پی پی 78: مسرور نواز جھنگوی کی اہلیت چیلنج

لاہور: پنجاب اسمبلی کے حلقے پی پی 78 جھنگ سے کالعدم اہل سنت والجماعت کے حمایت یافتہ آزاد حیثیت سے جیتنے والے مسرور نواز جھنگوی کی اہلیت لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردی گئی۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عاطر محمود نے شہری مظفر عباس کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ حق نواز جھنگوی کے بیٹے مسرور نواز جھنگوی کے خلاف 17 مقدمات درج ہیں، جبکہ مسرور نواز جھنگوی کا نام فورتھ شیڈول میں بھی شامل ہے۔

درخواست گزار مظفر عباس نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ مسرور نواز جھنگوی کی نااہلی کے احکامات جاری کیے جائیں۔

مذکورہ درخواست پر سماعت کے بعد عدالت عالیہ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کرلیا۔

پی پی 78 جھنگ سے منتخب ہونے والے رکن صوبائی اسمبلی مسرور نواز جھنگوی کی کامیابی کے خلاف الیکشن ٹربیونل میں بھی ایک درخواست زیر التوا ہے۔

اس حلقے سے ووٹر مسعود الحسن نے الیکشن ٹربیونل میں مسرور نواز جھنگوی کی کامیابی کو چیلنج کررکھا ہے، جس پر الیکشن ٹربیونل لاہور کے سربراہ نے 11 اپریل کو دونوں فریقین کے وکلاء کو طلب کر رکھا ہے۔

ووٹر مسعود الحسن کے مطابق مسرور نوازجھنگوی نے کاغذات نامزدگی میں اپنے اثاثے چھپائے، اس لیے وہ آرٹیکل 62، 63 پر پورا نہیں اترتے، لہذا انھیں پی پی 78 سے نا اہل قرار دیا جائے۔

یاد رہے کہ 11 مئی 2013 کو منعقد ہونے والے صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں حلقہ پی پی 78 سے مسلم لیگ (ن) کی امیدوار راشدہ یعقوب نے 42 ہزار 870 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی، مگر انھیں الیکشن ٹربیونل نے نا اہل قرار دے دیا تھا، جس کے بعد ضمنی انتخابات میں مسرور نواز جھنگوی رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

کالعدم اہل سنت والجماعت کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار مولانا مسرور نواز جھنگوی نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 78 کے ضمنی انتخاب میں 12 ہزار 793 ووٹوں کے مارجن سے کامیابی حاصل کی تھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے