بلند عمارات پر خطرناک کرتب دکھانے والا چینی نوجوان عمارت سے گر کر ہلاک

بیجنگ: بلند عمارات پر خطرناک کرتب دکھانے والا چینی نوجوان اپنی زندگی کے آخری کرتب میں کثیر المنزلہ عمارت سے گر کر ہلاک ہوگیا۔

26 سالہ وو یونگ نِنگ کو چین کا ’فرسٹ روف ٹاپر‘ کہا جاتا ہے جو بلند عمارتوں کی چھتوں سے لٹک کر ورزش کرتے اور خطرناک جگہوں پر کھڑے ہوکر سیلفی اور وڈیو بنانے میں مشہور ہیں۔

8 نومبر کو ایک بلند عمارت کے ایک کونے پر کیمرہ رکھ کر خود اپنی وڈیو بنارہا تھا کہ وہ دیوار پر نہ چڑھ سکا اور ہاتھ چھوٹنے سے 45 فٹ نیچے بلڈنگ کے ایک اور حصے پر جاگرا اور یہ پورا منظر کیمرے میں مقید ہوگیا۔ اس کی منگیتر نے بتایا کہ وہ اس کرتب کے دودن بعد اس کے والدین سے شادی کی درخواست کرنے والا تھا ۔

دوسری جانب چینی میڈیا کے مطابق وو یونگ ننگ کا تعلق ایک غریب گھرانے سے تھا اور وہ اپنی والدہ کے علاج کے لیے یہ خطرات مول لیتا تھا کیونکہ یہ رقم ادویہ خریدنے کےکام میں آتی تھیں۔

لیکن عجیب بات یہ ہے کہ وو یونگ نِنگ کے والدین نے ایک ماہ بعد 8 دسمبر کو اس کی موت کی تصدیق کی ہے کیونکہ اس کے مداح ایک ماہ تک اس کی نئی تصاویر اور ویڈیو تلاش کرتے رہے اور کوئی ویڈیو نہ ہونے کی صورت میں ننِگ کے بارے میں قیاس آرائیاں جاری تھیں۔ واضح رہے کہ وویونگ ننگ 62 منزلہ عمارت سے گر کر ہلاک ہوا ہے لیکن وہ فرش کی بجائے بلڈنگ کے ہی ایک حصے پر گرا تھا۔

وو یونگ براہِ راست اسٹریمنگ والی ایک ویب سائٹ ’وولیکینو‘ پر اپنی ویڈیو پوسٹ کرتےتھے اور اس سےانہیں کچھ آمدنی ہوجاتی تھی۔ اب تک وہ 300 ویڈیوز پوسٹ کرچکے ہیں جن میں مختلف عمارتوں پر ان کے خطرناک کرتب دیکھنے والےکی نبض روکنے کے لیے کافی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ لائیو اسٹریمنگ کے 217 سیشن بھی کرچکے ہیں اور مجموعی طور پر اب تک اپنی ویڈیوز سے 6 لاکھ روپے کما چکے ہیں۔ ان کے مداحوں کی تعداد 10 لاکھ سے بھی زیادہ ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے