہے۔ ہیکل ایس پر جرمنی میں ایک دہشت گردانہ نیٹ ورک بنانے اور دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کے الزامات ہیں۔

[pullquote]بنگلہ دیشی آرمی کمانڈوز کی کارروائی، اسی کے قریب شہری بازیاب[/pullquote]

بنگلہ دیشی فوج کے خصوصی تربیت یافتہ کمانڈوز نے مشتبہ انتہا پسند مسلمان عسکریت پسندوں کے ایک خفیہ ٹھکانے پر دھاوا بول کر کم از کم اٹھتر عام شہریوں کو آزاد کرا لیا ہے۔ یہ کارروائی سلہٹ شہر میں کی گئی۔ اس کارروائی میں عسکریت پسندوں اور کمانڈوز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ ان اٹھتر شہریوں کو عسکریت پسندوں نے ایک پانچ منزلہ عمارت میں روک رکھا تھا۔ فوج کے کمانڈوز نے آپریشن جمعہ اور ہفتہ کی نصف شب شروع کیا تھا۔ سلہٹ پولیس کے ترجمان کے مطابق عمارت میں موجود تمام مسلح افراد بظاہر عسکریت پسند دکھائی دیتے ہیں۔ پولیس نے ان کی تعداد بارے کوئی تفصیل نہیں بتائی۔

[pullquote]حمص کے ایک نواحی علاقے سے شامی باغیوں کے انخلا کا دوسرا مرحلہ[/pullquote]

شام کے حالات و واقعات پر نگاہ رکھنے والے مبصر گروپ سیریئن آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کے مطابق حمص کے نواحی مقام میں سے حکومت مخالف شامی باغیوں نے انخلاء کا عمل شروع کر دیا ہے۔ حمص کے گورنر طلال بارازی کے حوالے سے مقامی حکام نے بھی بتایا ہے کہ الوائر کے علاقے کو باغیوں نے خالی کرنے کا جو سلسلہ شروع کیا تھا وہ فی الحال رک گیا ہے اور اب پیر سے دوبارہ شروع ہو گا۔ یہ انخلا ایک امن ڈیل کا نتیجہ ہے، جس کے تحت وہ ہلکے ہتھیار اور اپنے خاندان کے افراد کو بھی ہمراہ لے جا سکتے ہیں۔ آبزرویٹری کے مطابق مختلف گروپوں کی شکل میں پندرہ سے بیس ہزار کے درمیان باغی اور اُن کے خاندان کے افراد الوائر کے علاقے کو خالی کرتے ہوئے کسی محفوظ مقام پر منتقل ہو جائیں گے۔

[pullquote]موصل سے دو لاکھ افراد نقل مکانی کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، عراقی حکومت[/pullquote]

عراق کی وزارت برائے امیگریشن نے بتایا ہے کہ موصل کا قبضہ چھڑانے کی فوجی مہم میں اب تک دو لاکھ سے زائد افراد جنگ زدہ علاقے سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ وزارت کے مطابق اِن تمام افراد نے موصل کے مشرقی حصے سے نقل مکانی کی ہے۔ اس مناسبت سے اقوام متحدہ نے جمعرات تیئیس مارچ کو کہا تھا کہ موصل میں ابھی بھی چھ لاکھ افراد محصور ہیں اور ان میں سے چار لاکھ مغربی موصل کے قدیمی علاقے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب مغربی موصل کے انتہائی گنجان آباد قدیمی علاقے پر ابھی تک ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے جہادی قابض ہیں۔ فوج نے اس حصے سے قبضہ چھڑانے کی منصوبہ بندی ازسرنو مرتب کرنے کے لیے فوجی آپریشن میں وقفہ دیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے