’قرضہ عیاشی یا خسارے کیلئے نہیں لیا‘ احسن اقبال

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ حکومت نے قرضے عیاشی یا خسارے کے لیے نہیں بلکہ ملک کی بہتری کی خاطر لیے ہیں۔

لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بیرونی قرضے پاکستان کے لیے فائدہ مند ہیں جس سے ملک میں توانائی کے شعبے سمیت دیگر شعبوں کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ہو رہی ہے اور صنعتی پیداروار میں اضافہ ہورہا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق ملک کی ترقی کی شرح بڑھ رہی ہے جبکہ پاکستان میں گزشتہ تین سالوں کے دوران مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) میں اضافہ ہوا ہے اور اس اضافے کے ساتھ ہی قرض لینے کی صلاحیت بھی بڑھ جاتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ پاکستان کے قرضوں کے حجم کے حوالے سے بات کرتے ہیں وہ یہ نہیں جانتے کہ پاکستان کے قرضوں کا حجم ملک کے جی ڈی پی کے مقابلے میں متوازن ہے۔

کسی بھی معیشت کے لیے استحکام اور امن بہت ضروری ہوتے ہیں لہٰذا جو کوئی پاکستان کے استحکام کو خراب کرنے کی کوشش کرے گا تو وہ اس کی ترقی کا دشمن ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملکی معیشت میں بہتری کے لیے حکومت نے چین سے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کا معاہدہ کیا ملک میں امن قائم کرنے کے لیے آپریشن کا فیصلہ کیا۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کی سیاست صرف (ن) لیگ کی وجہ سے ہے تاہم ان کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ (ن) لیگ ایک اسٹین لیس اسٹیل میں ڈھل چکی ہے لہٰذا پارٹی پر نقب لگانے کی کوشش بند کی جائے۔

کراچی کے حالات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب (ن) لیگ کی حکومت آئی اس وقت حالات بڑے کشیدہ تھے تاہم سابق وزیراعظم نواز شریف نے ستمبر 2013 میں کراچی میں تاجروں اور صنعت کاروں سے ملاقات کی اور انہیں کراچی آپریشن کے بارے میں آگاہ کیا۔

2014 میں اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کی جانب سے کیے جانے والے دھرنوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دھرنوں کے باعث چینی صدر کا دورے کو ایک سال کے لیے مؤخر کرنا پڑا اور اس دورے میں تاخیر کی وجہ سے پاکستان کو 1 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔

پاناما پیپرز کیس کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاناما کیس کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں پاکستان کو 40 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مایوس سیاستدان، ریٹائرڈ فوجی اور کچھ صحافیوں پر مشتمل ایک ٹرائیکا تشکیل دیا گیا ہے جس کا مقصد ہے کہ وہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور فوج کے درمیان تصادم چاہتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے