گورنر کی یقین دہانی،کے الیکٹرک کیخلاف جماعت اسلامی کا دھرنا ختم

جماعت اسلامی نےگورنر سندھ سے کامیاب مذاکرات کے بعد کے الیکٹرک کے خلاف چار دنوں سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

خیال رہے کہ کے الیکٹرک کی مبینہ اوور بلنگ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا گزشتہ چار روز سے گورنر ہاؤس کے باہر جاری تھا۔

بجلی کی صورتحال کے بارے میں گورنر سندھ محمد زبیر سے جماعت اسلامی کے وفد نے کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کی سربراہی میں ملاقات کی۔

مذاکرات میں گورنر سندھ نے جماعت اسلامی کے جائز تحفظات کو دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اور کے الیکٹرک کے مابین مذاکرات میں مدد دینے کے لئے تیار ہیں، عوام کی جائز شکایات کے ازالے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کو یقینی بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ان شکایات کے ازالے کے لیے گورنر ہاؤس صورتحال مانیٹرنگ کرے گا۔

گورنر سندھ نے کہا کہ 15 دن بعد جماعت اسلامی کے وفد سے دوبارہ ملاقات ہوگی جس میں جائز شکایات کے ازالے پر پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔

گورنر سندھ کی جانب سے کرائی جانے والی یقین دہانی کے بعد جماعت اسلامی نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل جماعت اسلامی نے 7 اپریل کو کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کے باہر بھی دھرنا دیا تھا۔

جبکہ اس سے ایک ہفتہ پہلے جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا تھا، تاہم شارع فیصل پر احتجاج کو پولیس نے ناکام بنانے کے لیے کئی کارکنان کو حراست میں لیا تھا، جس سے صورتحال مزید ابتر ہو گئی تھی اور کراچی کی اہم ترین شاہراہ پر کئی گھنتے تک ٹریفک کی روانی معطل رہی تھی۔

کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس پر دھرنے میں جماعت اسلامی کے کارکن بھینسیں بھی لے کر آئے تھے۔

مظاہرین نے بھینسوں کے سامنے بین بجا کر کے الیکٹرک کے حکام کو جگانے کی علامتی کوشش بھی کی تھی۔

لوڈ شیڈنگ جاری

دوسری جانب کراچی میں فالٹ کے نام پر بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے عوام پریشان ہیں جبکہ امتحانات کی تیاری میں مصروف طلبہ و طالبات بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

کراچی میں گرمی کے ساتھ اعلانیہ کے ساتھ غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

مختلف علاقوں کے مکین کہتے ہیں کہ رات گئے بھی بجلی جانا معمول بنتا جا رہا ہے، وجہ معلوم کرنے پر ہمیشہ فالٹ ہونے کا جواب دیا جاتا ہے۔

بجلی کی غیر اعلانیہ بندش سے طلبہ زیادہ متاثر ہیں، گرمی میں بجلی نہ ہونے سے امتحانات کی تیاری میں مصروف طلبا و طالبات کو زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

واضح رہے کہ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات اپریل اور مئی میں ہی ہوتے ہیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی بندش پر مخلتف جماعتیں آواز تو اٹھا رہی ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ شاید ان کی بھی نہیں سنی جارہی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے