جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف سازش۔۔۔11حقائق منظرعام پر

جی بالکل یہ بات سوفیصد درست ہے کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف سازش ہورہی ہے یہ سازش کیا ہے اور کرکون رہا ہے؟یہ میں آپ کو مکمل حقائق کے ساتھ بتادیتا ہوں۔ایک ایک چیزلکھنا ضروری ہے تاکہ آپ فیصلہ کرسکیں کہ میں جو نتیجہ اخد کررہا ہوں وہ جن نکات کی وجہ سے کررہا ہوں وہ بنیاد کتنی مضبوط ہے۔یہ جانتا ہوں کہ میں نہ تو کوئی بڑاکالم نگار ہوں اور نہ ہی اتنا اہم نام کہ آپ شوق سے میری پوری تحریرپڑھیں گے لیکن میں اپنی تسلی کے لیے اس اہم موضوع پر تفصیل سے لکھوں گا۔بہت بار ارادہ کیا کہ سپریم کورٹ میں سنے جانے والے جن کیسز کے متعلق پروگرام مقابل میں ہم آپ کو نہیںبتاپاتے ان پر لکھ دیا کروں لیکن سستی کی وجہ سے نہیں لکھ پاتا البتہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف ہونے والی سازش پر کامران خان صاحب،نسیم زہرہ صاحبہ،طلعت حسین صاحب اور ابصا کومل کے پروگرام لیکن میں بہت سے تجزیہ کاروں ،سیاستدانوں اور سب سے بڑھ کر وکلاءرہنماﺅں کو سن کر مایوسی ہوئی کہ کیسے ون سائیڈڈ مہم جاری ہے۔کوئی بھی مکمل حقائق دیکھنے کا تکلف نہیں کررہا۔۔۔اب ہم ایک ترتیب کے ساتھ دیکھتے ہیں کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف کیس آخر ہے کیا ؟ اس کیس کو لگانے کی ٹائمنگ کتنی خطرناک ہے ؟اور کیا جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کو سپریم کورٹ سے نکالنے کا فیصلہ ہو چکا ہے؟

[pullquote]1۔جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف کیس آخر ہے کیا؟[/pullquote]

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کو 5اگست 2009کو ڈائریکٹ چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ لگایا گیا۔کیونکہ ہوا کچھ یوں تھا کہ 31جولائی 2009کو سپریم کورٹ کا ایک بڑا فیصلہ آیا تھا جس میں سپریم کورٹ نے ا±س وقت کے صدر اور آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کے تین نومبر سنہ 2007 کو ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے اور دیگر اقدامات کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔اس کے علاوہ پرویز مشرف کے دوسرے عبوری آئینی حکم نامے یعنی پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے اعلیٰ عدلیہ کے متعدد ججوں کو فارغ کر دیا گیا تھا۔جس کے نتیجے میں بلوچستان ہائی کورٹ کے تمام ججز فارغ کردیے گئے تھے۔جب ہائی کورٹ بلوچستان بالکل خالی ہوگئی تو جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کو جج بناتے ہوئے ڈائریکٹ چیف جسٹس بلوچستان لگادیا گیا۔درخواست گزار ریاض حنیف راہی ایڈوکیٹ نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ 5 اگست 2009 اور یکم ستمبر 2014 کو جاری نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جایا جس میں قاضی فائز عیسیٰ کو بلوچستان ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کی تقریری کا حکم ہے۔کیونکہ آئین میں کوئی ایسی شق موجود نہیں جس کے تحت صوبے میں کسی کو ڈائریکٹ چیف جسٹس مقرر کردیا جائے اور جسٹس قاضی عیسیٰ کے کیس میں آئین کے آرٹیکل 196 اور 200 کا خاطر میں نہیں لایا گیادرخواست گزارکے مطابق اس عمل سے سپریم کورٹ میں کام کرنے والے دیگر ججوں کی سنیارٹی متاثر ہوئی جو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی تقرری سے پہلے دیگر ہائی کورٹس میں کام کر رہے تھے.

[pullquote]2۔درخواست گزارریاض حنیف راہی کی شہرت؟؟[/pullquote]

اس سے پہلے کہ یہ دیکھیں کہ اس کیس کو سننے کی ٹائمنگ کتنی اہم ہے،یہ جاننا ضروری ہے کہ یہ صاحب جن کی درخواست ہے یہ کون ہیں؟ریاض حنیف راہی بھی مولوی اقبال حیدر،شاہداورکزئی،اظہرصدیق ایڈووکیٹ اورمحموداخترنقوی کی طرح کی شخصیت ہیں جن کا کام ہی ہرچیزمیں ٹانگ اڑانا اور درجنوں پیٹیشنز دائر کرنا ہے.

[pullquote]3۔جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف درخواست منظوری کی ٹائمنگ خطرناک ہے؟[/pullquote]

ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم بغیر کچھ پڑھے ،دیکھے اور سمجھے سازش کا الزام لگادیتے ہیں۔جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف درخواست اس لسٹ میں شامل تھی کہ جو چیف جسٹس آف پاکستان نے بنوائی کہ جتنے بھی پرانے کیسز موجود ہیں ان کو لگایا جائے۔اسی لسٹ میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف بھی درخواست ہے۔

[pullquote]4۔کیا یہ درست ہے کہ پاناما کی ججمنٹ کے خلاف ریمارکس پر جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف درخواست سماعت کے لیے منظور ہوئی؟[/pullquote]

کامران خان صاحب کے پروگرام میں علی احمد کرد صاحب کو سن رہا تھا کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پاناما ججمنٹ کے خلاف جو ریمارکس دیے وہ کچھ قوتوں کو بہت ناگوار گزرے اور انہوں نے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف کیس کھلوادیا۔کتنی شرمناک بات ہے کہ ایک نام نہاد بڑا وکیل ایک بڑے چینل پر اتنا بڑا جھوٹ بول رہا ہے۔جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پاناما ججمنٹ کے حوالے سے ریمارکس 20مارچ کو دیے اور یہ درخواست7روز قبل ہی یعنی13مارچ کو سماعت کے لیے مقرر کردی گئی تھی۔

[pullquote]5۔کیا گزشتہ ایک ماہ میں کسی اورجج کے خلاف کیس سماعت کے لیے منظور کیا گیا؟[/pullquote]

ایک تاثردیا جارہا ہے کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کو ٹارگٹ کرتے ہوئے یہ درخواست سماعت کے لیے مقرر کی گئی حالانکہ گزشتہ ایک ماہ میں جسٹس منصور علی شاہ کی سپریم کورٹ میں تقرری کے خلاف درخواست کی بھی چیف جسٹس نے سماعت کی۔اسی درخواست گزار ریاض حنیف راہی کی ججز کے خلاف ایک درخواست دو ہفتے قبل جسٹس کھوسہ نے سنی۔اس کے علاوہ پاناما لیکس میں ملوث جسٹس فرخ عرفان اورسات مختلف الزامات کا سامنا کرنے والے جسٹس شوکت صدیقی کے کیسز بھی جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ سن رہا ہے۔

[pullquote]6۔جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف درخواست کا فیصلہ دیوار پر لکھا پڑھا جا سکتا ہے؟[/pullquote]

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف درخواست کھلی عدالت میں سننے کے لیے منظور تو ہوئی لیکن ابھی اس پر تین ججز درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر درخواست گزار ریاض حنیف راہی کوسنیں گے۔سوفیصد یہ درخواست مسترد ہوگی کیونکہ اس درخواست میں کوئی جان نہیں ہے.

[pullquote]7۔ریاض حنیف راہی کے سپریم کورٹ داخلے پر پابندی لگ سکتی ہے؟[/pullquote]

غیرسنجیدہ درخواستیں دائر کرنے پرماضی میں مولوی اقبال حیدر کے سپریم کورٹ داخلے پر پابندی لگی،گزشتہ ماہ جسٹس منصور علی شاہ کے خلاف غیرسنجیدہ درخواست دائرکرنے پر شاہداورکزئی کے سپریم کورٹ داخلے پر پابندی لگی اور اب ریاض حنیف راہی پر پابندی لگنے کے امکانات ہیں کیونکہ گزشتہ ایک ماہ میں یہ پانچویں ایسی درخواست ہے جو ریاض حنیف راہی کی سماعت کے لیے مقرر ہوئی ہے۔موصوف کیونکہ غیرسنجیدہ درخواستیں ڈالنے کے عادی ہیں تو قوی امکان ہے کہ اس کیس میں یا آئندہ کسی کیس میں ان پر سپریم کورٹ داخلے پر پابندی لگادی جائے گی کیونکہ آج کل عدالت غیرسنجیدہ درخواستیں دائر کرنے والوں کو بہت آڑے ہاتھوں لے رہی ہے.

[pullquote]8۔پچھلے تین ہفتے ۔۔۔۔۔[/pullquote]

اس حقیت سے بھی کم لوگ واقف ہیں کہ چند ماہ پہلے تک کورٹ روم نمبر1 یعنی چیف جسٹس کی عدالت میں میں روزانہ 12سے 13کیسزسنے جاتے تھے،لیکن گزشتہ دو ماہ سے چیف جسٹس کے کورٹ کے لیے 20سے25کیسز کی کازلسٹ جاری ہوتی ہے۔بلکہ یہ تیسرا ہفتہ تھا کہ اب دو کازلسٹیں جاری ہوتی ہیں۔ایک کاز لسٹ ختم ہوتی ہے تو کچھ دیر کی بریک کے بعد چیف جسٹس میاں ثاقب نثار،جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس عمرعطابندیا ل دوبارہ آکر بیٹھتے ہی اور پانچ بجے تک دوسری کاز لسٹ کے کیسز سنتے ہیں۔دوسری کازلسٹ میں بہت سے پرانے کیسز لگائے جاتے ہیں۔یعنی صرف چیف جسٹس کا بینچ روزانہ 30سے35کیسز سن رہا ہے۔

گزشتہ دوماہ سے چیف جسٹس ہفتے اور اتوارکوبھی چھٹی نہیں کرتے۔ایسے کیسز جن کو چیمبر میں سننا ہوتا ہے وہ چیف جسٹس روزانہ چیمبر میں بھی سن رہے ہیں۔جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف کیس بھی ان پرانے کیسزمیں سے ہے۔ایک الگ تحریر لکھ کرآپ کو گزشتہ تین ہفتے میں سنے جانے والے پچاس سے زائد پرانے کیسزکے بارے میں بتاﺅں گا(چیف جسٹس میاں ثاقب نثار محموداخترنقوی کی55درخواستیں خارج کرچکے ہیں)

[pullquote]9۔چیف جسٹس کااسلام آباد بارکونسل سے وعدہ[/pullquote]

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے چندروزقبل جب اسلام آباد بارکونسل کے پروگرام میں شرکت کی تو بارکونسل کی طرف سے ججز کے خلاف موجود درخواستوں پر سوالات اٹھائے گئے۔اس پر چیف جسٹس نے وعدہ کیا کہ جون تک ججز کے خلاف موجود کیسز کا فیصلہ کریں گے۔فیصلہ میرٹ پر کریں گے،حق میں ہو یا خلاف لیکن سپریم جوڈیشل کونسل سمیت ججز کے خلاف تمام کیسزجون تک نمٹانے کا وعدہ کرتا ہوں.

[pullquote] 10۔تین بارکونسلزچیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف میدان میں۔۔۔ماجرا کیا ہے؟[/pullquote]

ہرحکومت کیسے بارکونسلز اور بڑے وکیلوں کو کرپٹ کرتی ہے اورپھر بارکونسلزحکمرانوں کے گھر کی لونڈی بن کر کام کرتی ہیں اس پر 29مارچ کے پروگرام مقابل میں روف کلاسرا صاحب اور عامرمتین صاحب نے تفصیل سے بتایا تھا۔اب جب چیف جسٹس میاں ثاقب نثار ہر عوامی مفاد کے ایشو پر زیروٹالرینس دکھا رہے ہیں تو بارکونسلز کو ان کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے۔میں نے آپ کو بہت سی چیزیں بتادی ہیں کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف کیس کیا ہے؟یہ کیس اب کیوں فکس ہوا؟اس کے بعد آپ کیس کو دیکھیں اور بار کونسلز کی جانب سے برپا کیے گئے طوفان کو دیکھیئے ۔

کسی بھی بارکونسل کے رہنما سے آپ حقائق پوچھ لیں تو شاید کسی کو بھی پتا نہ ہو لیکن سب چیف جسٹس کے خلاف کھل کرسامنے آگئے ہیں کیونکہ ان کے داتاﺅں کا حکم ہے اور ان بارکونسلزکی حیثیت بقول ہارون الرشید صاحب بھاڑے کے ٹٹوﺅں کی سی ہے جو کرائے کے لبرلز کی طرح ہروقت میسر ہیں بس قیمت مناسب ہونی چاہیے۔۔۔یہ بارکونسلز ملزم شریف خاندان کی طرف سے ججزدی گئی گالیوں پر بالکل کان بند کیے ہوئے ہیں۔ان کی زبان سے مذمت کا ایک لفظ نہیں نکلتا لیکن اب ایک نان ایشو کو اٹھا کر پورا ماحول بنادیا گیا ہے تاکہ چیف جسٹس کو کسی طرح متنازعہ بناکران کی توجہ حکومت کی ناکامیوں سے ہٹائی جائے

[pullquote]11۔جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کو نکالنا ہی حل ہے؟[/pullquote]

اگر چیف جسٹس چاہتے ہیں کہ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کچھ کیسز نہ سنیں تو ان کو نکالے بغیر ہی چیف جسٹس کا یہ اختیار ہے کہ وہ کون سے کیسز جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف بھیجتے ہیں اور کون سے نہیں۔ان کو نکالے بغیر ہی ان کواہم کیسزسے دور رکھا جا سکتا ہے۔
اصل ساز ش کس کے خلاف ہے؟

یہ سازش جو چیف جسٹس کے خلاف کی جارہی ہے اس کا سب سے زیادہ نقصان جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کو ہی ہوگا کیونکہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے تو چندماہ بعد ریٹائر ہوجا نا ہے لیکن قاضی فائزعیسیٰ کے بہت سال باقی ہیں۔انہوں نے چیف جسٹس بھی بننا ہے۔

بارکونسلزاپنی سیاست جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے کندھے پربندوق رکھ کرکررہی ہیں۔جس طرح چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنے حق میں لگے ہوئے بینرز اتارنے کا حکم دیا اسی طرح جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کو بارکونسلز سے کہنا چاہیے تھا کہ آپ لوگ میرے زیادہ ہمدرد نہ بنیں،اپنی سیاست اور شریفوں کو خوش کرنے کے لیے کوئی اورمنجن بیچیں۔۔۔آخرمیں گزارش ہے کہ جس جس نے چیف جسٹس پر قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف انتقامی کارروائی کا الزام لگایا ہے وہ 4اپریل کو کمرہ عدالت نمبر1میں ضرورآئے تاکہ اپنے آنکھوں سے خود کو جھوٹا ثابت ہوتا دیکھیں….

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے