ہاکی فیڈریشن نے مستعفی ہیڈ کوچ کو پھر نواز دیا

پی ایچ ایف نے ’’گھریلو مصروفیات‘‘ کی بنا پر ذمے داریوں سے سبکدوش ہونے والے سابق اولمپئن فرحت خان کوسلیکٹر بنادیا گیا۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن بھی پی سی بی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عجیب وغریب فیصلے کرنے لگی، فیڈریشن حکام کی طرف سے ہر ٹور پر کوچز اور منیجر کو ہٹانے اور سلیکشن کمیٹی میں اکھاڑ پچھاڑکرنا معمول بنالیا گیا، ورلڈ ہاکی لیگ کے سیمی فائنل مقابلوں میں نہ صرف ہیڈ کوچ خواجہ محمد جنید اور حنیف خان کو منیجر کے عہدوں سے ہاتھ دھونے پڑے، بلکہ رشید جونیئر کی سربراہی میں قائم سلیکشن کمیٹی کو بھی گھر بھیج دیا گیا۔

خواجہ جنید کی جگہ فرحت خان کو نیا چیف کوچ بنایا گیا جبکہ سلیکشن کمیٹی کی ذمہ داری سابق اولمپئن حسن سردار کو سونپی گئی، ایشیا کپ اور چار ملکی انٹرنیشنل ہاکی ٹورنامنٹ میں گرین شرٹس کی شرمناک شکستوں کے بعد سلیکشن کمیٹی ارکان کی تعداد 5 کردی گئی ہے۔

اس سے قبل 3 رکنی قومی ہاکی سلیکشن کمیٹی میں حسن سردار چیف سلیکٹر جبکہ ایازمحمود اورمصدق حسین ارکان کے طور پر اپنا کام کر رہے ہیں تاہم اب فیڈریشن نے کمیٹی میں مزید 2 ارکان کا اضافہ کردیا ہے۔گزشتہ روز ہی ہیڈ کوچ کے عہدے سے استعفیٰ دینے والے فرحت خان اور قاسم خان کو سلیکشن کمیٹی میں شامل کرلیا گیا ہے۔

10 جنوری 1965کو پیدا ہونے والے فرحت خان بارسلونا اولمپکس 1992 میں کانسی کا تمغہ حاصل کرنے والی قومی ہاکی ٹیم کا حصہ تھے جبکہ قاسم خان انٹرنیشنل کھلاڑی رہ چکے ہیں اور متعدد عالمی ایونٹس میں گرین شرٹس کو فتوحات دلانے میں پیش پیش رہے۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں منعقدہ ایشیا کپ اور آسٹریلیا میں کھیلے گئے چار ملکی انٹرنیشنل ہاکی ٹورنامنٹ میں قومی ہاکی ٹیم کی شرمناک شکست کے بعد فرحت خان پر ہیڈکوچ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کیلیے دباؤ تھا۔ انھوں نے نوشتہ دیوار پڑھتے ہوئے گزشتہ روز عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

مزید معلوم ہوا ہے کہ نئے سلیکٹرز کی صلاحیتوں کا پہلا امتحان آئندہ ماہ شیڈول ورلڈ الیون کے خلاف قومی اسکواڈ کا انتخاب ہوگا، آسٹریلیا، ارجنٹائن، جرمنی سمیت دنیا کے متعدد ملکوں کے کھلاڑیوں پر مشتمل ورلڈ الیون 8 جنوری کو پاکستان آئے گی اور گرین شرٹس کے خلاف 2 میچوں کی سیریز میں حصہ لے گی، یہ مقابلے کراچی اور لاہور میں رکھے گئے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے