بارودی سرنگ کے دھماکوں کے خلاف قومی اسمبلی میں تعزیتی قرارداد پیش

پشاور: جنوبی وزیرستان میں لینڈ مائنز یا بارودی سرنگوں کے دھماکوں کے نتیجے میں قبائلی عوام کے جاں بحق اور زخمی ہونے کے واقعات پر جمیعت علما اسلام (ف) کے ارکان نے قومی اسمبلی میں تعزیتی اور مذمتی قرار داد جمع کرادی۔

یہ قرار داد جمعیت علما اسلام (ف) کے مولانا جمال الدین، نعیمہ کشور اور شاھدہ اختر علی نے مشترکہ طور پر پیش کی۔

واضح رہے کہ قرار داد قومی اسمبلی میں بحث کے لیے پیش کی جائے گی۔

قرار داد میں کہا گیا کہ جنوبی وزیرستان میں اندورن ملک بے گھر افراد (آئی ڈی پیز) کی واپسی کے عمل سے لیکر اب تک لینڈ مائینز کے پھٹنے کے 55 واقعات رونما ہوچکے ہیں۔

اس میں کہا گیا کہ رونما ہونے والے 55 واقعات کے دوران 76 سے زائد قبائلی زخمی اور متعدد جاں بحق ہوئے۔

قرار داد میں موقف اختیار کیا گیا کہ لینڈ مائینز میں جاں بحق اور زخمیوں میں کم سن بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے جبکہ ساتھ ہی غمزدہ خاندانوں سے دلی دکھ اور افسوس کا اظہار بھی کیا گیا۔

اس میں مطالبہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت فوری طور پر جنوبی وزیرستان میں بم ڈسپوزل یونٹ تعینات کرکے لینڈ مائینز کی صفائی کرائے تاکہ انسانی جانوں کو بچایا جا سکے۔

واضح رہے کہ دسمبر 2017 میں شمالی وزیرستان میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے اہلکار معمول کے گشت پر تھے کہ ان کی گاڑی ایک بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی جس میں 3 سیکیورٹی اہلکار شہید ہو گئے تھے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ بیشتر واقعات شمالی وزیرستان میں پاک افغان سرحدی علاقے غلام خان میں پیش آئے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے