پاکستان کی پشتون تحفظ موومنٹ خطے میں قیام امن کے لیے ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔کرزئی

سابق افغان صدر کرزئی نے گلوبل میڈیا فورم کے ایک سیشن سے خطاب میں کہا ہے کہ وہ افغانستان میں ’مستقل امن‘ کے لیے پرامید ہیں۔ کرزئی کے مطابق پاکستان کی پشتون تحفظ موومنٹ خطے میں قیام امن کے لیے ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے منگل کے دن گلوبل میڈیا فورم کے ایک سیشن میں امید ظاہر کی ہے کہ افغانستان میں ’مستقل امن‘ قائم ہو جائے گا۔ جرمن شہر بون میں ہونے والے اس تین روزہ ایونٹ کے دوسرے دن کرزئی نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان کی طرف سے جنگ بندی کے اعلانات سولہ سال سے جاری جنگ کے خاتمے کی کوششوں کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہیں۔

امریکی اتحادی فورسز نے سن دو ہزار ایک میں طالبان کی حکومت کا خاتمہ کیا تھا، جس کے بعد پہلی مرتبہ ان جنگجوؤں نے عارضی طور پر جنگ بند کرتے ہوئے اپنے رویوں میں کچھ لچک دکھائی ہے۔ تاہم اس جنگ بندی سے قبل ہی طالبان کی متعدد پرتشدد کارروائیوں کی وجہ سے سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

حامد کرزئی نے کہا کہ اگرچہ طالبان نے عارضی فائر بندی کا اعلان کیا ہے تاہم یہ پیشرفت مستقل بھی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ اس سنگ میل کو عبور کرنے کی راہ میں ابھی بہت سی رکاوٹیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی سمیت دیگر مغربی ممالک کو افغان جنگ میں کی جانے والی اپنی غلطیوں کو بھی تسلیم کرنا چاہیے۔

حامد کرزئی نے زور دیا کہ یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ افغانستان پر جنگ مسلط کی گئی ہے، ’’اس تنازعے کے تمام فریق بشمول امریکا اور پاکستان کو ایک ڈیل پر پہنچنا ہو گا تاکہ اس جنگ بندی کو مستقل بنایا جا سکے۔‘‘ کابل حکومت الزام عائد کرتی ہے کہ طالبان جنگجوؤں نے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں اپنی محفوظ پناہ گاہیں بنا رکھی ہیں اور افغانستان میں قیام امن کے لیے ان کا خاتمہ ضروری ہے۔ پاکستان ان الزامات کو مسترد کرتا ہے۔

حامد کرزئی نے اپنے پرانے موقف کو پھر دہرایا کہ امریکی حکومت پاکستان پر دباؤ نہیں ڈال رہی کہ وہ مذہب پسند شدت پسندوں کی مبینہ حمایت ترک کر دے، ’’بطور افغان، طالبان افغانستان میں امن چاہتے ہیں۔ انہیں مذاکرات کی میز پر دوبارہ لایا جا سکتا ہے۔ تاہم قیام امن کے لیے ابھی مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔‘‘

یاد رہے کہ افغان طالبان کا کہنا ہے کہ جب تک غیر ملکی افواج ان کے وطن سے نکل نہیں جاتیں، تب تک وہ کابل حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہوں گے۔ لیکن حامد کرزئی نے کہا کہ علاقائی سطح پر اتحاد بناتے ہوئے طالبان کو مذاکرات پر آمادہ کیا جا سکتا ہے۔

سابق صدر کرزئی کے بقول پاکستان میں پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) خطے میں قیام امن کے لیے اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ منظور پشتین کی قیادت میں یہ تحریک عسکری کارروائیوں کے خلاف ہے اور اس تناظر میں یہ طالبان اور پاکستانی فورسز کی طرف سے کیے جانے والے مبینہ تشدد کو بھی مسترد کرتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے