بھارت کا خواتین، بچی سمیت 13 پاکستانیوں کی رہائی کا اعلان

اسلام آباد: بھارت نے دو خواتین اور بچی سمیت 13 پاکستانی قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کردیا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق فاطمہ اور ممتاز نامی دو خواتین سال 2006 میں سمجھوتہ ایکسپریس کے ذریعے بھارت گئی تھیں، جہاں انہیں منشیات اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔

حراست میں لیے جانے کے وقت فاطمہ حاملہ تھیں جن کے یہاں دوران قید جیل میں بچی کی پیدائش ہوئی جس کا نام حنا رکھا گیا۔

حنا بھی اپنی والدہ کے ہمراہ جمعرات کو واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستان پہنچے گی۔

جمعرات کو پاکستان پہنچنے والے پاکستانیو کی رہائی کا حکم بھارتی عدالت نے دیا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ ’نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن بھارتی انتظامیہ کے ساتھ مل کر پاکستانی قیدیوں کی رہائی اور ان کی وطن واپسی کے لیے کام کر رہا ہے۔‘

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’رہائی پانے والے افراد کو پاکستانی ہائی کمیشن کے عہدیداران کی موجودگی میں پاکستانی انتظامیہ کے حوالے کیا جائے گا۔‘

واضح رہے کہ بھارت سے پاکستان کے تعلقات کشیدہ چلے آرہے ہیں اور دونوں ممالک کی فورسز کے درمیان گزشتہ کئی ماہ سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر فائرنگ کا تبادلہ بھی جاری ہے۔

تاہم اس کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلوں کا سلسلہ نہیں رکا۔

تین روز قبل کراچی کی ملیر جیل سے 68 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کیا گیا تھا۔

پاکستان نے رواں سال کے اوائل میں بھی درجنوں بھارتی ماہی گیروں کو رہا کیا تھا، جبکہ بھارت نے بھی اس عمل کو دہراتے ہوئے مارچ میں 39 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا۔

دفتر خارجہ کی جانب سے رواں سال بھارتی انتظامیہ کو دی جانے والی فہرست کے مطابق اب بھی 500 سے پاکستانی شہری بھارتی جیلوں میں قید ہیں۔

دونوں پڑوسی ممالک کے ماہی گیر اکثر سمندر میں بھٹکتے ہوئے ایک دوسرے کی حدود میں داخل ہوجاتے ہیں، جنہیں گرفتار کرکے جیلوں میں ڈال دیا جاتا ہے جہاں وہ طویل عرصے تک قید رہتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے