‘پاکستان چیمپیئنز ٹرافی کی طرح ون ڈے سیریز میں بھی شاندار واپسی کرے گا’

کراچی: سابق چیف سلیکٹر صلاح الدین احمد صلو نے شکستوں کے باوجود پاکستانی ٹیم پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ 2-0 کے خسارے دوچار ہونے کے باوجود قومی ٹیم حریف کو حیران کرتے ہوئے سیریز میں بھرپور واپسی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صلاح الدین احمد صلو نے کہا کہ پہلے دونوں میچز بارش سے متاثر ہوئے اور ان کا فیصلہ ڈک ورتھ لوئس قانون کے تحت کیا گیا لہٰذا ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ اگر مکمل 50اوورز کا کھیل ہوتا تو میچ کا کیا نتیجہ نکلتا البتہ دونوں میچوں میں نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان پر مکمل طور پر حاوی نظر آئی جہاں مارٹن گپٹل، کولن منرو، کپتان کین ولیمسن جیسے بلے باز بہترین فارم میں ہیں تو دوسری جانب کیوی باؤلرز ٹرینٹ بولٹ، ٹم ساؤدھی اور مچل سینٹنر کو کھلاڑی عمدہ فیلڈنگ سے مکمل سپورٹ فراہم کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ پاکستان کا سیریز میں فتح کا کوئی امکان نہیں کیونکہ میں محسوس کرتا ہوں کہ ان میں جاندار انداز میں سیریز میں واپسی کی صلاحیت موجود ہے جیسا کہ انہوں نے گزشتہ سال انگلینڈ میں کیا تھا۔

سابق کرکٹر نے کہا کہ بھارت کے خلاف پہلے میچ میں بھاری شکست کے بعد پاکستان نے چیمپیئنز ٹرافی میں عمدہ کم بیک کرتے ہوئے جنوبی افریقہ، سری لنکا اور انگلینڈ کو شکست دے کر فائنلز میں جگہ بنائی تھی جس کے بعد فائنل میں روایتی حریف بھارت کو شکست دے کر فتح کا مزہ دوبالا کیا۔ کرکٹ میں کچھ بھی ناممکن نہیں لہٰذا میرا ماننا ہے کہ باؤلنگ میں نظم و ضبط اور بیٹنگ میں جارحیت کی بدولت قومی ٹیم کیویز کو شکست دے سکتی ہے۔

اس موقع پر انہوں نے شاداب خان اور حسن علی کی مثال دی جنہوں نے مشکل وقت میں اچھی بیٹنگ کر کے نیوزی لینڈ کو دباؤ میں لیا جس کی مدد سے قومی ٹیم اسکور بورڈ پر معقول مجموعہ سجانے میں کامیاب رہی۔

‘اگر حسن علی اور شاداب جیسے نوجوان کھلاڑی ایک ایسی صورتحال میں کارکردگی دکھا سکتے ہیں جہاں سے میچ میں واپسی کی کوئی امید نہیں تھی تو مجھے یقین ہے کہ ٹاپ آرڈر بھی ابتدائی اوورز میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر ایسا کر سکتی ہے۔

تاہم صلاح الدین احمد صلو نے دونوں میچوں میں باؤلرز کی ناکامی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پوری امید تھی کہ ہماری باؤلنگ نیوزی لینڈ میں اچھی کارکردگی دکھائے گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ حسن اور محمد عامر نے اچھی باؤلنگ کی لیکن وہ زیادہ خطرناک ثابت نہیں ہو سکے کیونکہ ہمارے اہم باؤلر شاداب خان نیلسن میں کوئی وکٹ نہ لے سکے جو ایک پریشان کن امر ہے۔

اس موقع پر انہوں نے تیسرے میچ کو فیصلہ کن قرار دیتے ہوئے قومی ٹیم میں چند اہم تبدیلیوں کی تجویز بھی پیش کی۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستاب میچ ہارا تو یہ میچ فیصلہ کن چابت ہو گا لہٰذا پاکستان کو ٹیم میں چند تبدیلیاں کرتے ہوئے آؤٹ آف فارم بابر اعظم کی جگہ حارث سہیل اور عامر یامین کو رومان رئیس کی جگہ کھلانا چاہیے۔

سابق کرکٹر نے ٹیم کو مشورہ دیا کہ میچ کے نتیجے سے قطع نظر گرین شرٹس کو مکمل تیاری کے ساتھ میدان میں اتر کر ڈیونیڈن میں نیوزی لینڈ کو شکست دینی چاہیے تاکہ سیریز کو بچایا جا سکے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے