وزیرخزانہ اسحاق ڈار احتساب عدالت پہنچ گئے، جہاں ان پرآمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں فرد جرم عائد کی جانی ہے،فرد جرم عائد ہونے کے بعد ٹرائل کا باقاعدہ آغاز ہو جائے گا۔
وزیرخزانہ اسحاق ڈار احتساب عدالت پہنچے تو رش کی وجہ سے عدالت کے احاطے کا گیٹ بند تھا ، جس کے باعث وہ عدالت میں داخل نہیں ہوسکے اور انہیں واپس اپنی گاڑی میں بیٹھ کر انتظار کرنا پڑا تاہم کچھ دیر بعد وہ عقبی دروازے سے عدالت پہنچے۔
اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، میڈیا کے نمائندوں اور سائلین کو بھی عدالت کے باہر ہی روک دیا گیا۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی آج چوتھی سماعت ہے،عدالت نے 25 ستمبر کی گزشتہ سماعت پر ملزم کو 23 جلدوں پر مشتمل ریفرنس کی نقول فراہم کر کے وصولی کی رسید پر دستخط کرائے تھے۔
اس کے بعد عدالت نے ملزم کے وکیل کی جانب سے ریفرنس کے جائزے کے لیے کم از کم 7 دن دینے کی استدعا مسترد کردی تھی اور فرد جرم عائد کرنے کے لیےآج کی تاریخ مقرر کی تھی۔
وزیرخزانہ کے خلاف نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی آبزرویشن کے مطابق اسحاق ڈار اور ان کے اہل خانہ کے831 ملین روپے کے اثاثے ہیں جو مختصر مدت میں 91 گنا بڑھےاور ان سب کا ٹرائل کرپشن الزامات کے تحت کیا جائے گا۔