پاکستان کو راجواڑہ نہ بنائیں

امریکہ ملٹری اتاشی نے ریڈ سگنل توڑتے ہوئے ایک نوجوان کو قتل کر دیا. سوال یہ ہے کہ پاکستان کے پاس کیا آپشنز ہیں؟

کیا اس کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ قائم کیا جا سکتا ہے؟ انٹر نیشنل لاء کے مطابق اس کا جواب نفی میں ہے.

البتہ دو اور آپشنز موجود ہیں.

1. امریکہ سے کہا جا سکتا ہے کہ اس کو حاصل سفارتی استثناء ختم کیا جائے تا کہ اس پر مقدمہ قائم کیا جا سکے اور جب تک یہ معاملہ طے نہیں ہوتا اسے ملک چھوڑ کر نکل جانے کی اجازت ہر گز. نہ دی جائے. اگر چہ اس بات کا کوئی امکان نہیں کہ امریکہ یہ سفارتی استثناء ختم کرے گا تا ہم اس کے باوجود مطالبہ ضرور کرنا چاہیے اور پوری شدت کے ساتھ کرنا چاہیے. کوئی بد بخت ٹیڑھے سر والا ہمارے قانون کو پامال کر کے پولیس وین پر چڑھ جاتا ہے اور کوئی بد بخت ریڈ سگنل کے باوجود ایک نوجوان پر گاڑی چڑھاتا ہے. یہ پیغام دینا ضروری ہے کہ پاکستان کے قانون اور شہریوں کے. جان و مال کی اہمیت ہے.

2. دوسری صورت میں اس کے خلاف امریکہ میں مقدمہ چلایا جائے اور ریاست خود ایک فریق کا کردار ادا کرے.

3 تیسرا آپشن سرکاری اور عوامی سطح پر بھرپور احتجاج کا ہے. یہ انسانی جان کی. حرمت کا سوال ہے. امریکیوں سے بھرپور احتجاج کیا جائے. حکومت اور دفتر خارجہ اپنے انداز میں اور سوشل میڈیا اپنے انداز میں. دفتر خارجہ کم از کم اتنا تو امریکہ سے پوچھ ہی سکتا ہے کہ ہمارا وزیراعظم قانون کے نام پر تمہارے ہاتھوں بے عزت ہو سکتا ہے تو امریکہ کا ایک ملٹری اتاشی ہمارے قانون کو کیسے اور کیوں پامال کر دیتا ہے؟ کیا اس نے کبھی امریکہ میں بھی قانون اس طرح پامال کرنے کی ہمت کی؟ پاکستان کیا ایک بنانا ری پبلک ہے،

سفارتی قانون کی پیچیدگیاں اپنی جگہ تاہم جو جو آپشن دستیاب یو اسے بھرپور طریقے سے استعمال کرنا ضروری ہے. چین کے انجینئرز کے خلاف بھی مقدمہ قائم کیا جانا چاہیے. بعد میں چین اگر درخواست کرتا ہے تو معافی دے کر ملک بدر کرنے کا آپشن موجود ہے لیکن مقدمے کا اندراج بہت ضروری ہے . ملک کو کسی گورے یا کسی پھینے کا راجواڑہ مت بنائیں.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے