دھرنے کیخلاف آپریشن میری نگرانی میں نہیں ہوا،احسن اقبال

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں ہونے والا آپریشن ان کی زیر نگرانی نہیں ہوا ، آپریشن کرنے یا روکنے کا فیصلہ اسلام آباد انتظامیہ نے کیا ۔

احسن اقبال نے کہا کہ گزشتہ روز فیض آباد میں ان کی نگرانی آپریشن نہیں ہوا ، ڈپٹی کمشنر اور آئی جی نے ہائی کورٹ کے حکم پر آپریشن کیا ۔

ان کا کہناتھاکہ معاملے کے حل کے لیے دیگر علماء سے رابطے میں ہیں،ایک گروپ اس شخص کا استعفیٰ مانگ رہا جس کے خلاف ثبوت ہی نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ فیض آباد دھرنے کے خلاف آپریشن روکنے کا فیصلہ انتظامیہ کا تھا جب کہ آپریشن کا فیصلہ بھی انتظامیہ نے ہی کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ بل حکومت کا نہیں تمام پارلیمانی جماعتوں کا تھا اور قانون سازی میں حکومت ہی نہیں ساری جماعتیں شریک تھیں، حکومت نے قانون بنایا ہوتا تو ہم سب استعفی دے دیتے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ کچھ سیاسی عزائم رکھنے والے حکومت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں لیکن ہمیں ملک میں اختلافات اور نفرتوں کو کم کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحقیقات میں کسی کی بد دیانتی ثابت ہو تو اس کے خلاف بھرپور کارروائی ہونی چاہیے اور اس آگ کو بھجانے کے لیے حکومت سنجیدگی سے اقدامات کررہی ہے کیوں کہ پاکستان کو اندرونی طور پر غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ فیض آباد آپریشن اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایت پر کیا گیا، آپریشن کے نگران آئی جی اور چیف کمشنر اسلام آباد تھے، میں نے آپریشن کی نگرانی نہیں کی۔

احسن اقبال نے کہا کہ ’’مجھے تو آپریشن کے راستے میں رکاوٹ بننے کے الزام میں عدالت نے توہین کا نوٹس دیا ہوا تھا‘‘۔

انہوں نے کہا کہ وہ معاملے کے پرامن حل کے حامی تھے، فیض آباد آپریشن کے روز ہلاکتیں راولپنڈی میں چوہدری نثار کے گھر پر حملے کے دوران ہوئیں، یہ بات طے نہیں کہ یہ ہلاکتیں کس کی فائرنگ سے ہوئیں لیکن ان پر ہمیں بہت افسوس ہے اور پنجاب حکومت اس کی تحقیقات کررہی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے