اہواز حملے کا جواب، ایران نے شام پر میزائل داغ دیے

ایران کی فوج پاسدارانِ انقلاب نے کہا ہے کہ اس نے شام میں ان ‘دہشت گردوں’ کے ہیڈکوارٹر پر میزائل داغے ہیں جو گذشتہ ماہ ایرانی شہر اہواز میں حملے میں ملوث تھے۔

پاسدارانِ انقلاب نے اپنی ویب سائٹ ‘سپاہ نیوز’ پر لکھا: ‘پاسدارانِ انقلاب کی فضائیہ نے چند منٹ قبل اہواز پر دہشت گرد حملے میں ملوث عناصر کے دریائے فرات کے مشرق میں واقع ہیڈکوارٹر کو زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔’

22 ستمبر کو جنوبی شہر اہواز میں ایک فوجی پریڈ کے دوران مسلح افراد نے فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں عام شہریوں سمیت کم از کم 24 افراد ہلاک اور 50 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔

پاسداران نے یکم اکتوبر کو اپنی ویب سائٹ یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں متعدد افراد مارے گئے ہیں: ‘ابتدائی معلومات کے مطابق اہواز حملے میں ملوث کئی دہشت گرد اور ان کے رہنما مارے گئے ہیں یا زخمی ہوئے ہیں۔’

بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ حملہ کہاں سے کیا گیا، لیکن یہ ضرور لکھا ہے کہ جلد ہی اس حملے کی تفصیلات فراہم کر دی جائیں گی۔

ویب سائٹ پر کئی تصاویر بھی پوسٹ کی گئی ہیں جن میں میزائل کا داغا جانا دکھایا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق اہواز پر حملے کے دوران حملہ آوروں نے فوجی وردیاں پہن رکھی تھیں اور اس حملے کی ذمہ شدت پسند تنظیم اور ایرانی حکومت مخالف عرب گروپ اہواز نیشنل رزسٹنس نے قبول کی تھی۔

حملے کے بعد ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای نے اہواز حملے کا الزام امریکہ کے حمایت یافتہ خلیجی ممالک پر لگاتے ہوئے ملک کی سکیورٹی فورسز کو حکم دیا تھا کہ اس حملے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں۔

اس کے علاوہ ایرانی صدر حسن روحانی کہا تھا کہ ‘یہ واضح ہے کہ یہ کام کس گروہ نے کیا اور وہ کس سے وابستہ ہے اور یہ کہ اس حملے کا قانون اور ملکی مفاد کے مطابق جواب دیا جائے گا۔‘

تاہم اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے سی این این سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’وہ ہم پر جتنا چاہیں الزام لگا لیں۔ انھیں جو کرنے کی ضرورت ہے وہ ہے آئینے میں خود کو دیکھنا۔‘

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے