جوڑوں کے درد میں کمی لانے کے 7 طریقے

جوڑوں کا درد کس قدر تکلیف دہ ہوتا ہے یہ اس کے شکار کسی فرد سے پوچھیں۔

یہ درد زندگی کے افعال کو بہت زیادہ متاثر بھی کرتا ہے، مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ کچھ عام چیزیں بھی اس میں کمی لانے کا باعث بن سکتی ہیں؟

وزن میں کمی
جوڑوں کے درد سے نجات کا سب سے بہترین نسخہ صحت مند وزن کو برقرار رکھنا ہے، لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ جسمانی وزن کم کرنا آسان نہیں ہوتا۔ وزن میں ایک پونڈ کمی سے بھی جوڑوں پر چار پونڈ کا دباﺅ کم ہوتا ہے اور اگر 10 سے 20 پونڈ تک وزن کم کرلیا جائے تو جوڑوں کے امراض بھی ختم ہوسکتے ہیں۔

ورزش
جسمانی سرگرمیاں ایسے افراد کے لیے بہت ضروری ہیں جو جوڑوں کے درد کا شکار ہوں، اب یہ اپنے گھر میں چہل قدمی ہو یا ایسا ہی کوئی ہلکا پھلکا کام، عام طور پر لوگوں کا خیال ہوتا ہے کہ ورزش سے جوڑوں کا درد بدتر ہوجاتا ہے تاہم اس میں حقیقت نہیں، چہل قدمی، سوئمنگ یا سائیکل چلانے جیسی سرگرمیاں نقصان دہ ثابت نہیں ہوتیں۔

غذا کا درست انتخاب
جوڑوں کے درد سے نجات کے لیے اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور غذا کا استعمال اس میں کمی لاتا ہے، یہ فیٹی ایسڈز مچھلی میں کافی مقدار میں موجود ہوتے ہیں لہذا اس کا استعمال عادت بنالیں۔

ہلدی
گھروں میں کھانوں کے لیے عام استعمال ہونے والا یہ مصالحہ بھی جوڑوں کے درد میں کمی لاتا ہے، اس کی وجہ اس میں موجود ورم کش خوبیاں ہیں۔

مالش
جوڑوں کی مالش کو معمول بنالینا درد اور اکڑن میں کمی لانے کا باعث بنتا ہے جبکہ ان کی حرکت بھی بہتر ہوتی ہے۔

سیب کا سرکہ
سیب کا سرکہ کیلشیئم، میگنیشم، پوٹاشیم اور فاسفورس سے بھرپور ہوتا ہے جو کہ جوڑوں کے درد میں کمی لانے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں، یہ جسم میں جمع ہونے والے زہریلے مواد کو ہٹانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ایک کپ گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ سیب کا سرکہ اور ایک چائے کا چمچ شہد ملائیں اور اسے روزانہ صبح پینا عادت بنالیں۔

دار چینی
یہ مصالحہ بھی درد میں کمی کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے کیونکہ یہ سوجن کش اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے، اسے استعمال کرنے کے لیے آدھا چائے کا چمچ دار چینی کا پاﺅڈر اور ایک چائے کا چمچ چینی گرم پانی میں ملائیں اور نہار منہ پی لیں اور اس معمول کو کئی روز تک دہرائیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے