برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلیئر نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ وہ اپنے آپ کو جزوی طور پر اسلا مک سٹیٹ کے عروج کا ذمہ دار سمجھتے ہیں ۔
انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ عراق پر حملہ ان کی اور اس وقت کے امریک صدر کی مل بھگت کا نتیجہ ہے اور وہ اس پر معافی چاہتے ہیں ۔
انھوں نے کہا: ’میں اس بات پر معافی مانگتا ہوں کہ جاسوسی معلومات غلط تھیں۔ میں اس کے لیے بھی معافی مانگتا ہوں کہ حکمتِ عملی تیار کرنے اور یہ سمجھنے میں غلطیاں ہوئیں "۔‘
عراق کو اپنے تیل کے ذخائر کی وجہ سے بہت اہمیت حاصل ہے جو دنیا میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ اسلئے عا لمی طاقتوں کی نظر میں عراق ایک اہمیت کا حامل ملک ہے ۔
امریکہ اور برطانیہ نے ۲۰۰۳-۳ میں عراق پر حملہ کردیا ۔اس حملے کے جواز کے طور پر انہوں نے دنیا کو بتایا کہ کہ عراق خطرناک قسم کے کیمیائی ہتھیاروں سے مالا مال ہے اور یہ ہتھیار دنیا میں تباہی پھیلانے کا باعث بن سکتے ہیں ۔یہ دعوی بعد میں غلط ثابت ہوا۔
اس جنگ کے نتیجے میں مختلف اندازوں کے مطابق پچھلے دس سا ل میں قریب ایک ملین سے زائد افراد ہلاک ہوئے ۔ زخمیوں اور معزور لوگوں کی تعداد اس کے علاوہ ہے ۔ عراق باڈی کاونٹ جو عراق کے حوالے سے ایک ڈیٹا بیس ہے اس کے محتاط سروے کا نتیجہ بھی دیکھا جائے تو جنگ کے نتیجے میں قریب ایک لاکھ ساٹھ ہزار سویلین افراد ہلاک ہوئے ۔
اس جنگ نے ملک کا انفرا سٹرکچر تباہ کر دیا ۔ تعلیم ، صحت ، سیاست اور معیشت کے نقصان عراق کو صدیاں پیچھے لا گیا ۔اس نام نہاد جنگ نے لاکھوں انسانوں کو بے گھر کر دیا ۔ لاکھوں بچوں کو یتیم اور خواتین کو بیوہ کر دیا ۔ تیل کہ ہوس اور لالچ میں ان عالمی لیڈروں نے دنیا کو ایک ان دیکھی جنگ میں دھکیل دیا ۔ اس جنگ نے دہشت گرد تنظیموں کو پنپنے کا موقع فراہم کیا ۔ اور آج داعش ، اقوام عالم کے لئے ایک نئے عفریت کو طور پر ابھر رہا ہے ۔
ٹونی بلیئر اب شاید وقت ہاتھ سے نکل چکا ہے ۔
کیا آپ کا اعتراف دس لاکھ جانوں کو زندگی دے سکتا ہے
کیا آپ کا اعتراف دس سال سے خانہ جنگی سے متاثر انسانوں کا کرب میں کمی لا سکتا ہے
کیا آپ کا اعتراف تیس لاکھ سے زائد ان عورتوں کی آہوں اور سسکیوں کی قیمت ادا کر سکتا ہے جن کے نہ صرف خاوند اس جنگ اور تشدد میں مارے گئے بلکہ اب وہ بے گھر بھی ہو چکیں ۔
کیا آپ کا اعتراف پانچ ملین کے قریب ان بچوں کے ماں باپ کو واپس لا سکتا ہے جو اس وہشت کا نشانہ بن گئے ۔
کیا آپ کا اعتراف ان چھ ملین بچوں کی معصومیت واپس لا سکتے ہیں جو اس وقت عراق کی گلیوں میں اپنی زندگی کے دن کاٹ رہے ہیں
جواب یقینا نہیں ہے ۔
تو کیا آپ اور صدر بش پر جنگی جرائم کا مقدمہ چلنا چا ہیے ہا نہیں ۔ بلکل اسی طرح جس طرح عراق کے صدام حسین پر چلا ۔ مصر کے حسنی مبارک پر چلا، لیبیا کے معمر قذافی پر چلا ۔
میں تحریر کے دوران سوچ رہا تھا کہ کیا ہٹلر کو بھی معافی مل سکتی ہے ؟
کالم کے لئے معلومات مختلف ویب سائٹس سے لی گئی ہے ۔