ایران پر حملہ کس نے کیاہم اچھی طرح جانتے ہیں: ایرانی صدر حسن روحانی

ایرانی صدر حسن روحانی نے ایران میں فوجی پریڈ پر حملے کے ایک دن بعد کہا ہے کہ ‘یہ واضح ہے کہ یہ کام کس گروہ نے کیا اور وہ کس سے وابستہ ہے۔’

تاہم انھوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

انھوں نے کہا کہ گذشتہ روز کے حملے کا قانون اور ملکی مفاد کے مطابق جواب دیا جائے گا۔

اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک روانہ ہونے سے قبل تہران کے مہرآباد ہوائی اڈے پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے روحانی نے امریکہ پر ‘دادا گیری’ کا الزام بھی لگایا اور کہا کہ وہ ایران میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے۔

ہفتے کے روز ایرانی یومِ دفاع کے موقعے پر ہونے والے اس حملے میں 25 افراد مارے گئے تھے جن میں پاسدارانِ انقلاب کے 12 ارکان بھی شامل تھے۔

روحانی نے کہا کہ خلیج ملک امریکی پشت پناہی سے ایران مخالف عرب گروہوں کو عسکری اور مالی امداد دے رہے ہیں۔

‘امریکہ خطے میں چھوٹے کٹھ پتلی ملکوں کی پشت پناہی کر رہا ہے، انھیں اشتعال دلا رہا ہے اور انھیں ضروری صلاحیتیوں سے لیس کر رہا ہے۔’

حملے کی ذمہ داری ایک ایرانی عرب تنظیم ‘مقاومت ملی اہواز’ نے قبول کی ہے جو تیل سے مالامال خوزستان صوبے میں نیا ملک بنانا چاہتی ہے۔

اس کے علاوہ دولتِ اسلامیہ نے بھی ذمہ داری قبول کی تھی لیکن دونوں تنظیموں نے اس سلسلے میں کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے