اوباما اور ہیلری کو پارسل بم بھیجنے والا ٹرمپ کا حامی نکلا

فلوریڈا: سابق امریکی صدر براک اوباما اور وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن سمیت 11 اہم شخصیات کو پارسل بم بھیجنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے سابق صدور سمیت 11 افراد کو پارسل کے ذریعے دھماکا خیز مواد بھیجنے والے شخص کو فلوریڈا سے حراست میں لے لیا ہے۔ ملزم پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

ملزم کا تعلق ری پبلکن جماعت سے ہے اور وہ صدر ٹرمپ کا پُر جوش حامی ہے جب کہ جتنے افراد کو دھماکا خیز مواد پارسل کے ذریعے بھیجے گئے ہیں وہ سب ریپبلکن جماعت کے مخالفین ہیں۔

ایف بی آئی حکام کا کہنا ہے کہ 56 سالہ ملزم سیزر سیوک کو پارسل پر موجود فنگر پرنٹس، ڈی این اے اور فون ڈیٹا کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزم عادی مجرم ہے اور اس سے قبل بھی چوری اور دھوکا دہی کے الزام میں جیل کاٹ چکا ہے۔

دھماکا خیز مواد سے بھرے پارسل بھیجنے کا سلسلہ پیر سے شروع ہوا، وسط مدتی الیکشن سے محض دو ہفتے قبل بھیجے گئے دھماکا خیز پارسلز نے امریکا میں خوف کی لہر دوڑا دی تھی۔ پارسلز صدر ٹرمپ کے مخالفین کو بھیجے گئے تھے۔

صدر ٹرمپ کا ملزم کی گرفتاری پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تعریف کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس قسم کی دہشت گردانہ کاروائیاں کرنے والوں کی امریکا میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ ریپبلکن پارٹی کی انتخابی مہم کو سبوتاژ کرنے کی سازش کی گئی۔

امریکی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ سیاست میں تشدد کو کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ اس کیس کو دوسروں کے لیے عبرت کا نشان بنایا جائے گا تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت نہ کرے۔ ملزم کو 48 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے