’آئین اور قانون کی بالادستی‘ کیلئے نواز شریف کی وطن واپسی

سابق وزیر اعظم نواز شریف 10 روز سے زائد لندن میں قیام کے بعد اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ لاہور واپس پہنچ گئے، جس کے بعد ان کے آئندہ ہفتے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہونے کا امکان بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ نواز شریف اور ان کی صاحبزادی 5 دسمبر کو بیگم کلثوم نواز کو دیکھنے کے لیے لندن گئے تھے، جن کا کچھ عرصے سے برطانیہ کے دارالحکومت میں کینسر کا علاج چل رہا ہے۔

پاکستان واپسی سے قبل گزشتہ روز لندن میں میڈیا سے گفتگو میں نواز شریف نے اعلان کیا تھا کہ وہ ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے لیے ایک مکمل تحریک کی قیادت کریں گے۔

خیال رہے کہ نواز شریف کا یہ اعلان سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی نااہلی کے لیے دائر درخواست کو مسترد کردیا تھا۔

نواز شریف نے سپریم کورٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ عدالت نے ان کے اور عمران خان کے مقدمے میں دوہرا معیار اختیار کیا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے پاناما پیپز کیس میں اپنے بیٹے کی کمپنی سے چند ہزار درہم تنخواہ نہ لینے پر برطرف کیا گیا جبکہ عمران خان کی جانب سے اپنی آف شور کمپنی نیازی سروسز لمیٹڈ کے ذریعے ہزاروں پاؤنڈ کی ٹرانزیکشن کے اعتراف کے باوجود انہیں نااہل نہیں کیا گیا۔

نواز شریف نے کہا کہ یہ دوہرا معیار ناقابل قبول ہے اور میں پوری قوت سے آئین اور قانون کی بالادستی کے لیے تحریک شروع کروں گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے