عمران خان دیکھ سکتے ہو تو دیکھ لو

آج پی ایس ایل کا فائنل ہے اور روشنیوں کا شہر اسم بامسمی بن کر رنگ و نور میں نہا رہا ہے. پی سی بی، نجم سیٹھی سمیت ہر وہ شخص اور ادارہ مبارک کا مستحق ہے جس نے اجڑے اور ویران سٹیڈیمز کو پھر سے آباد کرنے کرنے میں اپنا کردار ادا کیا.

یہ محض ایک میچ نہیں. یہ اعلان ہے کہ ہم لہو لہو سہی مگر ہمارا عزم زندہ ہے. ہماری پور پور گھائل سہی مگر ہم ہنسنا اور قہقہے لگانا نہیں بھولے، ہم دہشت گردی کا شکار سہی لیکن ہم پورے قد کے ساتھ کھڑے ہیں. ہم ڈرے نہیں ڈٹے ہوئے ہیں. ہمارا مستقبل روشن ہے. ہمارے کھیلوں کے میدان آباد ہونے جا رہے ہیں.

خوف کا ایک طلسم تھا جسے ہم نے توڑنے کا فیصلہ کیا اور سر ویوین رچرڈ، ڈیرن سیمی جیسے ہمارے محسن ہمارے ساتھ کھڑے ہو گئے. یہ طلسم اب ہمارے قدموں میں پڑا ہے.

بس ایک کسک ہے. کاش ان لمحوں میں عمران خان جیسا بڑا کرکٹر بھی سٹیڈیم میں موجود ہوتا. وقت نے انہیں تولا اور وہ. ہلکے نکلے. وہ ہار گئے اور ان کی پہاڑ جیسی انا جیت گئی. نجم سیٹھی پکارتا رہا مای ڈیر عمران خان پلیز کم ٹو دی نیشنل سٹیڈیم. لیکن عمران خان پھٹیچر کھلاڑیوں کا کھیل دیکھنے نہ آ سکے.

بنی گالہ میں بیٹھے عمران خان کے لیے رنگ و نور میں ڈوبے سٹیڈیم سے ایک ہی پیغام ہے : دیکھ سکتے ہو تو دیکھ لو کہ کھیلوں کے میدان آباد ہو رہے ہیں. جب ملک خوف کو پاوں تلے روند کر امید کی مشعل تھامے نکلا تم اپنی انا کو دودھ پلاتے رہے. دیکھ لو کہ جب ویسٹ انڈیز کا سر ویوین رچرڈ اور ڈیرن سیمی پراے ہو کر کبھی ہمارے ساتھ تھے اس وقت تم اپنے ہو کر بھی پراے ہو گئے تھے.

دیکھ سکتے ہو تو دیکھ لو کہ سٹیڈیم میں تحریک انصاف کے جوان جذبوں والے محب وطن نوجوانوں کا بھی ایک ہجوم ہے. انہوں نے تمہاری عصبیت کو ٹھوکر پر رکھا اور پاکستان کی محبت میں کھنچے چلے آئے.

یہ ملک کسی ناتراشیدہ نرگسیت کا تاوان نہیں ہے. یہ امید اور جذبوں کا عنوان ہے. آنکھیں کھول اور دیکھ لو. جب ملک کی بات آتی ہے تو پھٹیچر قسم کی انا اور ضد کے اسیر پیچھے رہ جاتے ہیں.

کوئی خان نہیں، کوئی پاٹے خان نہیں، کوئی پھنے خان نہیں صرف پاکستان زندہ باد. جی ہاں صرف پاکستان

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے