بدھ : 21 نومبر 2018 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]یمن میں پچاسی ہزار بچے ہلاک ہو چکے ہیں، سیو دی چلڈرن[/pullquote]

بہبود اطفال کی بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم سیو دی چلڈرن نے کہا ہے کہ یمن میں سن 2015 سے شروع ہونے والے مسلح تنازعے کے بعد تقریباً پچاسی ہزار ایسے بچے ہلاک ہو چکے ہیں، جن کی عمریں پانچ سال اور اس سے کم ہیں۔ امدادی تنظیم کے مطابق زیادہ تر بچوں کی ہلاکت کم خوراکی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ غذا کی کمی سے بچوں کے کئی جسمانی اجزا بتدریج غیرفعال ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی کہا ہے کہ یمن میں تیرہ لاکھ بچے غذا کی شدید کمی کا سامنا کر رہے ہیں۔

[pullquote]یورپی کمیشن نے اطالوی بجٹ پھر مسترد کر دیا[/pullquote]

یورپی کمیشن نے بدھ اکیس نومبر کو ایک مرتبہ پھر اٹلی کے سالانہ بجٹ کو مسترد کر دیا ہے۔ کمیشن پہلے بھی روم حکومت کے تیار کردہ سالانہ بجٹ کو حکومتی اخراجات میں اضافے کی بنیاد پر مسترد کر چکی ہے۔ یورپی کمیشن کے نائب صدر والدِس ڈومبرووسکس (Valdis Dombrovskis) کا کہنا ہے کہ اطالوی حکومت نے جو تجویز کیا ہے، وہ عدم استحکام کا راستہ ہے۔ اس کا امکان پیدا ہو گیا ہے کہ روم حکومت کو یورپی یونین کی بعض پابندیوں کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اس تناظر میں اٹلی کے خلاف یورپی یونین کی جانب سے پابندیوں کے نفاذ کی کارروائی جلد شروع ہو سکتی ہے۔ روم حکومت اور یونین کے تعبقات میں سردمہری پائی جاتی ہے۔

[pullquote]یورپی عدالت کا فیصلہ دہشت گردی کی حمایت ہے، ترک صدر[/pullquote]

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ کرد اپوزیشن رہنما صلاح الدین دیمیرتاس کے حق میں دیا گیا یورپی عدالت برائے انسانی حقوق کا فیصلہ اصل میں دہشت گردی کی حمایت ہے۔ ایردوآن کا یہ بھی کہنا ہے کہ دیمیرتاس کے ہاتھ پچاس انسانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ یورپی عدالت برائے انسانی حقوق نے منگل بیس نومبر کو اپنے فیصلے میں ترکی سے کہا تھا کہ وہ زیرحراست اپوزیشن رہنما صلاح الدین دیمیرتاس کو رہا کر دے۔ یورپی عدالت نے کہا کہ ابتدائی طور پر دہشت گردی کے الزامات میں دیمیرتاس کو حراست میں لینا قانونی طور پر جائز تھا، تاہم ان کی حراست کے دورانیہ میں بار بار کی توسیع سیاسی بنیاد پر کی گئی، جو ناقابل جواز ہے۔

[pullquote]ہسپانوی وزیراعظم کا بتیس برس بعد کیوبا کا دورہ[/pullquote]

اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے کیوبا کا دو روزہ دورہ شروع کر دیا ہے۔ سن 1986 یا 32 برسوں بعد کوئی ہسپانوی سربراہِ حکومت کیوبا کے دورے پر ہے۔ سانچیر اس دورے کے دوران کیوبن صدر میگوئل ڈیاز کانیل سے ملاقات بھی کریں گے۔ ہسپانوی وزیراعظم کا دورہ ایسے وقت میں شروع ہوا ہے جب چند روز قبل کیوبا اور یورپی یونین کے اعلیٰ اہلکاروں کی برسلز میں ملاقات ہوئی تھی۔ سابق امریکی صدر باراک اوباما نے سن 2016 میں کیوبا کا تاریخی دورہ کیا تھا لیکن موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں امریکی کیوبن تعلقات زوال پذیر ہیں۔

[pullquote]فرانس میں جعلی خبروں کے خلاف قانون منظور[/pullquote]

فرانسیسی قومی اسمبلی نے جعلی خبریں پھیلانے کے خلاف دو متنازعہ قوانین کی منظوری دی ہے۔ ذرائع کے مطابق ارکان اسمبلی نے واضح اکثریت کے ساتھ جعلی خبروں کے خلاف صدر ایمانوئیل ماکروں کے منصوبوں کی حمایت کی ہے۔ صدر ماکروں چاہتے ہیں کہ صدارتی انتخابات کے دوران افواہوں اور جعلی بیانات کے پھیلانے پر مکمل طور پر پابندی ہو۔ اس طرح سیاسی جماعتیں اور امیدوار کو دروغ گوئی کرنے والے کے خلاف کارروائی کا اختیار حاصل ہو گیا ہے۔ ناقدین نے آزادی اظہار کو محدود کرنے اور سینسر سے خبردار کیا ہے۔

[pullquote]کولون کے سماجی کارکن اور صحافی کو ترکی میں رہائی نہیں مل سکی[/pullquote]

جرمن شہر کولون سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن اور صحافی عادل دیمیرجی کو ترک جیل سے رہائی نہیں مل سکی۔ خبر رساں اداروں کے مطابق استنبول کی ایک عدالت نے دیمیرجی کی رہائی کے لیے دی جانے والی درخواست مسترد کر دی ہے۔ تاہم کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی سماعت کے دوران عدالت نے چھ دیگر افراد کو رہا کر دیا۔ بتیس سالہ صحافی اپنی بیمار والدہ کی عیادت کے لیے ترکی گئے تھے اور اس دوران انہیں دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار کر لیا گیا تھا۔ مبصرین نے عدالتی فیصلے پر تنقید کی ہے۔

[pullquote]ملائیشیا: مسیحیت کی تبلیغ کرنے پر چار یورپی باشندے گرفتار[/pullquote]

ملائیشیا کے ایک سیاحتی جزیرے پر مسیحیت کی تبلیغ کرنے والے چار یورپی باشندوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ان چاروں افراد کا تعلق فن لینڈ سے ہے۔ یہ افراد لانگکاوی جزیرے پر اپنے مبینہ تبلیغی مشن پر تھے۔ ان کی عمریں ستائیس برس سے ساٹھ برس کے درمیان ہیں۔ ان میں دو مرد اور دو خواتین شامل ہیں۔ ملائشیائی حکام کے مطابق یہ چاروں باشندے لنگکاوی جزیرے پر ایسے پمفلٹس تقسیم کر رہے تھے، جن کا مقصد بظاہر مسیحیت کا پرچار تھا۔ عوامی شکایت پر پولیس نے ان چاروں کو ایک ہوٹل سے حراست میں لیتے ہوئے اُن کے لیپ ٹاپس اور دیگر سامان بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

[pullquote]امریکا، سعودی عرب کے خلاف مزید اقدامات نہیں کرے گا، ٹرمپ[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے میں سعودی عرب کی قیادت کے خلاف مزید اقدامات نہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹرمپ کے مطابق امریکا سعودی عرب کا ایک اہم اتحادی ملک ہی رہنا چاہتا ہے۔ ان کے بقول ریاض حکومت کے ساتھ اربوں ڈالر کے عسکری معاہدے ختم کرنا ایک بڑی غلطی ہو گی۔ ٹرمپ کے مطابق اقتصادیات کی وجہ سے بھی یہ ضروری ہے اور اس صورتحال سے روس اور چین سب سے زیادہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ امریکی صدر کے مطابق یہ ابھی تک غیر واضح ہے کہ سعودی فرمانروا محمد بن سلمان کو خاشقجی کے قتل کا علم تھا۔

[pullquote]آسٹریلیا نے بھی اقوام متحدہ کا مائیگریشن سمجھوتے کو مسترد کر دیا[/pullquote]

آسٹریلیا بھی مہاجرت سے متعلق اقوام متحدہ کے معاہدے کو مسترد کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے۔ آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے اس مناسبت سے کہا کہ مہاجرت سے متعلق وہ اپنی پالیسی پر کوئی سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں۔ موریسن نے واضح کیا کہ وہ ملکی سلامتی کو کسی بھی صورت میں خطرات کے حوالے نہیں کر سکتے۔ اس مائیگریشن پیکٹ میں تنازعات کے شکار علاقوں اور غریب ممالک سے مہاجرت کو منظم شکل دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ قبل ازیں یورپی ممالک پولینڈ، چیک جمہوریہ، سلووینیا، کروشیا، بلغاریہ، ہنگری اور آسٹریا بھی اس معاہدے پر الگ ہونے کا اعلان کر چکے ہیں۔ اس معاہدے پر دستخط کی تقریب مراکش میں منعقد ہونے والی ہے۔

[pullquote]افغانستان: مذہبی جلسے پر خودکش حملہ، 55 ہلاک اور 83 زخمی[/pullquote]

افغانستان میں بیس نومبر کی شام میں پیغمبراسلام کی ولادت کی خوشی میں منعقدہ جلسے پر خود کش بمبار نے حملہ کر کے کم از کم پچپن افراد کو ہلاک کر دیا۔ طبی ذرائع کے مطابق تراسی میں سے بیس زخمیوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے اور اس باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق خود کش بمبار جلسے میں موجود علماء کے گروپ کو نشانہ بنانے کی کوشش میں تھا۔ میلاد النبی کی اس تقریب میں عام لوگوں کے ہمراہ سینکڑوں علماء بھی شریک تھے۔ طالبان نے اس حملے میں ملوث نہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔

[pullquote]اطالوی خاتون کا کینیا میں اغوا[/pullquote]

اٹلی سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو افریقی ملک کینیا میں مسلح افراد نے اغوا کر لیا ہے۔ یہ خاتون کینیا کے جنوب مشرقی کیلیفی علاقے کے گاؤں چاکاما میں رضاکارانہ بنیاد پر خدمات سرانجام دے رہی تھیں۔ مقامی پولیس کے مطابق گاؤں پر منگل بیس نومبر کی گہری شام میں کیے گئے حملے میں مسلح افراد نے بلا اشتعال اور بے تحاشا فائرنگ کی اور جاتے ہوئے وہ اس رضاکار اطالوی خاتون کو اپنے ساتھ لے گئے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حملہ کرنے والے کسی منظم جرائم پیشہ گروہ سے تعلق رکھتے ہیں یا کسی مذہبی تنظیم کے جنگجو ہیں۔

[pullquote]چین میں کچرے کی اسمگلنگ ، پانچ سو زائد گرفتار[/pullquote]

چینی حکومت نے کچرے کی اسمگلنگ کے شبے میں 576 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ان افراد کی گرفتاریاں چین کی جانب سے کچرے کی اسمگلنگ کے مکمل خاتمے کے سلسلے میں کی گئی ہیں۔ گرفتار شدہ افراد سے تقریباً ڈیڑھ سو ملین سالڈ ویسٹ کی اسمگلنگ کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ چین نے گزشتہ برس اعلان کیا تھا کہ وہ دھاتی اور پلاسٹک سمیت چوبیس اقسام کے کچرے کی درآمد پر رواں برس اکتیس دسمبر سے پابندی عائد کر رہا ہے۔ کئی ممالک کو پریشانی لاحق ہے کیونکہ وہاں سے کچرا ری سائیکلنگ کے لیے چین لایا جاتا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ چین دنیا کا سب سے بڑا سالڈ ویسٹ یا کچرے کا امپورٹر ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے