اتوار : 15 جولائی 2018 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]کاتالونیا میں مظاہرہ، علیحدگی پسندوں کی رہائی کا مطالبہ[/pullquote]

ہسپانوی خطے کاتالونیا میں ہزاروں علیحدگی پسندوں نے اپنی سیاسی قیادت کے حق میں مظاہرہ کیا۔ پولیس نے بتایا کہ بارسلونا میں کیے گئے اس مظاہرے میں کم از کم ایک لاکھ افراد شریک ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ شرکاء کاتالونیا کے زیر حراست سیاسی رہنماؤں اور علیحدگی پسند تنظیموں کے نمائندوں کی رہائی کے لیے نعرے بازی کر رہے تھے۔ اس مظاہرے سے چند گھنٹے قبل علیحدگی پسند رہنما پوج ڈیمونٹ نے اپنے حامیوں سے متحرک ہونے کے لیے کہا تھا۔

[pullquote]ہیٹی کے وزیر اعظم لافونٹانٹ مستعفی ہو گئے[/pullquote]

ہیٹی کے وزیر اعظم ژاک گائی لافونٹانٹ اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ میامی ہیرالڈ نامی امریکی جریدے کے مطابق لافونٹانٹ نے ملکی پارلیمان میں اعلان کیا کہ انہوں نے صدر کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا، جسے انہوں نے منظور بھی کر لیا۔ انہیں ملک میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے معاملے پر شدید دباؤ کا سامنا تھا۔ ان کے اس فیصلے کے خلاف عوامی احتجاج میں اب تک چار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تاہم اسی دوران حکومت پٹرول کی قیمت میں پچاس فیصد اضافے کا اپنا فیصلہ واپس بھی لے چکی ہے۔

[pullquote]کابل: ايک اور وزارت کے باہر خود کش حملہ، متعدد ہلاک و زخمی[/pullquote]

افغان دارالحکومت ميں اتوار کے روز ہونے والے ايک خود کش حملے ميں کم از کم سات افراد ہلاک جبکہ پندرہ زخمی ہو گئے ہيں۔ کابل پوليس کے ايک ترجمان حشمت استانکزئی نے بتايا کہ خود کش حملہ آور نے ديہی علاقوں ميں ترقی کی نگران وزارت کے باہر مقامی وقت کے مطابق تقريباً شام ساڑھے چار بجے خود کو اڑا ليا۔ ہلاک شدگان ميں شہری اور سکيورٹی اہلکار شامل ہيں۔ فی الحال کسی نے بھی اس حملے کی ذمہ داری قبول نہيں کی ہے۔

[pullquote]پوٹين کے ساتھ ملاقات سے کوئی خاص اميد وابستہ نہيں، ٹرمپ[/pullquote]

امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روسی صدر ولاديمير پوٹن کے ساتھ پير کو ہونے والی ملاقات سے انہيں بہت ہی کم اميديں وابستہ ہيں۔ ٹرمپ نے يہ بات اتوار کو نشر ہونے والے اپنے ايک انٹرويو ميں کہی۔ امريکی صدر نے ايک سوال کے جواب ميں بتايا کہ وہ امريکی صدارتی اليکشن ميں ہليری کلنٹن کی انتخابی مہم ميں مبينہ مداخلت اور ڈيموکريٹک نيشنل کميٹی کے کمپيوٹرز ہيک کرنے کے سلسلے ميں مجرم قرار ديے جانے والے بارہ روسی شہريوں کی امريکا حوالگی کے بارے ميں بھی پوٹن سے بات کريں گے۔ ٹرمپ اپنے چار روزہ دورہ برطانيہ کے آخری مرحلے ميں اتوار کی شام ہيلسنکی روانہ ہو رہے ہيں، جہاں کل ان کی پوٹن سے ملاقات طے ہے۔

[pullquote]ترک صدر رجب طيب ایردوآن کے سات نئے فرمان[/pullquote]

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے ناکام فوجی بغاوت کے دو برس پورے ہونے پر نئے حکم نامے جاری کیے ہیں۔ خبر رساں ادارے انادولو کے مطابق صدر نے سیاسی، عسکری اور افسر شاہی جیسے اہم اداروں کی تشکیل نو کا حکم دیا ہے۔ اس سلسلے میں صدر نے کل سات فرمان جاری کیے ہیں۔ گزشتہ پیر کو حلف برداری کے بعد ایردوآن کو بے پناہ اختیارات حاصل ہو گئے ہیں۔ اب وہ پارلیمان کی رضامندی کے بغیر اپنی مرضی سے وزراء بھی تعینات کر سکتے ہیں۔

[pullquote]کابل میں بم دھماکے کی اطلاع[/pullquote]

افغان دارالحکومت میں آج اتوار کو ایک دھماکے کی اطلاع ہے۔ کابل پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ ممکنہ طور پر یہ ایک خودکش حملہ ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ اس حملے کا نشانہ وزارت دیہی امور اور ترقی کی عمارت تھی۔ بتایا گیا ہے کہ اس دھماکے میں متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔

[pullquote]امریکی فوجیوں کی جسمانی باقیات، شمالی کوریا اور امریکا کے مابین بات چیت[/pullquote]

شمالی کوریا اور امریکا کے فوجی اہلکاروں نے آج اتوار کو کوریائی سرحد پر واقع ایک گاؤں میں ملاقات کی۔ خبر رساں اداروں کے مطابق اس موقع پر ان امریکی فوجیوں کی جسمانی باقیات کی واپسی کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا گیا، جو 1950ء اور 1953ء کی کوریائی جنگ میں مارے گئے تھے۔ گزشتہ ماہ شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک تاریخی ملاقات میں بھی اس موضوع پر بات چیت ہوئی تھی۔ پیونگ یانگ کا ابھی تک اس بارے میں کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ گزشتہ ہفتوں کے دوران ایسے درجنوں تابوت شمالی کوریا کی سرحد پر پہنچائے گئے تھے، جن میں امریکی فوجیوں کی جسمانی باقیات بند ہیں۔

[pullquote]عوام چاہتے ہے کہ میں دوبارہ صدر بنوں، ٹرمپ[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج اتوار کو اعلان کیا ہے کہ وہ 2020ء کے صدارتی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ برطانوی اخبار ’میل آن سنڈے‘ کے مطابق ٹرمپ نے کہا ہے کہ عوام چاہتی ہے کہ وہ دوبارہ امریکی صدر بنیں۔ ان کے بقول ان کی حریف ڈیموکریٹک جماعت میں کوئی ایسا امیدوار نہیں ہے، جو انہیں شکست دے سکے۔ ٹرمپ کو ان کی جماعت ری پبلکن کے کچھ ارکان کے ساتھ ساتھ متعدد یورپی رہنما بھی متنازعہ سمجھتے ہیں۔

[pullquote]حماس اور اسلامی جہاد کا اسرائیل کے ساتھ فائر بندی کا اعلان[/pullquote]

فلسطینی عسکریت پسند تنظیموں حماس اور اسلامی جہاد نے اپنے علیحدہ علیحدہ بیانات میں اسرائیل کے ساتھ فائر بندی کا اعلان کر دیا ہے۔ حماس کے ایک ترجمان نے آج اتوار کو بتایا کہ یہ فائر بندی مصر کی ثالثی کوششوں کے نتیجے میں ممکن ہوئی۔ اسرائیل نے صرف یہ کہا ہے کہ وہ اپنے مستقبل کے اقدامات کا تعین ’زمینی حالات‘ کو دیکھتے ہوئے کرے گا۔ اس فائر بندی کی خبر ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب ہفتے کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے حماس کے خلاف شدید کارروائی کی دھمکی دی تھی۔ دوسری جانب غزہ پٹی سے میزائل داغے جانے کے بعد ہفتے کے روز کیے گئے اسرائیلی فضائی حملوں میں دو فلسطینی ہلاک اور چودہ زخمی ہو گئے۔

[pullquote]مہاجرین کا مسئلہ: تمام یورپی ممالک اپنا کردار ادا کریں، اطالوی وزیر اعظم[/pullquote]

اٹلی نے مہاجرین کے موضوع پر دیگر یورپی ممالک سے تعاون کا مطالبہ کیا ہے۔ اطالوی وزیر اعظم جوزیپے کونتے کے مطابق انہیں امید ہے کہ مہاجرین اور پناہ کے متلاشی افراد کو قبول کرنے کے معاملے میں یورپی ساتھی ممالک اپنا کردار ادا کریں گے۔ گزشتہ روز ہی فرانس اور مالٹا نے پچاس پچاس مہاجرین کو اپنے ہاں پناہ دینے کا اعلان کیا تھا۔ گزشتہ دنوں بحیرہ روم میں ایک بڑی کشتی پر سوار ساڑھے چار سو مہاجرین کو بچا لیا گیا تھا۔ تاہم کوئی بھی ملک ان مہاجرین کو ریسکیو کرنے والے جہازوں کو اپنے ہاں لنگر انداز ہونے کی اجازت نہیں دے رہا تھا۔ مہاجرین کو پناہ دینے کے مسئلے پر یورپی یونین کے رکن ممالک میں شدید اختلاف پایا جاتا ہے۔

[pullquote]تیونس کا بن لادن کے سابق محافظ کو دوبارہ جرمنی کے حوالے کرنے سے انکار[/pullquote]

تیونس نے جرمنی سے ملک بدر کیے گئے مبینہ شدت پسند ’سمیع اے‘ کو دوبارہ جرمنی کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ تیونس کی ایک عدالت کے مطابق سمیع تیونس کا شہری ہے اور رواں برس جنوری میں اس کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔ سمیع کو جمعے کے روز جرمنی سے تیونس بھیجا گیا تھا۔ ایک جرمن عدالت نے اس ملک بدری کو ملک کے بنیادی آئین کے تقاضوں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سمیع کو واپس جرمنی لانے کا حکم دیا تھا۔ سمیع کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کا محافظ رہا ہے۔

[pullquote]فٹ بال عالمی کپ کا فائنل آج فرانس اور کروشیا کے مابین کھیلا جا رہا ہے[/pullquote]

روسی صدر ولادیمیر پوٹن آج اتوار کو فٹ بال کے عالمی کپ کا فائنل میچ دیکھیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ فرانس اور کروشیا کے مابین اس میچ کو دیکھنے کے لیے فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں، کروشیا کی خاتون صدر کولنڈا گرابر کیتارووچ اور قطر کے شیخ تمیم بن حمد الثانی بھی ماسکو کے اسٹیڈم میں موجود ہوں گے۔ فرانس1998ء میں عالمی کپ جیت چکا ہے جبکہ کروشیا پہلی مرتبہ ان مقابلوں کے فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوا ہے۔ 2022ء کے فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی قطر کرے گا۔

[pullquote]رواں برس افغانستان میں عام شہریوں کی ہلاکتوں میں ریکارڈ اضافہ، اقوام متحدہ[/pullquote]

افغانستان میں رواں برس کی پہلی ششماہی کے دوران ریکارڈ تعداد میں عام شہری ہلاک ہوئے۔ اقوام متحدہ کے مطابق 2018ء میں اب تک تقریباً سترہ سو ہلاکتیں ہوئی ہیں، جو گزشتہ برس کے پہلے چھ ماہ میں ہونے والی ہلاکتوں سے ایک فیصد زیادہ ہیں۔ جنوری سے جون تک پرتشدد واقعات اور حملوں میں زخمی ہونے والے عام شہریوں کی تعداد پانچ ہزار ایک سو سے زائد ہے، جو گزشتہ برس کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں پانچ فیصد کم ہے۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق طالبان عسکریت پسندوں اور ملکی دستوں کے مابین تین روزہ محدود فائر بندی کے باوجود ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

[pullquote]بریگزٹ پالیسی کا بائیکاٹ کوئی حل نہیں، مے کی ناقدین کو تنبیہ[/pullquote]

برطانوی وزیر اعظم ٹریزا مے نے بریگزٹ کے مذاکراتی سلسلے کو نقصان پہنچانے کے خلاف خبردار کیا ہے۔ برطانوی اخبار ’میل آن سنڈے‘ کے مطابق مے نے اپنی قدامت پسند جماعت کے ناقدین کو تنبیہ کی کہ حکومت کی بریگزٹ پالیسی کا بائیکاٹ کرنے سے برطانیہ کے یورپی یونین سے الگ ہونے کا معاملہ کھٹائی میں پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پالیسی کے مخالفین ابھی تک کوئی مناسب متبادل پیش نہیں کر سکے۔ برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلاء میں تقریباً نو ماہ باقی رہ گئے ہیں۔ دوسری جانب مے کی حکومت شدید سیاسی بحران کا شکار بھی ہے۔

[pullquote]نکاراگوا میں کلیسا پر حملہ، دو افراد ہلاک[/pullquote]

وسطی امریکی ملک نکاراگوا میں حکومتی دستوں کی جانب سے ایک کلیسا پر مبینہ حملے کی اطلاعات ہیں۔ چرچ انتظامیہ کے مطابق کچھ صحافی، مذہبی شخصیات اور کم از کم ساٹھ طلبہ نے حکومت کے حامیوں کے حملوں سے بچنے کی خاطر چرچ میں پناہ لے رکھی تھی۔ بعد ازاں حالات اتنے بگڑ گئے کہ پولیس اور فوجی اہلکاروں نے کلیسا پر شدید فائرنگ کی، جس کی زد میں آ کر دو افراد ہلاک ہو گئے۔ نکاراگوا میں مجوزہ اصلاحات کے حکومتی منصوبے کے خلاف شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔ مظاہرین صدر ڈینیئل اورٹیگا سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے