پیراڈائز لیکس :ایف بی آر پاکستانیوں کی تحقیقات کرے گا

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے پیراڈائز لیکس میں نام آنے والے پاکستانی کے خلاف تحقیقات کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

ایف بی آر کے مطابق پیراڈائز لیکس کے حوالے سے سامنے آنے والی طویل فہرست کا جائزہ لے رہے ہیں،ساتھ ہی یہ جائزہ بھی لے رہے ہیں اس میں کن پاکستانیوں کے نام موجود ہیں۔
ایف بی آر ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ پیراڈائز لیکس کی فہرست میں جن پاکستانیوں کے نام آئے ہیں انہیں نوٹس جاری کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ تحقیقاتی صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم آئی سی آئی جے کی جاری کردہ ‘پیراڈائز لیکس نامی دستاویزات میں 135 پاکستانیوں کے نام بھی آئے ہیں جن میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز بھی شامل ہیں۔

پیراڈائز لیکس میں شال پاکستانیوں کے متعلق بیشتر ریکارڈ برمودا، برٹش ورجن آئی لینڈ، کیمین آئی لینڈ، مالٹا اور دیگر ملکوں سے حاصل ہوا ہے۔

جنگ نیوز اور دی نیوز کے سینئر صحافی عمر چیمہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پیراڈائز لیکس میں جن پاکستانیوں کے نام شامل ہیں ان کے اپنے نام سے یا ان کی آف شور کمپنیوں کے نام سے سوئس بینکوں میں اکاؤنٹس ہیں۔

پیراڈائز لیکس میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز کے علاوہ نیشنل انشورنس کارپوریشن لمیٹڈ کے سابق چیئرمین ایاز خان نیازی، صدر الدین ہاشوانی، میاں منشاء، ڈائریکٹ ٹو ہوم لائسنس کے کامیاب بولی دہندہ ظہیر الدین، سونیری بینک کے مالک نورالدین فیراستا، چیئرمین داؤد ہرکولیس کارپوریشن حسین داؤد اور دیگر آف شور سرمایہ کاری کرنے والی اہم پاکستانی شخصیات کے نام سامنے آئے ہیں۔

دوسری جانب یہ سوال اٹھایا جارہا ہے کہ پیراڈائز لیکس نام آنے کے بعد کیا سابق وزیراعظم شوکت عزیز کے خلاف کارروائی ہوگی؟

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے