عرب ٹی وی میزبان اور یہودی اداکار کی شادی پر ہنگامہ

اسرائیل کی کابینہ کے وزیر اور ایک سخت گیر رکن اسمبلی نے ایک عرب ٹی وی میزبان اور نیٹ فلیکس سیریز ’فوضی‘ کے ایک یہودی اداکار کی شادی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

لیکن آن لائن لوگوں نے ان تنقید کو مسترد کرتے ہوئے اس شادی کی تعریف کی۔ اس شادی کے بارے میں شروع میں لوگوں کو نہیں بتایا گیا تھا جس کی وجہ مبینہ طور پر ابھرنے والی مخالفت سے بچنا تھا۔

37 سالہ اسرائیلی عرب لوسی ھریش نے 47 سالہ اداکار تساحی ھليفی سے بدھ کو شادی کی تھی۔

لوسی ھریش جنوبی اسرائیل کے قصبے دیمونا میں ایک مسلمان گھرانے میں پیدا ہوئی تھیں، انھیں عبرانی زبان پر عبور حاصل ہے اور وہ اسرائیلی ٹیلی وژن پر عبرانی زبان کے پروگرام کی میزبانی کرنے والی پہلی عرب میزبان ہیں۔

آج کل کو اسرائیل کے نجی ٹی وی چینل ’ریشت‘ میں صبح کے وقت حالات حاضرہ کے پروگرام کی میزبانی کر رہی ہیں۔

اداکار تساحی ھليفی ’فوضی‘ سیریز میں ایک اسرائیلی انڈرکور ایجنٹ نور کا کردار ادا کر رہے ہیں، اس ڈرامے کی کہانی اسرائیل فلسطین تنازعے کے گرد گھومتی ہے۔

اسرائیلی رکن اسمبلی اورن حزان نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ ایسی شادیوں سے یہودی جینیات متاثر ہوتی ہیں اور ھریش کو یہودیت مذہب اختیار کر لینا چاہیے۔

حزان نے عبرانی زبان میں لکھا کہ ’میں لوسی ھریش کو مورد الزام نہیں ٹھہراتا، جنھوں نے ہمارے ملک کو نقصان پہنچانے اور ایک اور یہودی نسل کو یہودی خاندانی وراثت سے محروم کرنے کے مقصد سے ایک یہودی روح کو مائل کیا ہے۔‘

’اس کے برعکس، انھیں یہودیت اختیار کرنے کی دعوت دی جاتی ہے۔‘

یہودی مذہب میں صرف یہودی ماں کی اولاد یا جو الٹرا آرتھوڈوکس قوانین کے تحٹ یہودی مذہب اختیار کرتے ہیں صرف انھیں یہودی تسلیم کیا جاتا ہے۔

سخت گیر یہودی وزیر داخلہ أرييہ درعی کا اس شادی کے بارے میں کہنا تھا کہ ’یہ صحیح نہیں ہے۔‘

انھوں نے اسرائیلی آرمی ریڈیو کو بتایا کہ ’میں ایسے کاموں کے خلاف ہوں کیونکہ ہم نے یہودی لوگوں کو محفوظ رکھا ہے۔‘

دوسری جانب اسرائیلی دائیں بازوں کے ارکان سمیت دیگر افراد نے اس شادی کو سراہا ہے۔

لیبر رکن اسمبلی شیلی یچیمووچ نے لکھا کہ ’اس حیرت انگیز جوڑے کے لیے مبارک باد اور خوشیاں۔‘

ایک اور لیبر رکن اسمبلی ستاف شفیر نے لکھا کہ ’لوسی ھریش یہودی ہونے کا مطلب اس شخص سے بہتر سمجھتی ہیں جو ٹوئٹر پر کراہیت آمیز، نسل پرستانہ پیغام بھیجتے ہیں۔‘

لوسی ھریش کی عبرانی زبان میں فیس بک سائٹ کے مطابق انھوں نے ’یہودی ماحول میں سکول کی تعلیم حاصل کی اور یہودی چھٹیاں اور مسلمان تہوار بھی منائے۔‘

انھوں نے یروشلم میں ہربیو یونیورسٹی سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی تھی۔

تساحي ھليفی نے ایک اسرائیلی فلم ’بیت لحم‘ میں ایک اسرائیلی سکیورٹی سروس کے ایجنٹ کا کردار ادا کیا تھا، یہ فلم بھی اسرائیل فلسطین تنازع پر مشتمل تھی۔

نیٹ فلیکس سیریز ’فوضی‘ کے دو سیزن نشر ہو چکے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے